Daily Ausaf:
2025-07-07@04:24:01 GMT

فیلڈ مارشل عاصم منیر قسمت کا دھنی، مرد بحران

اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT

بعض لوگ پیدائشی خوش نصیب ہوتے ہیں، اور بعض اپنی صلاحیت، محنت اور استقامت سے قسمت کو اپنے حق میں کر لیتے ہیں۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا شمار ان شخصیات میں ہوتا ہے جن کے بارے میں کہا جا سکتا ہے کہ قدرت نے انہیں خاص مقصد کے لیے چن رکھا تھا۔ وہ جہاں بھی گئے، خود کو منوا کر آئے۔ انہوں نے اپنے ہر عہدے پر اپنے نقوش چھوڑے، اور اپنے ہر عمل سے ثابت کیا کہ وہ ایک غیر معمولی سپاہی اور عظیم قائد ہیں۔
ان کی زندگی کا آغاز طالب علمی سے ہوا، مگر انہوں نے عام طالب علم بن کر نہیں، بلکہ غیر معمولی ذہانت کے ساتھ تعلیمی سفر طے کیا۔ جب وہ آفیسرز ٹریننگ سکول منگلا پہنچے، تو وہاں ان کا واسطہ ملک کے نوجوانوں کی کریم سے پڑا۔ تربیتی کورس میں وہ کیڈٹس شامل تھے جو ہر لحاظ سے چنیدہ تھے، لیکن عاصم منیر اپنی محنت، لگن اور غیر معمولی ذہانت کے سبب نہ صرف ان میں نمایاں ہوئے، بلکہ وہ اعزازی شمشیر کے حقدار بھی ٹھہرے ایک ایسا اعزاز جو صرف اس کیڈٹ کو ملتا ہے جو جسمانی، علمی، قائدانہ اور تربیتی تمام پہلوئوں میں اپنے کورس میٹس پر سبقت رکھتا ہے۔
یہی اعلیٰ کارکردگی ان کے عملی عسکری کیریئر کا بھی خاصہ رہی۔ جب فوجی شاہراہ پر عملی دوڑ کا وقت آیا، تو وہ ایک ایک مقام پر اپنی انفرادیت منواتے گئے۔ انہیں پاک فوج کی تقریبا ًتمام اہم اور باوقار تقرریاں حاصل ہوئیں۔ بطور میجر جنرل، انہیں سب سے مشکل اور حساس ڈویژن ایف سی این اے کی کمانڈ دی گئی، جو کارگل و سیاچن جیسے انتہائی چیلنجنگ محاذوں پر تعینات ہوتی ہے۔ وہاں ان کی قائدانہ صلاحیتوں نے سب کو متاثر کیا۔
اس کے بعد انہیں ملٹری انٹیلی جنس (MI) جیسے حساس ادارے کی سربراہی سونپی گئی، جہاں انہوں نے شاندار خدمات انجام دیں۔ پھر جب وہ لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر پہنچے، تو انہیں دنیا کی صف اول کی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کی کمان دی گئی۔ یہاں انہوں نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی سیکورٹی کو مضبوط کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اگرچہ آئی ایس آئی کی قیادت کا دورانیہ مختصر رہا، لیکن وہ مختصر وقت بھی ان کی پیشہ ورانہ مہارت کا آئینہ دار تھا۔
بعد ازاں انہیں گوجرانوالہ کور کی کمان دی گئی۔ جہاں انہوں نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں اور حکمت عملی سے بھرپور اثر چھوڑا۔ کور کمانڈ کی معیاد مکمل ہونے پر وہ جنرل ہیڈکوارٹرز(جی ایچ کیو) میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل تعینات ہوئے۔ گویا عسکری میدان کا ہر سنگ میل، ہر اہم ترین عہدہ ان کے قدموں تلے آیا۔
پھر وقت بدلا، ملکی سیاست میں ہلچل برپا ہوئی۔ سیاسی اکھاڑ پچھاڑ نے کئی کرداروں کو بدل کے رکھ دیا۔ ایسے میں آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ قریب آئی اور حیرت انگیز طور پر عاصم منیر، جو خود بھی جلد ریٹائر ہونے والے تھے، ان چند ناموں میں شامل ہو گئے جنہیں آرمی چیف کے لیے زیر غور لایا جارہا تھا۔ جیسے ہی یہ خبر منظر عام پر آئی، کچھ سیاسی حلقوں میں جیسے زلزلہ آ گیا۔ ان کی راہ میں سازشوں کے کانٹے بچھائے گئے، کردار کشی کی مہمات چلائی گئیں، دبائو بڑھانے کے لیے لانگ مارچ کیے گئے، لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
سازشیں خاک ہوئیں، مخالفتیں پگھل گئیں اور پھر چشم فلک نے دیکھا کہ ایک ایسا ستارہ، جو ڈوبتا محسوس ہو رہا تھا، وہ ماہتاب بن کر ابھرا۔ وہ جنہیں روکنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی، وہ پاکستان کے سپہ سالار مقرر ہو گئے۔ یہ محض ایک تقرری نہیں تھی، بلکہ اس قوم کے لیے ایک نئی امید تھی۔
بطور آرمی چیف، انہیں قدم قدم پر چیلنجز کا سامنا رہا۔ ملک میں سیاسی بے چینی، اداروں پر حملے، سوشل میڈیا پر مہمات، اور فوج کے خلاف نفرت آمیز بیانیہ سب کا مرکز بنے عاصم منیر۔ لیکن انہوں نے ہمیشہ صبر، حکمت اور غیر معمولی استقامت سے ان تمام محاذوں کا مقابلہ کیا۔ وہ کبھی اشتعال میں نہیں آئے، نہ کوئی جلد بازی کی، بلکہ ایک پیشہ ور سپاہی کی طرح ہر رکاوٹ کو ایک ایک کر کے ہٹاتے گئے۔
جب دہشت گردی کی نئی لہر نے سر اٹھایا، تو یہ انہی کی قیادت تھی جس نے اسے کچل دیا۔ ان کے فیصلوں کی تیز رفتاری، انٹیلی جنس کی مضبوطی، اور افواج کی مکمل ہم آہنگی نے دشمن کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔
لیکن مشکلات ختم نہ ہوئیں۔ ایک طرف دہشت گردی تھی، تو دوسری طرف اندرونی محاذ پر کچھ سیاسی عناصر مسلسل ان کے خلاف کردار کشی کی مہمات چلا رہے تھے۔ لیکن یہ شخص، جس کی رگوں میں قرآن کی تلاوت گونجتی ہے، اپنے عزم، وقار اور بردباری سے ڈٹا رہا۔ ان کی تقاریر میں شامل قرآنی آیات، ان کے لہجے کا دبدبہ، اور ان کی پالیسیوں کا تدبر دشمن کے دلوں پر لرزہ طاری کر گیا۔
بین الاقوامی سازشیں شروع ہوئیں، دشمن ممالک نے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات لگا کر دبائو ڈالنے کی کوشش کی۔ لیکن جب بھارت نے جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوئے پاکستانی فوجی تنصیبات اور شہری علاقوں پر میزائل داغے، تو جواب میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی دفاعی حکمت عملی نے دشمن کو منہ کی کھانے پر مجبور کر دیا اور پھر دس مئی کی صبح، پاکستانی افواج نے دشمن کے دو درجن سے زائد فوجی مراکز کو نشانہ بنا کر نیست و نابود کر دیا۔ بھارت کی مغربی پٹی تباہی کی تصویر بن گئی، اور میزائلوں کی درست نشانہ بازی نے دشمن کو عالمی برادری کے سامنے سیز فائر کی بھیک مانگنے پر مجبور کر دیا۔
پاکستان نے اپنی فتح کے مقام پر جنگ بندی کی پیشکش قبول کی۔ ملک بھر میں جشن منایا گیا، اور آرمی چیف کی اعلیٰ قیادت اور حکمت عملی کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا۔ دشمن ملک کو نہ صرف عسکری بلکہ نفسیاتی طور پر بھی شکست ہوئی۔ اس شاندار کارکردگی، بے مثال جرات، اور قوم کی رہنمائی پر حکومت پاکستان نے انہیں مسلح افواج کے بلند ترین منصب فیلڈ مارشل پر فائز کر دیا۔
یہ مقام ان کے لیے اللہ کی طرف سے خاص انعام تھا۔ جو شخص کل ریٹائر ہونے والا تھا، وہ آج قوم کا فخر، فوج کا سالار اور تاریخ کا ہیرو بن چکا ہے۔یہی تو ہے اصل کامیابی۔’’وتعز من تشاء و تذل من تشاء۔‘‘

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: غیر معمولی فیلڈ مارشل انہوں نے آرمی چیف کر دیا کے لیے

پڑھیں:

نستورٹیئمز کے پودے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نستورٹیئم (Tropaeolum majus) کسی بھی باغ میں خوبصورتی کا اضافہ ہیں، ان کے چمکدار، خوش مزاج پھولوں اور گول، کنول کے پتوں کی شکل کے پتے ہیں۔ لیکن ان خوبصورت پھولوں کے علاوہ بھی اس پودے میں اور بھی بہت کچھ ہے۔
یہ نہ صرف اگانے اور دیکھ بھال کرنے میں انتہائی آسان ہیں، بلکہ اس پودے کا ہر حصہ کھایا جا سکتا ہے اور اس میں ذائقہ اور غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔
پھولوں سے لے کر پتوں اور بیجوں تک، نستورٹیئمز مختلف قسم کے کھانے کے ذائقے فراہم کرتے ہیں، جو انہیں کسی بھی باغ کے لیے ضروری بناتے ہیں۔
نستورٹیئم کے پتے ہلکی مرچ والی، مسٹرڈ جیسے ذائقے کے ہوتے ہیں، جو ارگولا یا واٹرکریس کے مشابہ ہوتے ہیں، اور انہیں سلادوں اور دوسرے کھانوں میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
*استعمال کیسے کریں:*
– تازہ نستورٹیئم کے پتے سلاد میں ڈالیں تاکہ مرچ کا ذائقہ اور سبز رنگ آئے۔
– *رپ:* بڑے پتے پنیر، گوشت یا بھنے ہوئے سبزیوں کے لیے رپ کے طور پر استعمال کریں۔
– نستورٹیئم کے پتوں کو گری دار میوے، لہسن، زیتون کا تیل اور پارمیجان پنیر کے ساتھ ملا کر ایک منفرد اور مصالحہ دار پیسٹو بنائیں۔
وٹامن A اور C کا بھرپور ذریعہ ہے، جو آپ کے کھانوں میں غذائیت اور ذائقہ بڑھاتا ہے۔
نستورٹیئمز اپنے چمکدار پھولوں کے لیے مشہور ہیں جو سرخ، نارنجی، پیلے اور کریمی رنگوں میں ہوتے ہیں۔
یہ پھول کسی بھی باغ میں رنگوں کا ایک خوبصورت اضافہ کرتے ہیں، جو ماحول کو جاندار اور خوش آئند بناتے ہیں۔
نستورٹیئمز وہ پودے ہیں جو اگانا انتہائی آسان ہے، جو انہیں نئے اور تجربہ کار باغبانوں کے لیے بہترین بناتا ہے۔
نستورٹیئمز اچھے نکاسی والے مٹی کو پسند کرتے ہیں اور ناقص مٹی کے معیار کو برداشت کر سکتے ہیں۔ یہ مکمل سورج یا جزوی سایہ میں اچھی طرح اگتے ہیں۔
ایک بار لگانے کے بعد، نستورٹیئمز دھند کے لیے کافی برداشت رکھتے ہیں، انہیں کم پانی اور کم کھاد کی
ضرورت ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حوالدار لالک جان شہید، "نشان حیدر" کا یوم شہادت، سید عاصم منیر کا خراج عقیدت پیش
  • حوالدار لالک جان شہید، "نشان حیدر" کا یوم شہادت، فیلڈ مارشل کا خراج عقیدت پیش
  • نستورٹیئمز کے پودے
  • مودی حکومت کی ناکامیوں کے سبب تمام ممالک ہمارے دشمن بنتے جا رہے ہیں، ملکارجن کھڑگے
  • گیس بحران کے باوجود حکومت کا 30 ہزار نئے گھریلو کنکشنز دینے پر غور
  • نوازشریف کی عمران خان سے ملاقات کی باتیں فیلڈ مارشل کے امریکہ سے آنے کے بعد شروع ہوئیں: فیصل چوہدری 
  • خیبر پختونخوا میں جامعات کا مالی بحران شدت اختیار کر گیا
  • اسرائیل کا خاتمہ ہمارا ناقابل تبدیل ہدف ہے، شہید حاج رمضان کے کلمات
  • ٹرمپ کا فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ پاک امریکا تعلقات کی نئی بنیاد ہے: محسن نقوی
  • صدر ٹرمپ کے عمران خان کا ذکر نہ کرنے اور فیلڈ مارشل کی تعریفوں کی وجہ بالآخر سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے بتادی