معاون خصوصی ہارون اختر خان سے عاطف اکرام شیخ کی قیادت میں وفد کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد (ممتاز نیوز )معاون خصوصی وزیراعظم ہارون اختر خان سے عاطف اکرام شیخ کی قیادت میں ایف پی سی سی آئی کے وفد نے ملاقات کی جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ناجائز مداخلت، ٹیکسز اور ٹیرف رکاوٹوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ معاون خصوصی ہارون اختر خان نے ملاقات میں کہا کہ ایف پی سی سی آئی اور چیمبرز کے مسائل کے حل کے لیے رات دن محنت کر رہا ہوں، بزنس کمیونٹی کے تمام مسائل کو یکجا کرنے کے لیے فریم ورک تیار کر رہے ہیں،وزیراعظم شہباز شریف نے پالیسی سازی اور کمیٹیاں بنانے کی واضح ہدایت دی ہے ، وزیر اعظم کی بنائی ہوئی کمیٹیاں کاروباری برادری کیلئے بہترین فریم ورک پیش کریں گی۔ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے ملاقات میں کہا کہ بزنس کمیونٹی اور تمام چیمبرز کو انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2025پر تحفظات ہیں ، معاون خصوصی ہارون اختر بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کریں ،ملک معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے ، بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے پالیسیاں تشکیل دی جائیں ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے سابق رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نے "ریلیز عمران خان" تحریک چلانے پر مشاورت کی اور اسٹیبلشمنٹ سمیت مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت سے رابطے کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ ملاقات میں فواد چوہدری، علی زیدی، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبطین خان سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق رہنماوں نے ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے پر اتفاق کیا جبکہ سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی، جبکہ موجودہ سیاسی صورتحال اور مستقبل کی حکمتِ عملی پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔