اپنے بیان میں سرفراز بگٹی نے کہا کہ فیلڈ مارشل کا اعزاز جنرل عاصم منیر کی بے مثال عسکری قیادت اور ملک و قوم کیلیے غیر متزلزل عزم کا اعتراف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نوازے جانے پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں اس تاریخی اعزاز کے لئے قوم کا قابل فخر سپوت قرار دیا ہے۔ اپنے تہنیتی بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنرل عاصم منیر نے نہ صرف پاک فوج کی پیشہ ورانہ قیادت کو نئی جہت دی بلکہ ملک کے دفاع، امن و امان اور قومی یکجہتی کے فروغ میں ان کی خدمات تاریخ کا روشن باب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کی قیادت میں ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جو حکمت عملی اپنائی گئی وہ دور اندیشی، بصیرت اور قومی مفاد کے جذبے سے عبارت ہے۔ فیلڈ مارشل کا اعزاز ان کی بے مثال عسکری قیادت اور ملک و قوم کے لیے غیر متزلزل عزم کا اعتراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی امن اور استحکام کے لیے بھی پاک فوج کا کردار قابل تحسین رہا ہے اور اس میں جنرل عاصم منیر کی ذاتی دلچسپی اور رہنمائی اہم کردار کی حامل رہی ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے امید ظاہر کی کہ جنرل عاصم منیر کی رہنمائی میں پاکستان مزید استحکام، ترقی اور سلامتی کی راہ پر گامزن ہوگا۔ انہوں نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے لیے نیک تمناؤں اور دعا کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم ان کی قیادت پر فخر کرتی ہے اور ان کی قیادت میں ملک محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنرل عاصم منیر کی سرفراز بگٹی فیلڈ مارشل نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

جسٹس سرفراز ڈوگر کیخلاف شکایت، ایمان مزاری نے اضافی دستاویزات جمع کرادیں

انسانی حقوق کی معروف وکیل ایڈووکیٹ ایمان زینب مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کرنے کے بعد اضافی دستاویزات بھی جمع کرا دی ہیں۔

ان دستاویزات میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی میں تبدیلی سے متعلق نوٹیفکیشن بھی شامل ہے۔

گزشتہ روز ایمان مزاری نے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کمرہ عدالت میں ان کے حوالے سے ایسے ریمارکس دیے جو عدالتی منصب کے شایانِ شان نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر

شکایت میں کہا گیا ہے کہ یہ طرز عمل آئینی اور عدالتی تقاضوں کے منافی ہے، لہٰذا سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف کارروائی کرے۔

ادھر ایمان مزاری کی جانب سے جمع کرائی گئی اضافی دستاویزات میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس نوٹیفکیشن کو بھی شامل کیا گیا ہے جس کے تحت خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

سرکلر کے مطابق ان کی جانب سے کمیٹی کے قیام اور اس کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اقدام اس تبدیلی کا سبب بنا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس ثمن رفعت کو ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا، وجہ بھی سامنے آگئی

واضح رہے کہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے بطور سربراہ ایک 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور وہ خود شامل تھیں۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی کا مقصد ججز کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لینا تھا، تاہم نوٹیفکیشن کے اجرا کے طریقہ کار کو ان کی تبدیلی کی بنیادی وجہ قرار دیا گیا۔

یاد رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل وہ آئینی فورم ہے جو اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف مس کنڈکٹ یا دیگر شکایات کی سماعت کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی فورم اسلام آباد ہائیکورٹ ایمان مزاری چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سپریم جوڈیشل کونسل

متعلقہ مضامین

  • افغان مہاجرین کا انخلا باوقار انداز میں مکمل کیا جائیگا، سرفراز بگٹی
  • سعودیہ سے معاہدے کی تیاری و تکمیل میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار ہے
  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • جون کے بعد ٹرمپ کا مودی کو پہلا فون، سالگرہ پر مبارکباد دی
  • پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • نریندر مودی کی 75ویں سالگرہ پر ٹرمپ کی مبارکباد، مودی کا اظہار تشکر
  • وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان کے سرکاری دفاتر میں ای فانلنگ نظام کو افتتاح کردیا
  • جسٹس سرفراز ڈوگر کیخلاف شکایت، ایمان مزاری نے اضافی دستاویزات جمع کرادیں
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت