ہماری کامیابی دیکھ کر دیگر صوبوں میں بھی گھر بن رہے ہیں: سعید غنی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت نے ایسے ادارے بنائے ہیں جو دوسرے صوبوں میں کام کریں، ہماری کامیابی کو دیکھ کر دیگر صوبوں میں بھی گھر بن رہے ہیں۔
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے وزیرِ ایکسائز سندھ مکیش چاؤلہ کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کی۔
اس دوران سعید غنی نے کہا کہ سندھ کابینہ نے آج افواج پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایکسائز اور ٹیکسیشن کے لیے عدالتیں قائم کرنی تھیں، سندھ کابینہ میں آج عدالتوں کے قیام کا ایجنڈا تھا، 7 عدالتیں قائم ہوں گی، اس حوالے سے آج فیصلہ نہیں ہوسکا۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ سیپرا ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی ہے، فرانزک لیب کے ڈی جی کی تقرری کے لیے وزیرِ اعلیٰ کو اختیار دیا گیا، رشید ترابی روڈ اور کریم آباد انڈر پاس کے لیے رقم کی منظوری دی ہے۔
کراچی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ جس طرح.
سعید غنی نے کہا کہ بورڈ آف ریونیو سسٹم کو نادرا سے لنک کیا گیا ہے، شاہراہ بھٹو کے ساتھ ہمارے پاس کافی زمین ہے، کابینہ نے 88 ایکڑ زمین خصوصی افراد کے لیے مختص کی ہے، گجر خان میں ہمیں ایس آئی یو ٹی بنانا ہے، ایس آئی یو ٹی کو 9 ارب روپے وفاق دے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک کمیٹی بنائی ہے جو ٹریفک حادثات کا جائزہ لے گی، 37 ہزار رکشے رجسٹرڈ ہیں، سڑکوں پر ایک لاکھ رکشے چل رپے ہیں، مختلف سڑکوں پر رکشوں کی بندش سے صورتحال بہتر ہوئی ہے۔
وزیرِ ایکسائز سندھ مکیش چاؤلہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سرکاری گاڑی پر ڈبل جرمانہ ہوگا، ویپ اور شیشے میں منشیات استعمال ہو رہی ہے، ڈرگس مختلف فارم میں آ رہی ہیں، ان سب کو روکا جائے گا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سعید غنی نے کہا کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے
ملک میں نئے صوبوں کے قیام کی خبریں گردش کر رہی ہیں اور اسی تناظر میں وفاقی وزیر مواصلات اور صدر استحکام پاکستان پارٹی، عبدالعلیم خان نے صوبوں کی تقسیم کا نیا فارمولا پیش کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور ترقیاتی ضروریات کے پیش نظر نئے صوبوں کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ موجودہ چار صوبوں کو تین تین انتظامی حصوں میں تقسیم کیا جائے گا اور ہر حصے کے ساتھ موجودہ صوبے کے نام کے ساتھ “نارتھ”، “سینٹرل” اور “ساؤتھ” کا اضافہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نئے صوبے ملک کی تقسیم کا باعث نہیں بنیں گے بلکہ قومی یکجہتی کو مضبوط، معیشت کو مستحکم اور علاقائی ترقی کو متوازن کریں گے۔ اس انتظامی تقسیم کا مقصد عوامی مسائل کو ان کی دہلیز تک پہنچانا اور اداروں کو زیادہ موثر بنانا ہے۔
عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے نئے صوبوں کی بات صرف سیاست اور نعروں تک محدود رہی، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ باہمی مشاورت اور سنجیدگی کے ساتھ اس وژن کو حقیقت میں بدلا جائے۔