سندھ کے اکثر بڑے سرکاری اسپتالوں کی سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی مشینیں خراب ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
سندھ کی اکثر بڑے اسپتالوں میں کئی سالوں سے سی ٹی اسکین اور ایم آئی آر مشینین خراب اور بند ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں اس بات کا انکشاف ہوا جس پر کمیٹی نے سندھ کے اسپتالوں میں سی ٹی اسکین اور ایم آئی آر مشینین خراب اور بند پڑے ہونے کے معاملے پر تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے سیکریٹری صحت کو اسپتالوں میں خراب اور بند پڑی ہوئی سی ٹی اسکین اور ایم آئی آر مشینوں کو فنکشنل کراکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
پی اے سی نے سندھ میں غیر رجسٹرڈ اور جعلی ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل اسٹورز اور لائسنس کے بنا میڈیکل اسٹورز چلانے والوں کے اسٹورز سیل کرکے ان کے خلاف مقدمات دائر کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔
پی اے سی اجلاس میں محکمہ صحت کے مختلف اضلاع کے ایم ایس کیجانب سے ٹینڈرز کے بغیر 3 ارب سے زائد رقم کی مقامی سطح پر ادویات کی خریداری کا انکشاف پر مختلف اسپتالوں کے لئے خرید کی گئی 3 ارب روہے سے زائد کی ادویات کی تفصیلات اور اسپتالوں کی لسٹ بھی طلب کرلی ہے۔
پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا۔جس میں اراکین خرم کریم سومرو، طاحہ احمد سمیت سیکریٹری محکمہ صحت ریحال بلوچ اور سندھ بھر کی متعدد اسپتالوں کے ایم ایس سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں محکمہ صحت کی سال 2024 اور 2025ع کی آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے استفسار کیا کے سندھ کے ضلعی اسپتالوں میں سی ٹی اسکین اور ایم آئی آر مشینین خراب اور کیوں بند پڑی ہیں۔
غلام محمد مھر میڈیکل کالج اسپتال سکھر تو کیا لاڑکانہ میں بھی یہ مشینیں خراب پڑی ہونے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ سیکریٹری صحت سندھ ریحان بلوچ نے پی اے سی کو بتایا کے لاڑکانہ کے اسپتال میں ایم آئی آر مشین خراب ہے جبکہ سی ٹی اسکین مشین فنکشل ہے تاہم سندھ کے اکثر بڑے اسپتالوں میں ٹیکنیشنز سی ٹی اسکین اور ایم آئی آر مشینین جان بوجھ کر خراب کرتے ہیں تاکے مریض نجی لیباریٹریز سے ٹیسٹنگ کرائیں۔
انہوں نے کہا کے ٹیکنیشنز کیجانب سے مشینین خراب کرنے کے معاملے پر ایکشن لیا ہے مزید ایکشن لینگے۔
چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کے چھوٹے اسپتالوں ہسپتالیں تو کیا اگر ڈویزنل لیول کی ہسپتالوں میں اگر سی ٹی اسکین اور ایم آئی آر مشینیں خراب اور بند ہڑی ہونگی تو یہ کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے اور مریضوں کو باھر سے ٹیسٹ کرانے میں پریشانی کا سامنہ کرنا پڑے گا۔
اس موقع پر پی اے سی نے سندھ کی اکثر اسپتالوں میں کروڑوِں روہے کی لاگت سے خریدی گئی سی ٹی اسکین اور ایم آئی آر مشینیں خراب اور بند پڑی ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی ٹی اسکین اور ایم آئی آر مشینین اسپتالوں میں خراب اور بند کا انکشاف پی اے سی سندھ کے
پڑھیں:
شادی کے دن لاپتا ہونے والے نوجوان کی واپسی، ‘زبردستی’ کے رشتے سے بھاگ کر سڑکوں پر پھرنے کا انکشاف
کراچی سے لاپتا ہونے والا دولہا جہانزیب 5 روز بعد واپس گھر پہنچ گیا۔
جہانزیب شادی کے روز تیار ہونے کے لیے قریبی سیلون گیا تھا مگر واپس نہ آیا جس پر اہل خانہ نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ پولیس کو درج کرائی۔
واقعے نے مقامی آبادی میں تشویش پیدا کردی تھی اور سوشل میڈیا پر طرح طرح کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیے: جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے ماہانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی
اپنے ابتدائی بیان میں جہانزیب نے پولیس کو بتایا کہ وہ شادی کے دباؤ کی وجہ سے خود ہی گھر سے گیا تھا۔ اس نے اعتراف کیا کہ وہ 5 دن سڑکوں پر گزارتا رہا اور کسی زبردستی کے اغوا کی تردید کی۔
پولیس کے مطابق یہ رشتہ خاندان کی مرضی سے طے پایا تھا، تاہم جہانزیب ذہنی طور پر پریشان دکھائی دیا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس وقت اس کی ذہنی اور جسمانی حالت ایسی نہیں کہ وہ کچھ بیان کرسکے اس لیے وہ کوئی تفصیل فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔
واضح رہے کہ دولہا کی گمشدگی کا واقعہ کراچی کے علاقے مدینہ کالونی، کورنگی نمبر 4 میں 11 ستمبر کو پیش آیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رشتہ شادی گمشدگی