گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد—فائل فوٹو

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو استحکام دینے میں آئی ٹی کا بڑا کردار ہے، آئی ٹی سیکٹر سے رقوم کی ادائیگیوں میں توازن بہتر ہوا ہے۔

کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین سال قبل معیشت کو بڑے چیلنجز تھے، مہنگائی اور بیرونی کھاتے بڑے مسائل تھے.

انہوں نے مزید کہا کہ اپریل میں مہنگائی 0.3 فیصد کئی دھائیوں میں کم ترین ہے، ہم نے ساری ادائیگیاں کی ہیں۔

پاکستان پائیدار معاشی نمو کی سوچ کا محور ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)جمیل احمد نے کہا ہے کہ مہنگائی کم، بیرونی کھاتے سرپلس اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے ہیں۔

جمیل احمد کا کہنا تھا کہ قرض 2 ارب ڈالرز کم کیا ہے اور زرمبادلہ ذخائر 3 ارب ڈالرز بڑھائے، ورکرز ترسیلات میں 8 ارب ڈالرز کا اضافہ کیا ہے، اسٹیرنگ کمیٹی کے 450 اجلاس ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روایتی بینکوں کو اسلامی بینکاری پر منتقلی کا منصوبہ دے دیا ہے، افرادی قوت کی تربیت کی جا رہی ہے، اسلامک بینکاری کا قانونی فریم ورک مہیا کیا ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا

پڑھیں:

زر مبادلہ کے ذخائر 40 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

پاکستان کے مرکزی بینک کے زر مبادلہ ذخائرِ اس ہفتے تقریباً 40 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، جس کی وجہ حکومت کو ملنے والے کثیرالطرفہ اور تجارتی قرضے ہیں، جنہوں نے زرِ مبادلہ کے ذخائر کو 30 جون 2025 تک 14.51 ارب ڈالر تک پہنچا دیا۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مجموعی طور پر 5 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، جس سے مالی سال 25-2024 کے اختتام تک 14 ارب ڈالر کا ہدف عبور ہوگیا۔
اسٹیٹ بینک کے بیان کے مطابق اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ حکومتِ پاکستان کو موصول ہونے والے کثیرالطرفہ اور تجارتی قرضوں کی وجہ سے ہوا ہے۔
ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ یہ سنگِ میل اسٹیٹ بینک اور وفاقی حکومت کی مشترکہ کوششوں سے ممکن ہوا، جنہوں نے بیرونی شعبے کو مستحکم کرنے کے لیے دانشمندانہ معاشی پالیسیاں نافذ کیں اور بروقت بیرونی مالی معاونت کو یقینی بنایا۔
یہ اضافہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر کو تقریباً 40 ماہ کی بلند ترین سطح تک لے آیا ہے۔ اس سے قبل 18 مارچ 2022 کو اسٹیٹ بینک کے ذخائر 14.96 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچے تھے۔
27 جون 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران، اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 3.66 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا اور یہ 12.73 ارب ڈالر کی سطح پر آ گئے۔
ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 18.09 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، جن میں سے 5.36 ارب ڈالر کے ذخائر کمرشل بینکوں کے پاس ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 2.66 ارب ڈالر کی ریکارڈ کمی ہوئی تھی، جو گزشتہ 3 سال میں سب سے بڑی ہفتہ وار کمی تھی۔
تاہم، مرکزی بینک نے وضاحت کی ہے کہ حکومت کو موصول ہونے والے 3.1 ارب ڈالر مالیت کے تجارتی قرضے اور 500 ملین ڈالر سے زائد کے کثیرالطرفہ قرضے 27 جون 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے ذخائر میں ظاہر کیے جائیں گے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • زر مبادلہ کے ذخائر 40 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
  • ’اسٹیٹ بینک کے ذخائر آئی ایم ایف ہدف سے زائد ہو گئے‘
  • اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں 5 ارب ڈالر کا تاریخی اضافہ
  • ڈیجیٹل معیشت کے فروغ میں فری لانسرز کا کردار اہم ہے، گورنر پنجاب
  • مہنگائی اور معیشت کا چیلنج
  • مالی سال 2024-2025 کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں 5 ارب ڈالرز کا اضافہ
  • سعودی عرب کا خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کے کردار پر شہباز شریف سے اظہارِ تشکر
  • سعودی عرب کا خطے میں امن و استحکام کیلیے پاکستان کے کردار پر وزیراعظم سے اظہارِ تشکر
  • سعودی عرب کا خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کے کردار پر وزیراعظم سے اظہارِ تشکر
  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بالآخر نوجوانوں کے لیے شاندار ملازمتوں کے دروازے کھول دیے