این آئی سی وی ڈی میں عالمی معیار کا کلینیکل ٹرائلز یونٹ قائم
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
کراچی کے قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) میں بین الاقوامی معیار کا کلینیکل ٹرائلز یونٹ قائم کیا جا رہا ہے.
تفصیلات کے مطابق یہ یونٹ نہ صرف تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دے گا بلکہ غیر ملکی فنڈنگ کے حصول میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ یہ یونٹ اسپتال کی بالائی منزل پر قائم کیا جائے گا جو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کے متعین کردہ اصولوں کے مطابق مکمل ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر طاہر صغیر نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی این آئی سی وی ڈی کی پرانی او پی ڈی کی عمارت کی بالائی منزل پر کلینیکل ٹرائلز یونٹ قائم کیا جائے گا، جہاں بین الاقوامی معیار کے مطابق ریسرچ کی جاسکیں گی،ماضی میں بچوں کو امراض قلب کے علاج کے لیئے پڑوسی ممالک سے علاج کروانا پڑتا تھا،جو مالی طور پر ایک بڑا مسئلہ تھا،اس ریسرچ یونٹ کے ذریعے علاج کے معیار کی بہتری اور نئی تحقیق پر کام کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سول سوسائٹی کے تعاون سے بلڈ، آپریٹ اینڈ ٹرانسفر (بی او ٹی) کے ماڈل پر مکمل کیا جائے گا۔ یہ یونٹ نجی کمپنی کی جانب سے تیار کرکے ہمارے حوالے کیا جائے گا جس میں ہمارا کردار مانیٹرنگ کا ہوگا جبکہ کلینکل ٹرائلز یونٹ کے ساتھ یہاں کانفرنس ہال اور لائبریری بھی تیار کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال میں ایک نئی او پی ڈی تعمیر کی جا رہی ہے جو رواں سال اکتوبر یا نومبر تک فعال ہو جائے گی، جس کا داخلی راستہ اسپتال سے باہر ہوگا تاکہ اسپتال پر دباؤ کم ہو۔ نئی او پی ڈی کا تخمینہ سوا ارب روپے ہے۔
پروفیسر طاہر صغیر کا کہنا تھا کہ کلینیکل ٹرائلز یونٹ کے ساتھ ساتھ نئی او پی ڈی اور ایمرجنسی کی توسیع کے منصوبے بھی سول سوسائٹی کے تعاون سے بلڈ، آپریٹ اینڈ ٹرانسفر (بی او ٹی) کے ماڈل پر مکمل کیے جا رہے ہیں۔ این آئی سی وی ڈی میں پیڈیاٹرک بلاک کا پہلا مرحلہ رواں سال نومبر تک جزوی طور پر فعال کر دیا جائے گا۔ اس مرحلے میں بچوں کے لیے مخصوص ایمرجنسی، وارڈ اور آئی سی یو کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اسی دوران ادارے کی نئی او پی ڈی بھی فعال ہو جائے گی، جبکہ پرانی او پی ڈی کی جگہ ایمرجنسی وارڈ کو وسعت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشیدگی کے باعث وفاق کی جانب سے بجٹ کم ملنے کے باوجود سندھ حکومت نے پیڈیاٹرک بلاک کے لیے 2.
انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال بچوں کے لیے صرف ایک وارڈ ہے جہاں ایک بیڈ پر تین بچے لیٹنے پر مجبور ہیں۔ کیتھ لیب اور سرجری بھی بالغ مریضوں کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہے، جہاں صرف دو آپریشن تھیٹرز بچوں کے لیئے موجود ہیں۔
انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ 2026 کے ابتدائی مہینوں میں این آئی سی وی ڈی میں ان منصوبوں کے سبب مثبت تبدیلیاں نظر آنا شروع ہو جائیں گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی سی وی ڈی انہوں نے کہا کہ نئی او پی ڈی کیا جائے گا جائے گی کے ساتھ بچوں کے کیا جا
پڑھیں:
سندھ ایمپلائزسوشل سکیورٹی انسٹیٹیوشن کا رواں مالی سال کا بجٹ منظور، ٹیکس نیٹ ورک بڑھانے پراتفاق
وزیر محنت و افرادی قوت سندھ شاہد عبدالسلام تھہیم نے سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹیٹیوشن (سیسی)کے 173ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ہر ادارے سے کم از کم اجرت کی بنیاد پر شراکت وصول کی جائے گی۔ ہر مزدور کو اس کا پورا حق دلایا جائے گا۔
اجلاس میں سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹیٹیوشن کےرواں مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ کی متفقہ منظوری دی گئی۔
رواں مالی سال کے بجٹ کا کُل تخمینہ تقریباً 18 ارب 49 کروڑ روپے رکھا گیا ہے جبکہ اخراجات کا تخمینہ 14 ارب 41 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
اجلاس میں سیکریٹری محنت رفیق قریشی، کمشنر سیسی صفدر رضوی، آجران اور محنت کشوں کے نمائندہ اراکین سمیت دیگر ممبران نے شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر محنت شاہد تھہیم کا کہنا تھا کہ سیسی مزدوروں اور ان کے اہلخانہ کو معیاری طبی سہولیات، مالی فوائد اور فلاحی اقدامات کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ ہمارا ہدف ادارے کی آمدنی میں اضافہ اور سوشَل سکیورٹی سہولیات کو صوبے کے ہر صنعتی و تجارتی علاقے تک پہنچانا ہے تاکہ کوئی بھی محنت کش اپنے حق سے محروم نہ ہو۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کلثوم بائی ولیکا اسپتال کی تزئین و آرائش سے متعلق کنسلٹنٹ اور انجینئر کی خدمات حاصل کی جائیں گی جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
اجلاس میں کراچی کے لئے نیا اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنانے کی بھی تجویز دی گئی۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ ٹیکس نیٹ ورک کو وسعت دی جائےگی۔ ادارے کی گورننس کو بہتر بنایا جائےگا اور شفافیت کے اصولوں کو مقدم رکھا جائےگا۔ مزدوروں کو اچانک ملازمت بدلنے کے باوجود ان کے جمع شدہ فنڈز محفوظ رہیں گے۔
وزیر محنت شاہد تھہیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ویلیکا اسپتال سمیت تمام طبی مراکز کو جدید مشینری اور سہولیات سے آراستہ کیا جا رہا ہے تاکہ علاج معالجے کے معیار میں بہتری لائی جا سکے اور جہاں ضرورت ہو وہاں اسپتال کی تزئین و آرائش یا نیا اسپتال تعمیر کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جائے گی۔