بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر عوام عسکری و سیاسی قیادت سے خوش
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
پاکستانی عوام کی اکثریت بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر عسکری اور سیاسی قیادت سے خوش ہے۔
گیلپ پاکستان کے نئے سروے کے نتائج کے مطابق 97 فیصد پاکستانیوں نے مسلح افواج کی کارکردگی کو بہترین قرار دیا۔
سروے نتائج کے مطابق تنازع کے بعد مسلح افواج کے بارے میں عوامی رائے میں بھی واضح بہتری آئی، 93 فیصد پاکستانیوں نے مسلح افواج کے بارے میں اپنی رائے میں مثبت تبدیلی آنے کا کہا۔
تنازع کے دوران 73 فیصد پاکستانی حکومتی کارکردگی سے بھی خوش دکھائی دیے اور سفارتی محاذ پر کامیابی کی تعریف کی، البتہ 12 فیصد نے درمیانہ موقف اختیار کیا۔
سروے میں بھارت کیخلاف واضح موقف رکھنے پر پاکستانیوں نے سیاسی جماعتوں کو بھی سراہا اور 65 فیصد نے مسلم لیگ ن کے کردار کومثالی کہا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کےلیے 58 فیصد جبکہ پی ٹی آئی کے کردار کو سروے میں 60 فیصد نے اچھا کہا۔
سروے میں تنازع کے دوران مثبت کردار ادا کرنے پر 83 فیصد نے چین، 76 فیصد نے ترکیہ، 75 فیصد نے سعودی عرب، 71 فیصد نے ایران جبکہ 39 نے امریکا کی تعریف کی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصد نے
پڑھیں:
کسی نے ریاست پر حملہ آور ہونے کی جرات کی تو جواب پہلے سے بھی سخت ہوگا، طلال چوہدری
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ بھی اگر کسی نے ریاست پر حملہ آور ہونے کی جرات کی تو جواب پہلے سے بھی سخت ہوگا۔
وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا طرز عمل بھی سیاسی ہونا چاہیے، تحریک انصاف نے بار بار سیاسی غلطیاں کیں، پہلے استعفے دیے، پھر اسمبلیاں توڑی اور اب اپنی نالائقی کی وجہ سے مخصوص نشستوں سے محرم ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مخصوص سیٹیں دوسری جماعتوں کو پی ٹی آئی کی اپنی غلطی کی وجہ سے ملیں، آج انہیں جن حالات کا سامنا ہے، اس کی واحد وجہ ان کی یہی غیر سیاسی سوچ ہے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ علی امین گنڈاپور پہلے بھی اسلام آباد پر چڑھائی کی کئی کوشش کر چکے ہیں لیکن ہر بار ریاست نے آئین و قانون کے تحت آپ کا راستہ روکا، آئندہ بھی اگر کسی نے ریاست پر حملہ آور ہونے کی جرات کی تو جواب پہلے سے بھی سخت ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جن صاحب کے اپنے صوبے میں پولیس محفوظ نہ ہو، جن کی حکومت دہشت گردوں سے ڈرتی ہو، وہ صرف ٹی وی پر بھڑکیں مار سکتے ہیں، صوبے میں اگرپی ٹی آئی کی لگاتار تیسری حکومت نہ ہوتی تو صوبے میں دہشت گردی نہ ہوتی۔
وزیرمملکت نے کہا کہ سیاسی اختلاف کا حق سب کو ہے لیکن ریاستی اداروں پر حملہ کسی کو بھی قبول نہیں، جو سیاست نفرت، انتشار اور بدامنی سے شروع ہو، اس کا انجام ہمیشہ پچھتاوے، تنہائی اور رسوائی ہوتا ہے۔