وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا چین کا کامیاب دورہ مکمل، دہشتگردی کے خلاف سہ فریقی عزم، سی پیک ٹو میں بڑی پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چین کے حالیہ دورے کے دوران پاکستان، چین اور افغانستان کے درمیان سہ فریقی مذاکرات میں دہشتگردی کے خلاف متفقہ عزم کا اظہار کیا گیا۔ تینوں ممالک نے اس امر پر اتفاق کیا کہ ان کی سر زمین کسی کے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔
دفتر خارجہ اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ دورے کے دوران دہشتگردی، علاقائی تعاون اور اقتصادی ترقی پر اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 2017-18 میں دہشتگردی پر قابو پا چکے تھے، لیکن ہماری اپنی پالیسی کی غلطیوں کے باعث حالات بگڑے۔ ایک صاحب چائے پینے کابل گئے اور پھر دہشتگردوں کو واپس لایا گیا۔ اب ہم پوری قوت سے دہشتگردی کے خلاف لڑیں گے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ چین نے پاکستان کو ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سی پیک 2 کے تحت قراقرم ہائی وے کی تعمیر نو اور نئی ریلوے لائن جیسے منصوبوں پر کام تیز کیا جائے گا۔ پاک-ازبکستان ریلوے منصوبے کے لیے چین نے اصولی منظوری دے دی ہے، جو افغانستان کے ذریعے تعمیر ہونا ہے۔ وزیر خارجہ کے مطابق جون کے پہلے ہفتے میں اس منصوبے کا عملی آغاز متوقع ہے اور وہ خود بھی جون میں ازبکستان جا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:اسحاق ڈار کی سخت ہدایات کے باوجود چینی کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی
انہوں نے کہا کہ گوادر اور کراچی بندرگاہوں سے ابھی مکمل فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا، لیکن وسط ایشیائی ریاستوں کو سی پیک 2 کے ذریعے جوڑنے سے ان بندر گاہوں کی افادیت میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سارک خطے کا سب سے ناکام فورم بن چکا ہے، جس کی بنیادی وجہ بھارت کا رویہ ہے۔ اگر اس فورم کو چین سے جوڑ دیا جائے تو یہ ایک طاقتور بلاک میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن منصوبوں کا میں نے ذکر کیا ہے، ان کے ذریعے وسط ایشیا میں کہیں بھی آسانی سے پہنچا جا سکتا ہے، یہ پاکستان کے لیے بہت مفید پیشرفت ہے۔
بھارت سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیز فائر برقرار ہے اور اس میں کسی قسم کا ابہام نہیں۔ بھارتی وزیر خارجہ کا یہ کہنا کہ یہ تو صرف ٹریلر تھا ایک افسوسناک بیان ہے۔ اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ ہم نے میزائل اور جوہری ہتھیار صرف دفاعی مقاصد کے لیے بنائے ہیں، اور جب انڈیا تیار ہوگا تو ہم بھی بات چیت کے لیے تیار ہوں گے، لیکن ہم نے کبھی منتیں نہیں کیں۔
مزید پڑھیں:وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا 3 روزہ دورہ چین مکمل، وطن واپس روانہ
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سیز فائر کی پیشکش امریکا کے سینیٹر مارکو روبیو کی کال پر ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ بھارت تیار ہے، تو پاکستان نے بھی رضامندی ظاہر کی۔
وزیر خارجہ نے جے شنکر کے اس دعوے کو غلط بیانی قرار دیا کہ بھارت نے حملے سے قبل پاکستان کو مطلع کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایم اوز کی سطح پر بات چیت جاری ہے اور سیز فائر پر مکمل عملدرآمد ہو رہا ہے۔
اسرائیل اور بھارت کے درمیان دفاعی تعاون پر اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر اسرائیل بھارت کے ساتھ مل کر جنگی تیاریوں میں شریک ہے تو پاکستان اس معاملے پر بات کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سندھ طاس معاہدے پر پیشرفت جاری ہے۔
مزید پڑھیں:اسحاق ڈار کا ترک وزیر خارجہ کو ٹیلیفون، تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال
افغانستان کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ تعلقات میں بہتری آ رہی ہے اور افغان حکومت نے پاکستانی موقف کا مثبت جواب دیا ہے۔ افغان ڈرائیوروں کے لیے ویزہ پالیسی میں نرمی کی گئی ہے اور اب 100 ڈالر میں ایک سال کا ملٹی پل ویزہ دیا جا رہا ہے۔
خضدار دھماکے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے اسے دشمن کا پراکسی حملہ قرار دیا اور کہا کہ دشمن ترقی کے راستے روکنا چاہتا ہے۔ انہوں نے جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل بننے پر مبارکباد دی اور کہا کہ قوم کو ان کی خدمات پر فخر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار افغانستان دورہ چین سی پیک 2.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار افغانستان دورہ چین سی پیک 2 انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے دہشتگردی کے کے خلاف کے لیے ہے اور سی پیک
پڑھیں:
سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق، اسحاق ڈار کا چینی حکومت کی مستقل حمایت پر شکریہ
بیجنگ (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان، افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ کی سہ فریقی ملاقات کے دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو افغانستان تک بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ میں پاکستان، افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ میں سہ فریقی ملاقات ہوئی، جس میں چین نے دونوں ممالک کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ تینوں رہنماؤں نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور خطے میں استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے اپنے مشترکہ عزم پر زور دیا۔ ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ سہ فریقی وزرائے خارجہ کا 6 واں اجلاس جلد، باہمی طور پر مناسب تاریخ پر کابل میں منعقد ہوگا۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق سہ فریقی تعاون کو علاقائی سلامتی اور معاشی روابط کے لیے اہم قرار دیا گیا جبکہ چین نے پاکستان اور افغانستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ جبکہ ملاقات کے دوران تینوں وزرائے خارجہ نے سکیورٹی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دورے کے دوران وزیر خارجہ اسحق ڈار نے چینی ہم منصب سمیت دیگر وزراء سے اہم ملاقاتیں کیں۔ اسحق ڈار نے افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی سے ملاقات میں حالیہ دورہ کابل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاک افغان تعلقات میں مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کیا جبکہ باہمی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ اس سے قبل، وزیر خارجہ اسحق ڈار نے چینی ہم منصب سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت خطے کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران چینی وزیر خارجہ نے پاکستان کو فولادی دوست اور ہمہ موسمی شراکت دار قرار دیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں وزرائے خارجہ نے سی پیک ٹو پر تیزی سے کام پر بھی اطمینان کا اظہار کیا جبکہ اسحق ڈار نے خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کے حل کو ناگزیر قرار دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ اسحق ڈار کا 3 روزہ دورہ چین مکمل ہوگیا۔ پاکستان، افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ میں سہ فریقی مذاکرات ہوئے جبکہ ملاقات میں سی پیک کو افغانستان تک بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے وطن واپسی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، چین اور افغانستان سہ فریقی اجلاس بھی منعقد ہوا جبکہ افغان عبوری وزیرخارجہ سے بھی مذاکرات ہوئے ہیں جس میں مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے چین سے واپسی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی حکام سے مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان چین، افغانستان سہ فریقی اجلاس بھی منعقد ہوا۔ چین کا دورہ انتہائی مفید رہا۔ چین ہمارا دیرینہ تزویراتی شراکت دار ہے۔ افغان عبوری وزیر خارجہ سے بھی مذاکرات ہوئے۔ اگلا سہہ فریقی اجلاس افغانستان میں ہوگا۔ چین کے ساتھ تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید مضبوط ہوئے ہیں۔