3 ماہ بعد غزہ میں 5 امدادی ٹرک داخل، اقوام متحدہ نے پیشرفت قرار دے دی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
غزہ: تین ماہ کی مکمل ناکہ بندی کے بعد بالآخر 5 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو گئے، جو بچوں کی خوراک اور دیگر ضروری سامان لے کر کرم ابو سالم گزرگاہ کے ذریعے پہنچے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام نے محدود پیمانے پر ناکہ بندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ قحط کے خطرے سے دوچار غزہ میں بنیادی خوراک پہنچائی جا سکے۔
اقوام متحدہ نے اس اقدام کو مثبت پیشرفت قرار دیا ہے تاہم اس بات پر زور دیا ہے کہ انسانی بحران پر قابو پانے کے لیے امداد کی مقدار ناکافی ہے۔
خیال رہے کہ 2 مارچ سے اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہر قسم کے سامان کا داخلہ بند کر دیا تھا جس سے غزہ میں غذائی قلت شدید ہوگئی تھی۔
گزشتہ ہفتے غذائی ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ اگر فوری امداد نہ پہنچی تو قحط جیسی صورتحال جنم لے سکتی ہے۔ عالمی تنقید کے بعد اسرائیل نے جزوی طور پر امدادی سامان کی اجازت دینے کا اعلان کیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ امداد صرف عام شہریوں تک پہنچے گی اور حماس کو اس کی تقسیم کا کنٹرول حاصل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
نیو یارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں لکھا کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیلی افواج نے گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کی، جس میں نصف سے زیادہ متاثرین خواتین، بچے اور بزرگ تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سمیت اعلیٰ حکام نے اس جارحیت کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اسے آگے بڑھانے پر زور دیا۔ کمیشن نے نتیجہ اخذ کیا کہ اسرائیلی فوج اور حکام کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں کو مکمل یا جزوی طور پر ختم کرنا ہے۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ بیانات اور کارروائیوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ ثابت ہوا کہ اسرائیل کو اس نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے اس رپورٹ کو "جھوٹا اور توہین آمیز" قرار دے کر مسترد کر دیا۔