مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا: عاصم افتخار
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں دیرپا امن ممکن نہیں۔عرب گروپ کے سفیروں کو جنوبی ایشیا کی موجودہ علاقائی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے عاصم افتخار احمد نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی سمیت دیگر جارحانہ بھارتی اقدامات اشتعال انگیز، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔انہوں نے سفیروں کو آگاہ کیا کہ بھارت کی طرف سے جارحیت کی کھلم کھلا کارروائی پر پاکستان کا ردعمل عالمی چارٹر کے تحت اپنے دفاع کے حق کے استعمال میں متناسب اقدام تھا۔عاصم افتخار احمد نے عرب سفیروں کو آگاہ کیا کہ جنگ بندی کو برقرار رکھنے اور کشیدگی میں کمی کیلئے تمام ضروری اقدامات کرنے کیلئے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ جموں و کشمیر تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: عاصم افتخار
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔