اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI)نے مارچ اور اپریل 2025کے دوران اپنے جامع بزنس کانفیڈنس انڈیکس سروے ویو27کا نتائج کا اعلان کردیا ہے۔

سروے کے نتائج کا اعلان وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب سے او آئی سی سی آئی کے وفد کی ملاقات کے بعد کیا گیا۔

سروے کے نتائج کے مطابق کاروباری اعتماد میں 16فیصد کی نمایاں بہتری آئی ہے۔ بزنس کانفیڈنس انڈیکس اکتوبر،نومبرمیں کیے گئے سروےWave 26کے منفی5فیصد کے مقابلے میں 11فیصد مثبت ہے۔

معیشت کے مختلف شعبوں میں مثبت تبدیلی کی بڑی وجہ میکرو اکنامک استحکام، کم ہوتی ہوئی افراطِ زر اور اگلے 6ماہ کے دوارن کاروباری حالات میں متوقع بہتری کاروباری اعتماد کی بحالی کی اہم وجوہات ہیں۔

سروے نتائج کے مطابق مجموعی کاروباری اعتماد میں بہتری کی قیادت مینوفیکچرنگ سیکٹر نے کی ہے اور مینو فیکچرنگ سیکٹر کا اعتماد گزشتہ سروے کے منفی3فیصد کے مقابلے میں مثبت 15فیصد ہوگیا ہے جبکہ ریٹیل/ہولسیل سیکٹرز کا اعتماد ویو26کے سروے کے منفی 18کے مقابلے میں مثبت 2فیصد ہوگیا ہے۔

اسی طرح خدمات کے شعبے میں کاروباری اعتماد میں استحکام رہا اورکاروباری اعتماد گزشتہ سروے کے 2فیصد سے بڑھ کر مثبت 10فیصد ہوگیا ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ کاروباری اعتماد میں اضافہ اس بات کی عکاسی ہے کہ معیشت درست سمت میں جارہی ہے، ہم سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول بنانے، نجی شعبے کی ترقی میں معاونت اور طویل المدّتی معاشی استحکام یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور کاروباری اداروں کا اعتماد ہماری کوششوں کی توثیق ہے۔ 

 بزنس کانفیڈنس انڈیکس سروے ویو27کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے او آئی سی سی آئی کے صدر یوسف حسین نے کہاکہ گزشتہ 2سالوں کے دوران کاروباری اداروں کے مجموعی اعتماد میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

موجودہ سروے میں کاروباری اعتماد میں نمایاں اضافہ پاکستان کے کاروباری شعبے کی صلاحیت اورترقی کے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کی تیاری کی عکاسی ہے۔ اہم شعبوں میں مثبت رجحان خوش آئند ہے تاہم اس مثبت رجحان کو برقرار رکھنے کیلئے پالیسیوں میں مستقل مزاجی، شفافیت اور او آئی سی سی آئی کے ممبران سمیت کلیدی اسٹیک ہولڈرز سے موئثر روابط ضروری ہیں۔

 سروے کے نتائج کے مطابق آئندہ 6ماہ کیلئے 45فیصد شرکاء نے 6ماہ کیلئے مثبت توقعات کا اظہار کیاہے۔مثبت رجحان کی بڑی وجوہات میں معاشی نمو، بہتر حکومتی پالیسیاں، سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول اور سیکیوریٹی کی بہتر صورتحال شامل ہیں۔ 

مثبت رجحان کے باوجود 53فیصد جواب دہندگان نے گزشتہ 6ماہ کے دوران کاروباری حالات پر منفی نقطہ نظر کا اظہار کیا ہے تاہم یہ اعدادو شمار Wave 26میں منفی66فیصدکے مقابلے میں نمایاں بہتری کی نشاندہی کرتے ہیں۔ موجودہ چیلنجز میں، سیاسی عدم استحکام،روپے کی قدر اور توانائی اور تجارتی پالیسیاں اہم خدشات ہیں۔

سروے میں شامل او آئی سی سی آئی کے ممبران غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد گزشتہ سروے کے مثبت6فیصد کے مقابلے میں غیر معمولی اضافے کے ساتھ مثبت 17فیصد ہوگیا ہے۔ کاروباری اعتماد میں اضافہ گزشتہ 6ما میں عالمی کاروباری صورتحال،پاکستان میں صنعتی ماحول میں بہتری اور آنے والے 6ماہ میں سرمایہ کاری میں متوقع اضافہ بنیادی وجوہات ہیں۔ 

اس موقع پر او آئی سی سی آئی کے چیف ایگزیکٹو/سیکریٹری جنرل ایم عبدالعلیم نے سروے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ BCI Wave 27کے نتائج توقع سے زیادہ بہتر ہیں اور تمام بڑے شعبوں میں مثبت توقعات کی عکاسی ہیں۔روزگارکے امکانات، توسیعی منصوبے اور سرمایہ کاری کے امکانات نے خاص طورپر مینوفیکچرنگ اور ریٹیل کے شعبوں میں قابلِ ذکر بہتری نظر آئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگرچہ مجموعی طورپر قابلِ ذکر بہتری کے باوجودنئی سرمایہ کاری کے منصوبوں میں صرف 19فیصد بہتری آئی ہے اور یہ ابھی بھی منفی ہے جوکہ باعثِ تشویش ہے اور اقتصادی ترقی کو مزید تیز کرنے، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ، تجارت اور برآمدات کو بڑھانے کیلئے اقدامات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔  

سروے میں مستقبل کیلئے  مہنگائی، ٹیکسیشن،حکومتی پالیسیوں میں عدم تسلسل،روپے کی قدر میں کمی جیسے نمایاں خدشات کو اجاگرکیاگیاہے۔ مہنگائی اور ٹیکسیشن گزشتہ سروے میں بھی اہم خدشات تھے جو ان شعبوں میں موجود چیلنجز کی نشاندہی کرتے ہیں۔ 

او آئی سی سی آئی سال میں 2مرتبہ بزنس کانفیڈنس انڈیکس سروے کا انعقاد کرتی ہے جس میں پاکستان کے تقریباً80فیصد جی ڈی پی کی نمائندگی کرنے والے بڑے کاروباری اسٹیک ہولڈرز کی آرا شامل ہوتی ہے۔

سروے میں مینوفیکچرنگ، خدمات اور ریٹیل/ہولسیل سمیت مختلف شعبوں کی رائے کو شامل کیا گیا ہے اور علاقائی، قومی اور کاروباری اداروں کے تاثرات کا جائزہ لیاگیاہے۔یہ سروے کراچی، لاہور، روالپنڈی/اسلام آباد، پشاور اور فیصل آباد سمیت ملک کے بڑے کاروباری شہروں میں کیا جاتاہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کاروباری اعتماد میں او آئی سی سی آئی کے کاروباری اداروں کے مقابلے میں سروے کے نتائج سرمایہ کاری گزشتہ سروے میں نمایاں کا اعتماد ہوگیا ہے سروے میں ہے اور آئی ہے

پڑھیں:

جماعت دہم جنرل، سماعت و گویائی سے محروم طلبہ کے نتائج کا اعلان

ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین غلام حسین سوہو کی خصوصی ہدایت پر ناظم امتحانات ظہیر الدین بھٹو نے جماعت دہم جنرل گروپ ریگولر وپرائیویٹ اور سماعت و گویائی سے محروم طلباء و طالبات کے سالانہ امتحانات برائے سال 2025ء کے نتائج کا اعلان کردیا۔

چیئرمین میٹرک بورڈ نے کہا کہ اساتذہ کرام اور بورڈ ملازمین کی انتھک محنت سے دہم جماعت کے نتائج جاری کر رہے ہیں۔

اس موقع پر چیئرمین بورڈ غلام حسین سوہو نے کہا کہ نتائج میں شفافیت ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، جنرل گر وپ اور سماعت و گویائی سے محروم پوزیشنز ہولڈر طلبہ و طالبات کو مبارک باد دیتا ہوں۔

اس موقع پر ناظم امتحانات نے بتایا کہ جنرل گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے امتحانات میں 15497 امیدوار رجسٹرڈ ہوئے اور 14795 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جبکہ 702 امیدوار غیر حاضر رہے۔

نتائج کے مطابق البدر گرلز ہائر سیکنڈری اسکول عامل کالونی جمشید روڈ کی ثناء بنت محمد ادریس رول نمبر 551643 نے 89 اعشاریہ 27 فیصد نمبر حاصل کر کے پہلی، ماما انڈیگو اسکول سسٹم نواب اسماعیل خان روڈ گرومندر کی بشریٰ بنت محمد عمران رو ل نمبر 552443 نے 87 اعشاریہ 73 فیصد نمبر کے ساتھ دوسری جبکہ تیسری پوزیشن بھی ماما انڈیگو اسکول سسٹم نواب اسماعیل خان روڈ گرومندر کی ہانیہ بنت محمد یوسف رول نمبر 552446 نے 87 اعشاریہ 36 فیصد نمبر کے ساتھ حاصل کی۔

جنرل گروپ ریگولر میں 10222 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے، جن میں 2804 طلباء اور 7418 طالبات شامل ہوئے، کامیاب امیدواروں میں 108 اے ون گریڈ، 971 اے گریڈ، 2157 بی گریڈ، 2471 سی گریڈ، 863 ڈی گریڈ اور 29 نے ای گریڈ حاصل کیا۔

پرائیویٹ جنرل گروپ میں 4573 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے، جن میں 2935 طلباء اور 1638طالبات شامل ہیں، کامیاب امیدواروں میں 13 اے ون گریڈ، 294 اے گریڈ، 1020 بی گریڈ، 1181 سی گریڈ، 445 ڈی گریڈ اور 18 نے ای گریڈ حاصل کیا۔ تمام جنرل ریگولر اور پرائیویٹ میں مجموعی کامیابی کا تناسب 65.76 فیصد رہا۔

مزید برآں سماعت و گویائی سے محروم 124خصوصی طلباء و طالبات امتحانات میں شریک ہوئے، 114طلباء و طالبات کامیاب ہوئے جبکہ کامیابی کا تناسب 91 اعشاریہ 94 فیصد رہا۔

ابساء اسکول فار دی ڈیف کورنگی کے سید سیف علی شاہ ولد گل شیر شاہ نے 89 اعشاریہ 64 فیصد نمبر کے ساتھ پہلی، حمیدہ حسن انصاری بنت عطاء الحسن نے 88 اعشاریہ 45 فیصد نمبر کے ساتھ دوسری جبکہ ضیاء الرحمن ولد فضل الرحمن نے 86 اعشاریہ 18 فیصد نمبر کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی یہ تینوں پوزیشنز ابساء اسکول فار دی ڈیف کورنگی کے طلباء و طالبات نے حاصل کیں۔

متعلقہ مضامین

  • سیلاب کے خطرے کے پیش نظر وزیراعظم کی این ڈی ایم اے اور اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت
  • ہر نئے کاروباری ہفتے کے آغاز پر جسم پر مرتب ہونیوالے حیرت انگیز اثر کا انکشاف
  • جماعت دہم جنرل، سماعت و گویائی سے محروم طلبہ کے نتائج کا اعلان
  • پنشن میں اضافہ،وفاقی حکومت نے نوٹیفکیشن جاری
  • 2 سال میں گرین پاسپورٹ کی اہمیت میں نمایاں اضافہ ہوگا:وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی
  • صدر ایف پی سی سی آئی سے بزنس کمیونٹی کے قائدین کی ملاقات، ایک سال توسیع ملنے پر مبارکباد
  • اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کا شان دار آغاز، انڈیکس  کی بلندی کا نیا ریکارڈ قائم
  • غزہ میں اسرائیلی درندگی کا سلسلہ جاری، مزید 78 فلسطینی شہید،عالمی اداروں کی اپیلوں کے باوجود حملے جاری
  • ہفتہ وار کاروبار میں ریکارڈ تیزی:حصص کی مالیت میں 8 کھرب سے زائد اضافہ
  • فوجی اخراجات اور امیگریشن اداروں کے بجٹ میں اضافہ،ٹرمپ نے بگ بیوٹی فل بل پر دستخط کر دیئے