سی سی ڈی اور رائٹ مینجمنٹ فورس کی گاڑیوں کی خریداری کا بجٹ نصف کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
سٹی42: محکمہ خزانہ نے سی سی ڈی (کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ) اور رائٹ مینجمنٹ فورس (آر ایم ایف) کی گاڑیوں کی خریداری کے بجٹ میں 50 فیصد کٹ لگا دیا جس کے باعث ان اداروں کی گاڑیوں کی خریداری کا عمل متاثر ہو گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق سی سی ڈی نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 2 ارب 20 کروڑ روپے جبکہ آر ایم ایف نے 1 ارب 80 کروڑ روپے مختص کیے تھے تاہم اب ان فنڈز میں نصف کمی کر دی گئی ہے۔
خصوصی بچوں کےسکولوں کے اوقات کار میں کمی
حکام کا کہنا ہے کہ بجٹ میں کمی کے باعث سی سی ڈی کیلئے مجوزہ 1 لینڈ کروزر، 4 فورچونرز، 100 سنگل کیبن، 73 ڈبل کیبن گاڑیاں، 27 کاریں اور 500 سے زائد موٹرسائیکلیں خریدنے کا منصوبہ متاثر ہوگا۔
بجٹ کٹوتی کے بعد صرف آدھی تعداد میں گاڑیاں خریدی جا سکیں گی تاہم پولیس حکام نے بتایا کہ موجودہ دستیاب فنڈز کے تحت گاڑیوں کی خریداری کیلئے ٹويوٹا انڈس کو کنٹریکٹ دے دیا گیا ہے اور رواں ماہ کے دوران تمام دستیاب فنڈز سے خریداری مکمل کر لی جائے گی۔
لاہور میں تیز ہوائیں چلنے سے گرمی کی شدت میں کمی
پولیس حکام نے واضح کیا ہے کہ باقی رہ جانے والی گاڑیوں کی خریداری اگلے مالی سال میں کی جائے گی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 گاڑیوں کی خریداری سی سی ڈی
پڑھیں:
حادثوں کا شکار گاڑیوں کی مرمت کیلئے اے آئی ٹول پر کام جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سائنس دان ایک جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) ٹول تیار کر رہے ہیں جو ٹریفک حادثات کے بعد گاڑی کو پہنچنے والے نقصان کا درست اندازہ لگانے اور ضروری مرمت کے عمل کو منظم کرنے میں مدد دے گا۔
یونیورسٹی آف پورٹس ماؤتھ کے اسکول آف کمپیوٹنگ نے ایکسیڈنٹ ریپئر گروپ ABL 1 Touch اور Innovate UK کے ساتھ اشتراک کیا ہے تاکہ ایک ایسا AI سسٹم تیار کیا جا سکے جو برطانیہ کی بڑی انشورنس کمپنیوں اور گاڑی فراہم کرنے والے اداروں کو مہیا کیا جائے گا۔
ایسوسی ایشن آف برٹش انشوررز کے مطابق، سال 2024 میں برطانیہ میں 24 لاکھ گاڑی مالکان نے انشورنس کلیم دائر کیے، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 11.07 ارب پاؤنڈ کی ادائیگیاں کی گئیں — یہ رقم 2023 کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ ہے۔
یونیورسٹی کے سینٹر فار AI اینڈ ڈیٹا سائنس سے تعلق رکھنے والے پروفیسر محمد بدر کے مطابق، نیا سسٹم انشورنس انڈسٹری کے لیے ایک “تکنیکی معیار (technical benchmark)” فراہم کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اس AI سسٹم کی تیاری میں مشین لرننگ اور کمپیوٹر ویژن کو یکجا کیا جا رہا ہے، تاکہ تجربہ کار انجینیئرز کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کیا جا سکے اور حادثات کے بعد مرمتی فیصلوں کو خودکار اور درست بنایا جا سکے۔