کراچی سے مبینہ اغوا ہونے والی کالج طالبہ گھر آگئی، معاملہ مزید گھمبیر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
شہر قائد کے علاقے جوہر آباد تھانے کی حدود سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی فرسٹ ائیر کی طالبہ کے کیس کا ڈراپ سین ہوگیا۔ طالبہ کو اسکا منگیتر حیدر آباد سے لیکر واپس گھر پہنچ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 19 مئی کو امتحان دینے کیلیے کالج جانے والی لڑکی گھر واپس نہیں پہنچی اور بھائی کے پاس اُس کا ایک وائس نوٹ آیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ہم چار لڑکیوں کو کچھ لڑکے اغوا کررہے ہیں۔
پولیس نے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کی اور لڑکی کا سراغ لگایا تو متاثرہ طالبہ فضا دختر سلیم اپنے منگیتر کے ہمراہ کراچی پہنچ گئی جس کے بعد معاملہ مزید الجھ گیا۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ اغوا ہی تھا یا لڑکی نے ڈرامہ رچایا ؟ پولیس اس حوالے سے تفتیش کررہی ہے۔ تفتیشی حکام نے بتایا کہ فضا دختر سلیم کو منگیتر خود حیدرآباد سے کراچی لے کر آیا ہے۔
لڑکی کو کراچی لانے کے کافی دیر بعد پولیس کو اطلاع دی گئی جبکہ تمام معاملے سے پولیس کو لاعلم رکھا گیا۔
پولیس کے مطابق فرسٹ ایئر کی طالبہ کے اغوا کا مقدمہ بھائی نے جوہر آباد تھانے میں 19مئی کو درج کرایا گیا تھا ۔ لڑکی نے اغوا ہونے کے بعد گھر والوں کو میسج کیا کہ اسے نامعلوم افراد اغوا کیا۔
لڑکی کے اہل خانہ کو بھیجے گئے پیغام کے مطابق اسکو ہائی روف میں موجود لوگوں نے اغوا کیا جس میں مزید لڑکیاں بھی موجود تھیں۔
پولیس کے مطابق اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ لڑکی نے بھائی سے رابطہ نہ ہونے کی صورت میں اپنے منگیتر سے رابطہ کیا اور حیدرآباد میں موجودگی کا بتایا ۔ متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ سے رابطے کے بعد پولیس جب لڑکی کی بازیابی کے لیے حیدرآباد جانے لگے تو معلوم ہوا کہ وہ کراچی پہنچ چکی ہے۔
مبینہ طور پر اغوا ہونے والی لڑکی نے حیدراباد سے اپنے منگیتر کو فون رکشہ ڈرائیور کے نمبر سے کیا اور بتایا کہ میں اس مقام پر موجود ہوں۔
کراچی سے اغوا ہونے والی طالبہ حیدراباد میں کسی تھانے نہیں گئی بلکہ منگیتر ہی کے ساتھ واپس اپنے گھر آ گئی۔ تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پولیس اس حوالے سے تمام پہلووں پر تفتیش کررہی ہے ۔تحقیقات میں لڑکی کے بیانات میں متعدد تضادات پائے گئے ہیں، جس کے باعث پولیس کو شک ہے کہ آیا یہ واقعی اغوا کا واقعہ تھا یا کوئی ذاتی نوعیت کا معاملہ ہے جسے اغوا کا رنگ دیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اغوا ہونے والی کے مطابق پولیس کو لڑکی نے
پڑھیں:
ڈسکہ: مبینہ طورپر زہریلا کھانا کھانے سے 2 بچیاں جاں بحق
ڈسکہ میں مبینہ طورپرزہریلا کھانا کھانے سے دو بچیوں کی جان چلی گئی،ماں اور دو بچے اسپتال میں زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
پولیس کےمطابق واقعہ گاؤں کوٹلہ سکھیاں میں پیش آیا،جاں بحق ہونے والی بچیوں کی شناخت آٹھ سال کی آیت فاطمہ اورچارسال کی مِرحا فریاد کے نام سے ہوئی ہے۔
جبکہ ماں اوردو بیٹے تشویشناک حالت میں اسپتال میں زیرعلاج ہیں،متاثرہ خاندان کا سربراہ محمد فریاد روزگارکے سلسلے میں بیرون ملک مقیم ہے،پولیس واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کررہی ہے۔
Post Views: 3