فیلڈمارشل کون ہوتاہے اوریہ عہدہ کسے دیاجاتاہے؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اسلام آباد(راشدعباسی)جنرل سیدعاصم منیر فیلڈمارشل کے عہدے پرفائزہونے والے پاکستان کے دوسرے اعلیٰ ترین فوجی افسرہیں، اس سے پہلے جنرل ایوب خان اس عہدے پرفائزہوئے تھے ،ایوب خان پاکستان کے ہی نہیں بلکہ اس خطے کے پہلے فیلڈمارشل بنے تھے تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ ایوب خان بغیرکوئی جنگ لڑے فیلڈمارشل بنے،انہیں کسی نے فیلڈمارشل نہیں بنایاتھابلکہ انہوں نے خود اپنے آپ کو فیلڈمارشل کااہل قراردیااور خودہی بحیثیت کمانڈرانچیف یہ عہدہ لے لیا،فیلڈمارشل اس وقت تک بااختیاررہ سکتاہے جب تک وہ کمانڈنگ پوزیشن میں ہو،اگرفیلڈمارشل کمانڈنگ پوزیشن میں نہ ہوتو یہ عہدہ نمائشی سے زیادہ کچھ نہیں،فیلڈمارشل کایہ اعزازی عہدہ ہوتاہے جو اس جنرل کو دیاجاتاہے جس نے ملک کے لئے غیرمعمولی خدمات انجام دی ہوں ،کوئی غیرمعمولی کام کیاہو،فیلڈمارشل کو فائیوسٹارجنرل بھی کہاجاتاہے،آرمی چیف اور جوائنٹ چیف کو فورسٹارجنرلزہی کہاجاتاہے ،صرف فیلڈمارشل کاعہدہ فائیوسٹارہوتاہے، فیلڈ مارشل کا عہدہ یورپی فوجی روایات سے نکلا ہے، خصوصاً برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی افواج میں برطانوی فوج میں اسے فیلڈ مارشل کہا جاتا ہے جبکہ جرمنی میں یہ عہدہ جنرل فیلڈ مارشل کہلاتا ہے،برطانیہ، بھارت، جرمنی، روس وغیرہ میں بھی یہ رینک موجود رہا ،بھارت میں فیلڈ مارشل کوڈی کرشنا مینن اور سم مانک شا کو یہ رینک دیا گیا تھا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل یہ عہدہ
پڑھیں:
ایران نے اسرائیل کیخلاف اپنی میزائل صلاحیتوں کا صرف 25 فیصد استعمال کیا، جنرل فضلی
سپاہ پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر نے کہا کہ آج ہم پچھلے 45 سالوں میں اپنی بہترین پوزیشن میں ہیں اور ہم نے ابھی تک کسی بھی میزائل شہر کا دروازہ نہیں کھولا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپاہ پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر بریگیڈئر جنرل علی فضلی نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ ایران اسرائیل جنگ کے دوران ایران نے اپنی میزائل صلاحیتوں کا صرف 25 فیصد ہی استعمال کیا اور ہم نے ابھی تک کسی بھی میزائل شہر کا دروازہ نہیں کھولا ہے۔ المیادین کے مطابق آئی آر جی سی کے ڈپٹی اسسٹنٹ کوآرڈینیٹر بریگیڈیئر جنرل علی فضلی نے جمعرات کے روز کہا کہ ان کا ملک کئی سالوں سے دشمن کے ساتھ کسی بھی ممکنہ تصادم کے لیے تیار ہے۔ ایک اہم بیان میں، فضلی نے اشارہ کیا کہ "سجیل" میزائل نے گزشتہ جنگ کے دوران دشمن کو حیران کر دیا اور اس کے حساب کتاب کو درہم برہم کر دیا، انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایران کی میزائل صلاحیتوں میں سے صرف 25 فیصد ہی استعمال ہوا۔ انہوں نے مزید کہا "آج ہم پچھلے 45 سالوں میں اپنی بہترین پوزیشن میں ہیں اور ہم نے ابھی تک کسی بھی میزائل شہر کا دروازہ نہیں کھولا ہے۔" فضلی نے زور دے کر کہا کہ ایران کے مسلح افواج کے فیصلے طویل مدتی منصوبہ بندی پر مبنی ہوتے ہیں، فوری ردعمل پر نہیں۔ جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے فضلی نے کہا کہ ایران کو اس شعبے میں تکنیکی علم حاصل ہے، لیکن اپنے عقیدتی اصولوں کی وجہ سے وہ اس قسم کے ہتھیار حاصل کرنے یا استعمال کرنے کی کوشش نہیں کرتا۔