پی آئی اے کی نجکاری کی دوسری بار کوششیں تیز
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لئے سرمایہ کاروں کو درخواست 3 جون تک نجکاری کمیشن کو ارسال کرنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کی دوسری بار کوششیں تیز کردی گئیں، ذرائع نے بتایا کہ نجکاری کمیشن نے کراچی کےنجی ہوٹل میں سرمایہ کاروں کو بریفنگ دی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد، لاہور کے بعد کراچی میں سرمایہ کاروں کو روڈ شو میں بریفنگ دی گئی جبکہ روٹس، اثاثہ جات، ملازمین اور آمدنی سمیت دیگر اہم امور پر بھی بریفنگ دی۔
قومی ایئر لائن کی نجکاری کے لئے درخواست 3 جون تک نجکاری کمیشن کو ارسال کرنے کی ہدایت کردی۔
گذشتہ روز آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کی نجکاری تیز کرنے پر زور دیا تھا، مذاکرات کے دوران بریفنگ میں بتایا تھا کہ رائٹ سائزنگ کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کر لیا جائے گا۔
حکام کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن کی نجکاری رواں سال مکمل ہونے کی امید ہے، قومی ایئر لائن کی نجکاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دورکر دیں۔
بریفنگ میں کہا گیا تھا کہ ٹیکس واجبات، منفی ایکویٹی سے متعلق سرمایہ کاروں کے تحفظات دور کردیئے ہیں ، یورپی یونین کی جانب سے قومی ایئر لائن کی فلائٹس پر پابندی کا خاتمہ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں :شبمن سے بریک اَپ کرنیوالی سارہ کو بالی ووڈ اداکار نے چھوڑ دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قومی ایئر لائن کی سرمایہ کاروں کی نجکاری تھا کہ
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کیخلاف ملازمین کا سڑکوں پر آنے کا عندیہ
خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین نے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج کا عندیہ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرکاری ملازمین نے کہا ہے کہ اداروں کی نجکاری ۔پینشن اصلاحات کے خلاف یکم اکتوبر سے احتجاجی شیڈول کا اعلان کریں گے۔
سرکاری ملازمین نے کہا کہ ہم کسی صورت اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کو قبول نہیں کریں گے اور ایک بار پھر اپنی حقوق کیلئے میدان میں آئیں گے، صوبائی حکومت کو 30 ستمبر تک ڈیڈ لائن دیتے ہیں اگر 30 ستمبر تک ہمارے تحفظات کو دور نہیں کیا گیا تو ایک بار پھر یکم اکتوبر سے احتجاج کا شیڈول دیں گے جس کی ذمہ داری صوبائی حکومت پہ عائد ہوگی۔
گیگا کے چیئرمین نے کہا کہ اپنی آئینی حقوق سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمارے تحفظات دور نہیں کیے گئے تو ایک بار پھر ہم مست قلندر کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں کے اٹ اف سورس کرنے کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے ڈی ار اے کے حوالے سے ہمارے مطالبات تسلیم کیا جائے کلاس فور ملازمین کو ڈیلی ویجز کرنے کی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں، پینشن اصلاحات کسی صورت تسلیم نہیں کرتے جبکہ ریگوللائزیشن ہمارا حق ہے۔