(سندھ بلڈنگ )ہاوسنگ سوسائیٹرز کے رہائشی پلاٹوں پر ناجائز تعمیرات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
کھوڑو سسٹم کے بدعنوان افسران کی اجارہ داری قائم ، خطیر رقم وصولی کا سلسلہ دھڑلے سے جاری ،حکام خاموش
الہلال سوسائٹی کو رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی چھوٹ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیع شیخ المعروف ڈانسر کی سرپرستی
رہائشی پلاٹ نمبر C 3 اور C21 پر تجارتی مقاصد کیلئے تعمیرات جاری ،علاقہ مکینوں نے کا رروائی کا مطالبہ کردیا ہے
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج کھوڑو سسٹم کے تحت بدعنوان افسران نے سوسائٹیز پر بھی اپنی اجارہ داری قائم کررکھی ہے ،خطیر رقوم بٹورنے کے بعد کراچی میں قائم ہاؤسنگ سوسائٹیز کے رہائشی پلاٹوں پر بھی تجارتی مقاصد کے لئے غیر قانونی تعمیرات کی چھوٹ دی جارہی ہے ،جس پر تحقیقاتی اداروں نے بھی دانستہ چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ضلع شرقی میں قائم الہلال سوسائٹی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیع شیخ المعروف ڈانسر نے بھی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے پلاٹ نمبر C3 اور C 21 کے رہائشی پلاٹوں پر خطیر رقوم بٹورنے کے بعد تجارتی مقاصد کے لئے خلاف ضابطہ تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں جس پر علاقہ مکینوں کا شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے ،سروے پر موجود نمائندہ جرآت سے بات کرتے ہوئے اظہر نامی شخص کا کہنا ہے کہ وسطی میں جاری غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے الہلال سوسائٹی میں بھی خلاف ضابطہ تعمیرات کے خلاف کاروائی کی جائے اور رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کو فی الفور روکا جائے جاری غیر قانونی تعمیرات پر موقف لینے کے لئے جرآت سروے ٹیم کی جانب سے کوشش کی گئی مگر رابط ممکن نہ ہو سکا ۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: رہائشی پلاٹوں پر
پڑھیں:
لیاری میں عمارت گرنے میں ایس بی سی اے اور ضلعی انتظامیہ کی نااہلی سامنے آگئی
کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 5 منزلہ عمارت کے گرنے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) اور ضلعی انتظامیہ کی نااہلی سامنے آگئی۔
جیو نیوز نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی دستاویزات حاصل کرلیں، جس میں انکشاف کیا گیا کہ 1974 میں بنی یہ عمارت 2022 تک تین منزلہ تھی، 2022 میں تین منزلہ عمارت کو خطرناک قرار دیا گیا۔
عمارت کی مالکن کے بھتیجے نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے خاندان کے افراد چوتھی منزل پر رہتے تھے، خاتون کو تشویش ناک حالت میں نکالا گیا ہے، بیٹا انتقال کر گیا، تین رشتہ دار اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عمارت کی تیسری منزل کو گرا کر بنیادوں کی مرمت کرنے کا کہا گیا، بقیہ عمارت کی مرمت لائسنس یافتہ انجینئر کی سربراہی میں کروانے کا کہا گیا، عمارت کی تیسری منزل کو توڑنے کے بجائے مزید دو منزلیں تعمیر کی گئیں، 2025 تک دستاویزات میں عمارت کو 3 منزلہ ہی دکھایا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے اور ویجیلنس کمیٹی نے غیر قانونی فلورز تعمیرات کے خلاف کوئی رپورٹ نہیں دی، عمارت کی کمزور بنیاد کے باوجود غیر قانونی طور پر بنائے گئے فلورز کو گرانے کے لیے بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔