چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی رائے، پارٹی کی رائے نہیں، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
عمران خان کی بہن علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ہوتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر پارٹی کی ترجمانی نہیں کرسکتے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیل میں جی ایچ کیو کیس لگا ہوا تھا، تین چار گھنٹے ہم بیٹھے رہے لیکن ہمیں سماعت میں شامل ہونے کی اجازت نہیں ملی، بانی نے جج صاحب کو بتایا میری بہن باہر ہے انکو اندر آنے دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جج صاحب کے احکامات کے باوجود ہمیں اندر نہیں بلایا گیا، ہماری ملاقاتوں میں بھی رکاوٹ ڈالی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ایک قیدی کی سہولت بھی انہیں نہیں دی جارہیں، بانی نے کہا ہے انہیں کتابیں نہیں دی جارہی نہ بچوں سے بات کروارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو بلکل تنہا کیا جارہا ہے، یہاں ججز کے احکامات نہیں مانے جارہے، بانی نے کہا ہے جمہوریت رول آف لاء اور اخلاقیات پر کھڑی ہوتی ہے، بانی نے کہا ہے پاکستان میں رول آف لاء اور اخلاقیات دفن کردی گئی ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی مدت پوری ہوچکی ہے، ابھی تک نئے الیکشن کمشنر کو تعینات ہوجانا چاہیئے تھا، بانی نے کہا ہے یہ نظام ایسے نہیں چل سکتا، بانی نے کہا ہے پاکستان کو اس وقت متحد ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج انہوں نے دوبارہ کہا ہے مودی کوئی نہ کوئی شرارت ضرور کرے گا، بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے اگر بھارت ہے تو اسکا مطلب مودی ایکٹیو ہوچکا ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ بانی نے کہا ہے وہ پاکستان کی خاطر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کیلئے تیار ہے، بانی نے واضع کہا ہے انہیں کوئی ملنے نہیں آیا ہے، پارٹی کے اندر سے بھی اگر کوئی مذاکرات کی بات کرے تو ہم نہیں مانیں گے، بانی نے کہا ہے یہ خبریں صرف توجہ ہٹانے کیلئے پھیلائی جارہی ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ بیرسٹر گوہر نے آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کا خطاب دینے پر بیان ذاتی حیثیت میں دیا ہے، بانی پی ٹی آئی کا بیان کل ہم نے دے دیا ہے، بانی پی ٹی آئی کے ہوتے ہوئے بیرسٹر گوہر پارٹی کی ترجمانی نہیں کرسکتے، اگر بیرسٹر گوہر خان نے کوئی خراج تحسین پیش کیا تو ذاتی حیثیت میں کیا ہے، پارٹی کی رائے بیرسٹر گوہر خان کی رائے نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی بانی نے کہا ہے علیمہ خان نے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی کی کی رائے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں، حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، اسحاق ڈار
اسحاق ڈار نے نواز شریف کے عمران خان سے ملنے اڈیالہ جانے کی باتوں کو قیاس آرائی قرار دی ہے۔
لاہور میں داتا دربار میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیر اعظمم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف کے جیل میں عمران خان سے ملنے کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں، یہ کسی کی خواہش ہوسکتی ہے مگر ہمیں کسی کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کیا نواز شریف عمران خان سے ملنے اڈیالہ جیل جائیں گے؟ رانا ثنا اللہ نے بتا دیا
انہوں نے کہا کہ قانون اپنا راستہ خود لے گا، ہم تمام پارٹیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں، پاکستان پر انڈیا نے حملہ کیا تب بھی ہم نے سب جماعتوں کے ساتھ ملایا، یہ مثالی تجربہ ہوا۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم قانون و آئین کو ایک طرف رکھیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ کے کنارے پر کھڑا تھا، پی ڈی ایم گورنمنٹ نے ملک کو سہارا دیا، ہم نے سیاسی طور پر نقصان بھی اٹھایا لیکن اب حالات سنبھل گئے ہیں اور معاشی استحکام آگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پیپلز پارٹی وفاق اور پنجاب کی حکومتوں میں شامل ہو سکتی ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی ہورہی ہے اس کے لیے ہم تیاری کررہے ہیں، ہمارے نوجوان شہید ہوئے تو اگلے کچھ وقت میں 30 خوارج کو ہلاک کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کے ساتھ سیزفائر قائم ہے، ان کی سیاسی قیادت کی مجبوری ہے اس لیے بیانات دے رہے ہیں لیلکن ہمیں گھبرانا نہیں چاہیے۔ اس معاملے کے بعد ہمیں عالمی طور پر عزت ملی اور بین الاقوامی تعلقات میں مثبت تبدیلی آئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کسی خواہش کا اظہار نہیں کیا۔ وہ ہمارا اتحادی ہے اور اتحادی رہے گی، ان کے ساتھ ہمارے بہترین ورکنگ ریلیشن شپ ہے، جب ہم نے حکومت شروع کی تب پیپلز پارٹی کے بغیر ہم ہماری تعداد پوری نہیں تھی، مشکل کے ساتھیوں کو اچھا وقت آنے پر چھوڑا نہیں جاتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں