تحقیقات کے لیے اعلی سطح کمیٹی قائم ایس بی سی اے افسران معطل
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)لیاری میں 6منزلہ رہائشی عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کے بعد سندھ حکومت نے تحقیقات کے لیے اعلی سطحی کمیٹی قائم کر دی اور متعلقہ ایس بی سی اے افسران کو معطل کردیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سعیدغنی نے عمارت گرنے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کردی،ترجمان نے بتایا کہ کمیٹی 3دن میں ذمے دارافسران کی نشاندہی کرکے رپورٹ وزیر بلدیات کوپیش کرے گی۔وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایس بی سی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر اور بلڈنگ انسپکٹر کو معطل کردیا۔وزیربلدیات نے تمام متعلقہ محکموں کو امدادی کام تیز کرنے کی ہدایت بھی کی ہے اور کہا ایس بی سی ایاوردیگراداروں کے افسران اپنی نگرانی میں ریسکیو کام سرانجام دیں ساتھ ہی عمارت گرنے کی وجوہات اور اس کے تمام اسباب کی فوری رپورٹ پیش کی جائے۔
.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایس بی سی
پڑھیں:
معمر خاتون کی بے توقیری پر لیسکو گارڈ معطل، مقدمہ درج ، پاور ڈویژن کا سخت نوٹس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لیسکو دفتر میں معمر خاتون سے بدتمیزی اور بدسلوکی کرنے والے سیکیورٹی گارڈ کے خلاف پاور ڈویژن نے فوری ایکشن لیتے ہوئے سخت کارروائی کا آغاز کر دیا۔ واقعے کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد عوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا، جس پر حکام متحرک ہو گئے۔
ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق، متاثرہ خاتون کی بے توقیری کے واقعے میں ملوث سیکیورٹی گارڈ کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے جبکہ اس کے خلاف مقدمہ درج کر کے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔پاور ڈویژن نے واقعے کو "ناقابل قبول انفرادی عمل" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی تذلیل اور قانون شکنی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ گارڈ کے خلاف محکمانہ انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے،تین دن کے اندر رپورٹ مکمل کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ گارڈ کو نوکری سے برخاست کرنے کے لیے بھی کارروائی جاری ہے،پاور ڈویژن نے تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کو ہدایت دی ہے کہ عوام سے حسن سلوک اور احترام کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ۔واقعے پر عوامی حلقے اور صارفین نے پاور ڈویژن کے فوری ایکشن کو سراہا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ ایسے واقعات کی مکمل روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں گے۔
صدر مملکت سینیارٹی طے کرنے سے پہلے چیف جسٹس سے مشاورت کے پابند تھے: جسٹس منصور علی شاہ
مزید :