شرح طلاق میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟ صبا فیصل نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ صبا فیصل نے طلاق کی شرح میں اضافے کی وجہ خواتین کو ہی قرار دے دیا۔
طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح اور اس کی وجوہات پر بات کرتے ہوئے اداکارہ
صبا فیصل نے کہا کہ آج کل خواتین مردوں کے مقابل آگئی ہیں وہ ان سے مقابلہ کرتی ہیں یہی وجہ ہے کہ طلاق زیادہ ہورہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مرد کو اللہ تعالیٰ نے ایک الگ مقام دیا ہے ایک جگہ دی ہے، چاہے جتنے بھی زمانے بدل جائیں کتنی ہی جدت آجائے اللہ کا بنایا ہوا قانون وہیں رہے گا اس کو کوئی ختم نہیں کر سکتا۔
View this post on InstagramA post shared by MediaMasala.
سینئر اداکارہ کا کہنا ہے شادی کو چلانے کیلئے یہ ضروری ہے کہ دونوں طرف سے برداشت کا مظاہرہ کیا جائے اور اگر عدم برداشت ہو تو زندگیاں بہت مشکل ہوجاتی ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
28ویں آئینی ترمیم جلد پیش کی جائے گی، مقامی حکومت، این ایف سی اور صحت کے امور شامل ہوں گے: رانا ثناء اللہ:
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد/چنیوٹ: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ 28 ویں آئینی ترمیم جلد پیش کی جائے گی اور اسے منظور کر لیا جائے گا۔
چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ 28 ویں آئینی ترمیم جلد پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی اور امکان ہے کہ یہ منظور بھی ہو جائے گی، اٹھائیسویں ترمیم لوکل باڈیز، نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) اور صحت کے شعبے سے متعلق ہوگی۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ ترمیم پاس کرنا پارلیمنٹ کا حق ہے، اٹھائیسویں آئینی ترمیم عوامی مسائل پر مبنی ہے اور اسے پارلیمنٹ کے ذریعے پاس کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے ججز کے استعفوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ججز نے اپنے تحفظ کے لیے حلف اٹھایا ہے اور کسی جج کو سیاسی احتجاج میں ملوث ہونا زیب نہیں دیتا۔ جن لوگوں نے استعفیٰ دیا ہے، ان کے ذاتی مقاصد ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ بلدیاتی نظام، این ایف سی اور صحت کے معاملات پر بحث جاری ہے اور اگر تمام فریقین متفق ہو گئے تو اٹھائیسویں آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ ترمیم عوامی مفادات سے متعلق ہوگی اور اس کا مقصد شہریوں کے بنیادی مسائل کو بہتر طریقے سے حل کرنا ہے۔