بہت ہوچکا، دہشت گردوں کے لیے کوئی رعایت نہیں:علی ظفر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
رہنما پی ٹی آئی اور سینیٹر علی ظفر نے خضدار بس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بہت ہوچکا، دہشت گردوں کے لیے کوئی رعایت نہیں۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم نے بلوچستان میں حملے میں معصوم جانیں گنوائیں، سانحہ خضدار ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بہادر قوم کی طرح بھارت کو منہ توڑ جواب دیا، دنیا پر ثابت کیا ہم اخلاقی، سفارتی اور فوجی لحاظ سے بالادست ہیں، بھارت کی پاکستان کا پانی بند کرنے کی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ نریندر مودی ہمیں ڈرائیں نہیں ہم سے ڈریں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے بھارت میں سویلینز کو نشانہ نہیں بنایا، بھارت نے ہماری آبادی کو نشانہ بنایا، شہید بچوں کے ورثا سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔
بیرسٹر علی ظفر نے پاکستان افریقا کلچرل فیسٹیول کے انعقاد کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا فیسٹیول کا مقصد دونوں خطوں کی ثقافت، موسیقی اور قصہ گوئی کو اجاگر کرنا ہے، 2019 میں پاکستان نے افریقہ سے رابطوں کی پالیسی شروع کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افریقا کا تعلق صرف سفارتی یا معاشی نہیں، ثقافتی بھی ہے، کلچرل فیسٹیول پاکستان افریقا تعلقات کو سیاست اور تجارت سے آگے لے جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی ظفر نے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، اگرتحریک انصاف کا مخصوص نشستوں کا حق نہیں تودیگر جماعتوںکو بھی نہیں لینی چاہیں: حامد میر
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی حامد میر نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ "چلیں اس حدتک مان لیتے ہیں کہ پی ٹی آءی کی قیادت درست فیصلہ نہیں کرسکی ان کا ان نشستوں پر کوئی حق نہیں، اگر ان کا حق نہیں تو کیا مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی، جے یوآئی ایف کا کوئی حق ہے، میرا خیال ہے کہ ان کابھی کوئی حق نہیں، ان کو یہ نشستیں نہیں لینی چاہیں، لیکن وہ لیں گے"۔
ان کامزید کہنا تھاکہ اس معاملے سے پاکستان میں آئین، قانون اورعدالتوں سے لوگوں کا اعتماد بری طرح مجروح ہواجو اچھی بات نہیں۔
یادرہے کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے 12 جولائی 2024 کے اس اکثریتی فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ فروری 2024 میں ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کو دی جائیں۔عدالت اعظمیٰ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ مخصوص نشستیں نہ پاکستان تحریک انصاف کو مل سکتی ہیں اور نہ ہی سنی اتحاد کونسل کو۔
عدالت نے یہ فیصلہ سات پانچ کی اکثریت سے دیتے ہوئے یہ اپلیں منظور کی اور اس عدالتی فیصلے کے بعد قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی 77 مخصوص نشستیں بحال کر دی گئی ہیں۔
مجھے لگتا ہے مودی کی کمزور نس چین کے ہاتھ میں ہے؟بھارتی صحافی دنیش ووہرا کا وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ
مزید :