لاہور:

ملک بھر میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے جب کہ بیشتر میدانی علاقے آئندہ 4 روز تک موسم کی شدت سے متاثر اور گرم لہروں کی لپیٹ میں رہیں گے۔

 محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے جنوبی علاقوں خصوصاً جنوبی پنجاب،سندھ اور بلوچستان میں دن کے اوقات میں درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ تک زائد رہنے کا امکان ہے، جب کہ بالائی اور وسطی علاقوں اسلام آباد، خیبرپختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان اور وسطی و بالائی پنجاب  میں درجہ حرارت معمول سے 5 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ تک بلند رہ سکتا ہے۔

آج لاہور میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اسی طرح بہاولپور میں45 ڈگری، ڈی جی خان میں 47، ملتان میں 44، سرگودھا میں 45 اور راولپنڈی میں 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

اسی طرح کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36، حیدرآباد میں 42،سکھر میں 45 اور نوابشاہ میں 46 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے۔

اُدھر بلوچستان میں آج کوئٹہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38، گوادر میں36 اور سبی میں سب سے زیادہ 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔ اسی طرح پشاور میں 44، بنوں میں 41 اور ڈیرہ اسماعیل خان میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی توقع ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری ، گلگت بلتستان میں 36 ڈگری اور راولا کوٹ میں 30 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کل 22 مئی کو ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جب کہ میدانی علاقوں میں گرمی کی شدت معمول سے کہیں زیادہ محسوس کی جائے گی۔

اسی طرح  جمعہ 23 مئی کو بھی موسم اسی طرح شدید گرم اور خشک رہے گا، تاہم گلگت بلتستان، بالائی خیبرپختونخوا، کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں بعض مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔

ہفتہ اور اتوار کو گرمی کی شدت میں مزید اضافہ متوقع ہے اور ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم شدید گرم اور خشک رہے گا۔ ان دنوں کے دوران گلگت بلتستان، بالائی خیبرپختونخوا، شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر میں کہیں کہیں بارش اور آندھی کی پیشگوئی بھی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں، پانی اور مشروبات کا زیادہ استعمال کریں اور بچوں، بزرگوں اور مریضوں کو خاص طور پر گرمی کی شدت سے محفوظ رکھنے کے لیے احتیاط برتیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ڈگری سینٹی گریڈ تک گلگت بلتستان کا امکان ہے علاقوں میں گرمی کی کی شدت

پڑھیں:

گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کا خدشہ، الرٹ جاری

اسلام آباد میں درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافے کے بعد محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئر پگھلنے سے سیلاب کے خطرے کی وارننگ جاری کردی ہے۔

ماہر موسمیات زینت یاسمین کے مطابق آئندہ ہفتے درجہ حرارت میں مزید اضافے اور موسمی تبدیلیوں کے باعث گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے (GLOF) کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جو متاثرہ وادیوں میں فلیش فلڈ اور گلیشیائی سیلاب کا باعث بن سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلند درجہ حرارت اور موسمی نظام گلیشیئر جھیلوں پر دباؤ بڑھا رہے ہیں جس کے باعث گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

اس سلسلے میں پی ایم ڈی نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کیے جا سکیں۔

محکمہ موسمیات نے شہریوں اور سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ممکنہ خطرے کے پیش نظر حساس اور خطرناک علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں اور مقامی حکام کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں۔

گلوبل وارمنگ اور مقامی درجہ حرارت میں اضافے کو علاقے کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے ماہرین نے زور دیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مقامی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ انسانی جانوں اور املاک کو محفوظ رکھا جا سکے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری الرٹ کے بعد خیبرپختونخوا کے گلیشیائی علاقوں میں بھی خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگی ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق درجہ حرارت میں مسلسل اضافے سے گلیشیئرز کے پگھلنے اور فلیش فلڈز کے امکانات بڑھ گئے ہیں جس کے باعث گلگت بلتستان کے ساتھ ساتھ پشاور، چترال، دیر، سوات اور کوہستان کے عوام کو خبردار رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو حساس مقامات کی مسلسل نگرانی، بروقت وارننگ اور انخلاء کی مشقیں یقینی بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں فوری ردعمل ممکن بنایا جا سکے۔ عوام کو خاص طور پر ندی نالوں کے قریب غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے اور تیز بہاؤ والے پانی میں گاڑیاں لے جانے سے اجتناب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق ممکنہ متاثرہ علاقوں میں انخلاء کے لیے مقامات تیار کر لیے گئے ہیں جبکہ ہنگامی سامان اور ریسکیو سروسز کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری امداد فراہم کی جا سکے۔ ساتھ ہی سیاحوں کو بھی محتاط رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

کسی بھی ہنگامی صورت حال میں سڑکوں کی بروقت بحالی کے لیے این ایچ اے، ایف ڈبلیو او اور سی اینڈ ڈبلیو کو بھی الرٹ رہنے اور پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ خطرے کی صورت میں ہنگامی اقدامات کیے جائیں اور عوام تک بروقت معلومات پہنچائی جائیں۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے ممکنہ نقصانات سے بچاؤ کے لیے آگاہی مہم بھی شروع کی جا رہی ہے جس کے ذریعے عوام کو احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔ اتھارٹی کے مطابق پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے، اور عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے یا معلومات کے لیے ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے باعث مقامی درجہ حرارت میں اضافہ اس خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، اس لیے عوام اور سیاحوں کو چاہیے کہ وہ کسی بھی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر الرٹ رہیں اور متعلقہ اداروں کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کریں تاکہ جانی و مالی نقصان سے محفوظ رہا جا سکے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ملک کے بیشتر علاقوں میں بارشیں، کراچی میں موسم کیسا رہے گا؟
  •   شمالی پہاڑوں میں گلیشئیر پھٹنے کا خطرہ بڑھ گیا
  • گلگت بلتستان؛ چلاس اور بونجی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ
  • چلاس اور بونجی میں گرمی عروج پر، 28 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
  • شمالی علاقوں میں گرمی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، گلیشیئر پگھلنے کا خدشہ
  • چلاس آج گرم ترین علاقہ، 28 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا
  • کراچی: آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مطلع ابرآلود رہنے کا امکان
  • 15 جولائی کے بعد ۔۔۔۔محکمہ موسمیات نے کراچی والوں کو خبردار کردیا
  • گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کا خدشہ، الرٹ جاری
  • کراچی میں آئندہ 2 دنوں کے دوران موسم کیسا ہوگا؟