لاہور: رائے ونڈ میں 35 سالہ خاتون کی پرُاسرار حالت میں تشدد زدہ لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
لاہور:
رائے ونڈ کے علاقے واڑہ مانگا روڈ پر ایک گھر سے 35 سالہ خاتون کی ہاتھ پاؤں بندھی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کنزہ اپنی 16 سالہ بیٹی فضا کے ساتھ کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھی اور دونوں مقامی فیکٹری میں کام کرتی تھیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا علم اس وقت ہوا جب مقتولہ کی بیٹی فضا فیکٹری سے واپس گھر پہنچی تو اس نے اپنی والدہ کی لاش زمین پر پڑی دیکھی۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کے ہاتھ پیچھے کی جانب بندھے ہوئے تھے اور جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے ہیں۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں جبکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، واقعے کی تفتیش جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں عمارت گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری،مزید ایک لاش برآمد، 15 افراد جاں بحق
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 جولائی ۔2025 )کراچی میں لیاری کے علاقے بغدادی میں 5منزلہ عمارت گرنے کے نتیجے میں6 خواتین اور ایک بچے سمیت 15 افراد جاں بحق ہوگئے لیاری کے علاقے بغدادی میں جمعہ کی صبح 5 منزلہ عمارت گرنے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہوگئی اور قریبی عمارتیں بھی متاثر ہوئیں. سول ہسپتال منتقل کی جانے والی لاشوں میں 55 سالہ حور بی بی، 35 سالہ وسیم، 21 سالہ پرانتک ولد ہارسی، 28 سالہ پریم ولد نامعلوم جاں بحق افراد میں شامل ہیں جبکہ فاطمہ زوجہ بابو دوران علاج سول ہسپتال میں دم توڑ گئیں، 25 سالہ خاتون، 30 سالہ مرد اور7 سالہ بچے کی لاش ناقابل شناخت ہے.(جاری ہے)
ذرائع کے مطابق ایک کے بعد ایک لاش ملنے پرعلاقہ مکین سوگوارہیں، ملبے کے پاس موجود افراد اپنے پیاروں کی خیریت سے متعلق فکرمند ہیں آپریشن انچارج ریسکیو 1122 سندھ کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیمیں اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد ملبہ ہٹانے میں مصروف ہے، ہیوی مشینری کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے، ریسکیو کا 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے.
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو کارروائی مکمل کرنے میں مزید کئی گھنٹے لگیں گے مزید کئی افراد ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے، 15 لاشیں نکال لی گئی ہیں، خواتین سمیت 7 افراد زخمی ہیں ، تاہم موبائل سگنل بند ہونے سے ریسکیو سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے. ریسکیو حکام کا بتانا ہے کہ عمارت میں 6 خاندان رہائش پزید تھے، ہیوی مشینری سے ملبے کو ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ گرنے والی عمارت کے ساتھ جڑی 2 اور 7 منزلہ عمارت کو بھی خالی کروالیا گیا ہے گرنے والی عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن بنائے گئے تھے، 3 سال پہلے اس عمارت کو مخدوش قرار دیا گیا تھا مگر نہ مکینوں نے عمارت چھوڑی، نہ انتظامیہ نے ایکشن لیا. کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے کہا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے میں 24گھنٹے لگ سکتے ہیں، مخدوش عمارتوں کے مکین خود دوسری جگہ منتقل ہوجائیں کسی کو زبردستی گھروں سے نہیں نکال سکتے غیر قانونی تعمیرات پرایس بی سی اے کے ساتھ اجلاس کروں گا ڈپٹی کمشنر ساتھ کراچی جاوید کھوسو نے کہاکہ متاثرہ عمارت کے مکینوں کو 2022، 2023 اور 2024میں نوٹس دئیے گئے تھے، ٹیم تشکیل دی ہے، 107 میں سے 21 زیادہ خطرناک عمارتیں ہیں، ان 21 عمارتوں میں سے14 کو خالی کراچکے ہیں، لیاری واقعہ پر فوری کسی کو ذمہ دار قرار دینا قبل ازوقت ہے.