’اعزاز قوم اور پاک فوج کےلیےخراج تحسین ہے‘، فیلڈ مارشل عاصم منیر کا خصوصی گارڈ آف آنر تقریب سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
یادگارِ شہدا جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نشانِ امتیاز (ملٹری) کے اعزاز میں ایک خصوصی گارڈ آف آنر کی تقریب منعقد ہوئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس پُر وقار موقع پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے یادگارِ شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی، وطن عزیز کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
ترجمان پاک فوج کے بیان کے مطابق فیلڈ مارشل نے اس اعزاز کو پوری قوم، مسلح افواجِ پاکستان، خصوصاً شہداء اور سویلین و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جانبازوں کے نام کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ یہ اعزاز پوری پاکستانی قوم اور پاکستان کی مسلح افواج کے بہادر سپوتوں کے لیے خراجِ تحسین ہے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ یہ اعزاز بالخصوص اُن شہداء کے لیے جنہوں نے بھارت کی بلا اشتعال، بزدلانہ اور غیر قانونی جارحیت کے خلاف فولادی دیوار بن کر مادرِ وطن کا دفاع کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل
پڑھیں:
ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہوچکے،عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-13
راولپنڈی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کا کہنا ہے کہ کامن ویلتھ کی 8 فروری کے الیکشن پر جو رپورٹ لیک ہوئی ہے اس نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا ہے کہ کیسے بے شرمی اور ڈھٹائی سے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وکلاء اور فیملی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے مطابق یہ رپورٹ پہلے ہی سرکاری سطح پر حکومت پاکستان کو دے دی گئی تھی مگر یہاں سکندر سلطان راجہ جیسے بے ضمیر لوگ ہیں جنہوں نے انتخابی چوری کی سہولت کاری سمیت اس پر پردہ ڈالنے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان میں ووٹ چوری کا قانون سخت ہے اور ایسا کرنے پر آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے لیکن ملک میں اس وقت عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے ہیں۔سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ یہاں پر لیاقت چٹھہ جیسے لوگ قابل تحسین ہیں جنہوں نے اپنے عہدے پر ضمیر کی آواز کو ترجیح دی، اس چوری کے بعد عوام کا قتل عام کیا گیا اور چھبیسویں آئینی ترمیم کی گئی، اس ترمیم کے خلاف بھی جن ججز نے آواز بلند کی وہ تعریف کے قابل ہیں، اب دھاندلی پر قائم حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کا وقت اب ختم ہو چکا ہے اسی لیے سینیٹ اور پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفے دیے گئے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو بھی ہو رہا ہے عاصم لاء کے تحت ہو رہا ہے اور مسلسل آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اپنے ارکان پارلیمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں نافذ عاصم لاء سے بالکل نہ گھبرائیں نہ ہی جیل سے گھبرائیں، ایک فرد واحد اپنے اقتدار کی ہوس کو پورا کرنے کی خاطر آپ کو دبانا چاہتا ہے، اسی لیے ہماری جماعت پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا گیا، آپ جتنا ان سے ڈریں گے یہ اتنا ہی آپ کو دبائیں گے، میں اپنی تمام پارٹی کو کہتا ہوں کہ آپ سب متحد رہیں ظلم کا نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہے گا، آپ حق پر ہیں اور حق و سچ انسان کو بہادر بناتا ہے اور حق کی ہی فتح ہوتی ہے۔