Daily Ausaf:
2025-09-18@19:08:18 GMT

فیلڈ مارشل عاصم منیر قسمت کا دھنی، مرد بحران

اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT

بعض لوگ پیدائشی خوش نصیب ہوتے ہیں، اور بعض اپنی صلاحیت، محنت اور استقامت سے قسمت کو اپنے حق میں کر لیتے ہیں۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا شمار ان شخصیات میں ہوتا ہے جن کے بارے میں کہا جا سکتا ہے کہ قدرت نے انہیں خاص مقصد کے لیے چن رکھا تھا۔ وہ جہاں بھی گئے، خود کو منوا کر آئے۔ انہوں نے اپنے ہر عہدے پر اپنے نقوش چھوڑے، اور اپنے ہر عمل سے ثابت کیا کہ وہ ایک غیر معمولی سپاہی اور عظیم قائد ہیں۔
ان کی زندگی کا آغاز طالب علمی سے ہوا، مگر انہوں نے عام طالب علم بن کر نہیں، بلکہ غیر معمولی ذہانت کے ساتھ تعلیمی سفر طے کیا۔ جب وہ آفیسرز ٹریننگ سکول منگلا پہنچے، تو وہاں ان کا واسطہ ملک کے نوجوانوں کی کریم سے پڑا۔ تربیتی کورس میں وہ کیڈٹس شامل تھے جو ہر لحاظ سے چنیدہ تھے، لیکن عاصم منیر اپنی محنت، لگن اور غیر معمولی ذہانت کے سبب نہ صرف ان میں نمایاں ہوئے، بلکہ وہ اعزازی شمشیر کے حقدار بھی ٹھہرے ایک ایسا اعزاز جو صرف اس کیڈٹ کو ملتا ہے جو جسمانی، علمی، قائدانہ اور تربیتی تمام پہلوئوں میں اپنے کورس میٹس پر سبقت رکھتا ہے۔
یہی اعلیٰ کارکردگی ان کے عملی عسکری کیریئر کا بھی خاصہ رہی۔ جب فوجی شاہراہ پر عملی دوڑ کا وقت آیا، تو وہ ایک ایک مقام پر اپنی انفرادیت منواتے گئے۔ انہیں پاک فوج کی تقریبا ًتمام اہم اور باوقار تقرریاں حاصل ہوئیں۔ بطور میجر جنرل، انہیں سب سے مشکل اور حساس ڈویژن ایف سی این اے کی کمانڈ دی گئی، جو کارگل و سیاچن جیسے انتہائی چیلنجنگ محاذوں پر تعینات ہوتی ہے۔ وہاں ان کی قائدانہ صلاحیتوں نے سب کو متاثر کیا۔
اس کے بعد انہیں ملٹری انٹیلی جنس (MI) جیسے حساس ادارے کی سربراہی سونپی گئی، جہاں انہوں نے شاندار خدمات انجام دیں۔ پھر جب وہ لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر پہنچے، تو انہیں دنیا کی صف اول کی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کی کمان دی گئی۔ یہاں انہوں نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی سیکورٹی کو مضبوط کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اگرچہ آئی ایس آئی کی قیادت کا دورانیہ مختصر رہا، لیکن وہ مختصر وقت بھی ان کی پیشہ ورانہ مہارت کا آئینہ دار تھا۔
بعد ازاں انہیں گوجرانوالہ کور کی کمان دی گئی۔ جہاں انہوں نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں اور حکمت عملی سے بھرپور اثر چھوڑا۔ کور کمانڈ کی معیاد مکمل ہونے پر وہ جنرل ہیڈکوارٹرز(جی ایچ کیو) میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل تعینات ہوئے۔ گویا عسکری میدان کا ہر سنگ میل، ہر اہم ترین عہدہ ان کے قدموں تلے آیا۔
پھر وقت بدلا، ملکی سیاست میں ہلچل برپا ہوئی۔ سیاسی اکھاڑ پچھاڑ نے کئی کرداروں کو بدل کے رکھ دیا۔ ایسے میں آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ قریب آئی اور حیرت انگیز طور پر عاصم منیر، جو خود بھی جلد ریٹائر ہونے والے تھے، ان چند ناموں میں شامل ہو گئے جنہیں آرمی چیف کے لیے زیر غور لایا جارہا تھا۔ جیسے ہی یہ خبر منظر عام پر آئی، کچھ سیاسی حلقوں میں جیسے زلزلہ آ گیا۔ ان کی راہ میں سازشوں کے کانٹے بچھائے گئے، کردار کشی کی مہمات چلائی گئیں، دبائو بڑھانے کے لیے لانگ مارچ کیے گئے، لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
سازشیں خاک ہوئیں، مخالفتیں پگھل گئیں اور پھر چشم فلک نے دیکھا کہ ایک ایسا ستارہ، جو ڈوبتا محسوس ہو رہا تھا، وہ ماہتاب بن کر ابھرا۔ وہ جنہیں روکنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی، وہ پاکستان کے سپہ سالار مقرر ہو گئے۔ یہ محض ایک تقرری نہیں تھی، بلکہ اس قوم کے لیے ایک نئی امید تھی۔
بطور آرمی چیف، انہیں قدم قدم پر چیلنجز کا سامنا رہا۔ ملک میں سیاسی بے چینی، اداروں پر حملے، سوشل میڈیا پر مہمات، اور فوج کے خلاف نفرت آمیز بیانیہ سب کا مرکز بنے عاصم منیر۔ لیکن انہوں نے ہمیشہ صبر، حکمت اور غیر معمولی استقامت سے ان تمام محاذوں کا مقابلہ کیا۔ وہ کبھی اشتعال میں نہیں آئے، نہ کوئی جلد بازی کی، بلکہ ایک پیشہ ور سپاہی کی طرح ہر رکاوٹ کو ایک ایک کر کے ہٹاتے گئے۔
جب دہشت گردی کی نئی لہر نے سر اٹھایا، تو یہ انہی کی قیادت تھی جس نے اسے کچل دیا۔ ان کے فیصلوں کی تیز رفتاری، انٹیلی جنس کی مضبوطی، اور افواج کی مکمل ہم آہنگی نے دشمن کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔
لیکن مشکلات ختم نہ ہوئیں۔ ایک طرف دہشت گردی تھی، تو دوسری طرف اندرونی محاذ پر کچھ سیاسی عناصر مسلسل ان کے خلاف کردار کشی کی مہمات چلا رہے تھے۔ لیکن یہ شخص، جس کی رگوں میں قرآن کی تلاوت گونجتی ہے، اپنے عزم، وقار اور بردباری سے ڈٹا رہا۔ ان کی تقاریر میں شامل قرآنی آیات، ان کے لہجے کا دبدبہ، اور ان کی پالیسیوں کا تدبر دشمن کے دلوں پر لرزہ طاری کر گیا۔
بین الاقوامی سازشیں شروع ہوئیں، دشمن ممالک نے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات لگا کر دبائو ڈالنے کی کوشش کی۔ لیکن جب بھارت نے جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوئے پاکستانی فوجی تنصیبات اور شہری علاقوں پر میزائل داغے، تو جواب میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی دفاعی حکمت عملی نے دشمن کو منہ کی کھانے پر مجبور کر دیا اور پھر دس مئی کی صبح، پاکستانی افواج نے دشمن کے دو درجن سے زائد فوجی مراکز کو نشانہ بنا کر نیست و نابود کر دیا۔ بھارت کی مغربی پٹی تباہی کی تصویر بن گئی، اور میزائلوں کی درست نشانہ بازی نے دشمن کو عالمی برادری کے سامنے سیز فائر کی بھیک مانگنے پر مجبور کر دیا۔
پاکستان نے اپنی فتح کے مقام پر جنگ بندی کی پیشکش قبول کی۔ ملک بھر میں جشن منایا گیا، اور آرمی چیف کی اعلیٰ قیادت اور حکمت عملی کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا۔ دشمن ملک کو نہ صرف عسکری بلکہ نفسیاتی طور پر بھی شکست ہوئی۔ اس شاندار کارکردگی، بے مثال جرات، اور قوم کی رہنمائی پر حکومت پاکستان نے انہیں مسلح افواج کے بلند ترین منصب فیلڈ مارشل پر فائز کر دیا۔
یہ مقام ان کے لیے اللہ کی طرف سے خاص انعام تھا۔ جو شخص کل ریٹائر ہونے والا تھا، وہ آج قوم کا فخر، فوج کا سالار اور تاریخ کا ہیرو بن چکا ہے۔یہی تو ہے اصل کامیابی۔’’وتعز من تشاء و تذل من تشاء۔‘‘

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: غیر معمولی فیلڈ مارشل انہوں نے آرمی چیف کر دیا کے لیے

پڑھیں:

پاک سعودی دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اور آرمی چیف کو خراجِ تحسین، علما کونسل کا یوم تشکر منانے کا اعلان

پاکستان علما کونسل نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدے پر 19 ستمبر بروز جمعہ ملک بھر میں یوم تشکر و یوم دعا منانے کا اعلان کیا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان پاک سعودی دفاعی اسٹریٹیجک شراکت کا معاہدہ ایک تاریخی قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا بلکہ حرمین شریفین کے تحفظ اور امتِ مسلمہ کے اتحاد کی ضمانت بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

طاہر اشرفی نے اس دفاعی معاہدے پر وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کو پوری قوم کی طرف سے خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس پر صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ مسیحی برادری بھی خوش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں امن چاہنے والوں کے لیے یہ معاہدہ نئی طاقت بنے گا اور 22 ستمبر کو فلسطینی ریاست سے متعلق خوشخبری متوقع ہے۔

اس موقع پر بشپ آزاد مارشل نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ مسیحی برادری نے قیامِ پاکستان سے لے کر ملکی ترقی، تعمیر اور دفاع میں ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ اپنے سے 4 گنا بڑے دشمن کا بھی بہادری سے مقابلہ کرسکیں۔

بشپ آزاد مارشل نے دفاعی معاہدے کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں بھی مسیحی برادری مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہی ہے، اس لیے یہ معاہدہ ایک مثبت قدم ہے۔

انہوں نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ پیغامِ امن کمیٹی کا مقصد محبت، رواداری اور امن کو فروغ دینا ہے۔

مزید پڑھیں:

حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ دہشت گردی نے مسجد، چرچ، امام بارگاہ اور عام پاکستانیوں کو نشانہ بنایا ہے، اس لیے کسی بھی گروہ کو قانون سے بالاتر ہو کر مسلط نہیں ہونے دیا جائے گا۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور اس کی عوام حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے اپنی جان قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرمی چیف بشپ آزاد مارشل پاک سعودی دفاعی اسٹریٹیجک شراکت پریس کانفرنس سعودی ولی عہد شہباز شریف طاہر اشرفی عاصم منیر فیلڈ مارشل محمد بن سلمان وزیر اعظم

متعلقہ مضامین

  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • سعودیہ سے معاہدے کی تیاری و تکمیل میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار ہے
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اور آرمی چیف کو خراجِ تحسین، علما کونسل کا یوم تشکر منانے کا اعلان
  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہوچکے،عمران خان
  • پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے،عمران خان
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر