لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے مظالم اور بربریت کو دیکھ کر وہ شدید اذیت کا شکار ہوگئی ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ غزہ میں فاقہ کشی پر مجبور فلسطینی بچوں، سکولوں اور اسپتالوں کی تباہی، انسانی امداد کی بندش اور بے گھر خاندانوں کو دیکھ کر شدید رنج میں مبتلا ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ انسانیت کا تقاضا ہے کہ عالمی سطح پر اور فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ملالہ یوسفزئی نے عالمی رہنماوں سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں نسل کشی کو ختم کرنے اور شہریوں کی حفاظت کے لیے اسرائیلی حکومت پر زیادہ سے زیادہ دباو ڈالیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ملالہ یوسفزئی

پڑھیں:

  اسرائیلی فوج زنانہ لباس میں خان یونس  میں داخل

اسرائیلی فوج کی خصوصی فورس خواتین کالباس پہن کر غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس کے وسط میں داخل ہو گئی  تا کہ اسرائیلی قیدیوں کو نکالنے کا مشن انجام دے سکے  ۔  عرب ٹی وی کے مطابق خصوصی فورس خواتین کا لباس پہن کر اور پناہ گزینوں کے بیگ اٹھائے ہوئے داخل ہوئی۔ اس نے القسام بریگیڈز کے ایک ذمے دار کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جس کے بارے میں اطلاع ملی تھی کہ وہ ممکنہ طور پر کچھ قیدیوں کے ہمراہ سرنگوں سے باہر نکلا ہے۔ بعد ازاں یہ واضح ہوا کہ وہاں کوئی قیدی موجود نہیں، تو فورس کارروائی کے بعد واپس چلی گئی، جب کہ اس کے نتائج پوری طرح واضح نہیں ہو سکے۔
دوسری طرف  اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا کہ اسرائیلی افواج غزہ کے تمام علاقوں میں عربات جدعون کے نام سے آپریشن انجام دے رہی ہیں  تاہم ترجمان نے خان یونس کی اس مخصوص کارروائی کا ذکر نہیں کیا۔
اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے دو اور جنگی طیاروں نے ایک حملہ کیا، جب کہ مشرقی خان یونس پر شدید فائرنگ بھی کی گئی۔ اس کے علاوہ، ایک فضائی حملے میں جنوبی غزہ میں ناصر ہسپتال کے قریب ایک پناہ گاہ اسکول کو نشانہ بنایا گیا۔   یہ زمینی صورت حال ایسے وقت میں سامنے آ ئی ہے جب گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس کی زمینی فورسز نے شمالی اور جنوبی غزہ کے مختلف علاقوں میں “عربات جدعون” کے نام سے کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
اسرائیلی دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پانچ انفنٹری اور بکتر بند بریگیڈز اس کارروائی میں شریک ہیں، جس کا مقصد غزہ کے کچھ حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنا اور ان علاقوں کو مکمل طور پر زمین کے برابر کرنا ہے۔  اتوار کو ہی اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اعلان کیا تھا کہ غزہ میں “ایک زبردست عسکری معرکہ” شروع ہو چکا ہے، اور اسرائیلی افواج فلسطینی علاقے میں داخل ہو چکی ہیں۔ انھوں نے “ایکس” پلیٹ فارم پر جاری کردہ وڈیو میں کہا “ہم پوری قوت سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں تاکہ جنگ کے اہداف حاصل کیے جا سکیں۔ اسرائیل اس وقت غزہ کی پٹی میں حماس پر عسکری دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ مذاکرات کی میز پر اسے مزید رعائتیں دینے پر مجبور کیا جا سکے۔ یہ بات برطانوی خبر رساں ایجنسی نے بتائی۔
ادھر حماس کی جانب سے اس شرط پر اصرار کیا جا رہا ہے کہ تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے مکمل جنگ بندی اور امداد کی فراہمی کی ضمانت دی جائے۔ ابھی تک اسرائیلی فوج کے اندازوں کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں تقریباً 58 اسرائیلی قیدی موجود ہیں، جن میں سے 24 زندہ ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • ملالہ کا غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کیلئے عالمی حکومتوں سے زیادہ سے زیادہ دباؤ کا مطالبہ
  • پاکستان کی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت، جنگ بندی کا مطالبہ
  • ہماری کامیابی دیکھ کر دیگر صوبوں میں بھی گھر بن رہے ہیں: سعید غنی
  • سعودی عرب کی غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کی شدید مذمت
  • ''جدعون کے رتھ'' اور ''امداد کے صرف 9 ٹرک'' ایک ہی سکے کے دو رخ!
  •   اسرائیلی فوج زنانہ لباس میں خان یونس  میں داخل
  •  مظالم اجاگر کرنے پر برطانیہ میں مقیم کشمیری پروفیسر کی بھارتی شہریت منسوخ
  • جنگ زدہ لبنان میں بچوں کی تعلیم کے لیے ملالہ کا ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا عطیہ
  • ملالہ نے جنگ زدہ لبنان میں بچوں کی تعلیم کیلئے رقم عطیہ کر دی