جامعہ اردو کراچی میں سبیلِ امام حسینؑ پر پولیس کا حملہ، طلباء پر تشدد
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
شیعہ رہنماؤں بشمول جعفریہ الائنس کے رہنما شبر، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ صادق جعفری اور شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ناظر عباس تقوی نے بھرپور مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف قابلِ افسوس ہیں بلکہ پاکستان کے آئین میں دیئے گئے بنیادی انسانی، مذہبی اور شہری حقوق کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ وفاقی جامعہ اردو (عبدالحق کیمپس کراچی) میں طلباء کی جانب سے امام حسینؑ کی عظیم قربانی یاد میں لگائی گئی سبیل پر پولیس کی جانب سے حملہ اور پرامن عزادار طلباء پر تشدد کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق واقعہ کی شیعہ رہنماؤں بشمول جعفریہ الائنس کے رہنما سید شبر رضا، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ صادق جعفری اور شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ناظر عباس تقوی نے بھرپور مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف قابلِ افسوس ہیں بلکہ پاکستان کے آئین میں دیئے گئے بنیادی انسانی، مذہبی اور شہری حقوق کی صریح خلاف ورزی ہیں، سب سے بڑھ کر سبیلِ امام حسینؑ جیسے مقدس عمل کی بے حرمتی کی گئی، جو کروڑوں پاکستانیوں کے عقیدے اور مذہبی جذبات پر گہرا وار ہے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ یہ عمل جامعہ کے پرامن تعلیمی ماحول پر کھلا حملہ ہے اور نوجوانوں کو مذہبی آزادی سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔ آئی ایس او اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ دار افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، جامعہ کے اندر مذہبی آزادی کا احترام یقینی بنایا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے رہنما علامہ ہے اور
پڑھیں:
یزیدی طاقتیں آج بھی اسلام اور عزاداری امام حسینؑ کے خلاف ہیں، علامہ باقر زیدی
عشرہ محرم الحرام کی مجلس عزاء سے خطاب میں معروف عالم دین نے کہا کہ ایام عزاء کا آغا ہوچکا ہے اور حکومت سندھ اور شہری انتظامیہ کی جانب سے صفائی اور ستھرائی کے حوالے سے کئے گئے تمام تر اعلانات ابھی تک صرف اعلان ہی ہیں جبکہ عملی اقدامات انجام نہیں دئیے گئے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے مہینے میں نواسہ پیغمبر اکرم (ص) جناب سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھ باوفا ساتھیوں اور آپ علیہ السلام کے اہل و عیال نے دین مبین اسلام کی بقاء کی خاطر وقت کے یزید فاسق و فاجر حکومت کے خلاف قیام کرتے ہوئے راہ خداوندی میں اپنی اور اپنے اہل و عیال کے ہمراہ قربانی پیش کی تاکہ رسول اکرم (ص) کا تعارف کردہ اسلام انحرافات اور خرافات سے محفوظ رہ سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلستان سوسائٹی عشرہ محرم الحرام کی دوسری مجلس عزاء سے خطاب میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ محرم الحرام 1447 ہجری کی آمد کے ساتھ دنیا بھرکے گوشہ و کنار میں نواسہ رسول اکرم (ص) سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ علیہ السلام کے با وفا ساتھیوں اور اہل و عیال کی قربانی کی یاد منانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، سرزمین پاکستان پر بھی دنیا بھر کی طرح عاشقان رسول (ص) نواسہ رسول (ص) کی شہادت اور آپ علیہ السلام کے باوفا اور جانثار ساتھیوں او ر اہل و عیال کی قربانی کی یاد منانے کے لئے آمادہ ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے سید الشہداء کی یاد اور عزاداری کے اجتماعات کو حتمی شکل دے رہے ہیں تاکہ پیغمبر گرامی قدر حضرت محمد مصطفی (ص) اور خاتون جنت جناب سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کو ان کے فرزند ارجمند حضرت امام حسین علیہ السلام اور باوفا ساتھیوں اور اہل و عیال کا پرسہ پیش کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی عاشقان مصطفی (ص) و عاشقان اہلبیت علیہم السلام قیام پاکستان سے قبل اور پاکستان کے قیام کے بعد سے سید الشہداء کی یاد مناتے آئے ہیں اور یہ سلسلہ پوری مذہبی عقیدت اور جوش و جذبہ کے ساتھ آج بھی جاری و ساری ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گذشتہ تین دہائیوں سے مملکت خداداد پاکستان میں ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتیں جہاں مملکت کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں وہاں عزاداری سید الشہداء کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنا کر سید الشہداء اور ان کے باوفا ساتھیوں اور اہل و عیال کی اسلام کی خاطر پیش کی جانے والی عظیم قربانیوں کو فراموش کرنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے حکومت بھی ان دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی سمیت اندرون سندھ تمام اضلاع میں عزاداری نواسہ رسول (ص) امام حسین علیہ السلام کے اجتماعات کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے، ہم وزیرا علیٰ سندھ اور شہر کراچی کی انتظامیہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر میں جگہ جگہ مون سون بارشوں کے بعد موجود کچرے کے ڈھیر اور سڑکوں پر بہتے بارش اور سیوریج کے گندے پانی کی صفائی کا فی الفور انتظام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایام عزاء کا آغاز ہوچکا ہے اور حکومت سندھ اور شہری انتظامیہ کی جانب سے صفائی اور ستھرائی کے حوالے سے کئے گئے تمام تر اعلانات ابھی تک صرف اعلان ہی ہیں جبکہ عملی اقدامات انجام نہیں دیئے گئے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کی جانب سے ماہ محرم الحرام سے ایام عزاء کے آغاز کے سلسلہ میں عزاداری ونگ کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، عزاداری ونگ کراچی کی ذمہ داری رضی حیدر رضوی انجام دیں گے، عزاداری ونگ شہر بھر میں عزاداری سے متعلق معاملات کی 24/7 مانیٹرنگ کرے گا اور پولیس سمیت رینجرز اور دیگر اداروں کے ساتھ انتظامی معاملات میں بھی کو آرڈی نیشن قائم کرے گا۔