غزہ میں حالیہ دنوں میں بھوک کے باعث 29 بچے اور بزرگ شہید ہوئے، فلسطینی وزیر صحت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
غزہ میں حالیہ دنوں میں بھوک کے باعث 29 بچے اور بزرگ شہید ہوئے، فلسطینی وزیر صحت WhatsAppFacebookTwitter 0 22 May, 2025 سب نیوز
غزة (آئی پی ایس )فلسطینی وزیر صحت ماجد ابو رمضان نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں غزہ میں بھوک کے باعث کم از کم 29 بچے اور بزرگ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جبکہ ہزاروں دیگر افراد کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کی جانب سے 11 ہفتوں کے محاصرے کے بعد غزہ میں پہلی بار کچھ امدادی ٹرک داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے تاہم فلسطینی اور امدادی اداروں کے مطابق امداد کی یہ مقدار ضرورت سے بہت کم ہے۔
جب فلسطینی وزیر صحت سے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے سربراہ کے اس بیان پر تبصرے کا کہا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر امداد نہ پہنچی تو 14 ہزار نومولود بچے جان کی بازی ہار سکتے ہیں تو ماجد ابو رمضان نے کہا یہ تعداد حقیقت پر مبنی ہے، بلکہ شاید یہ اندازہ حقیقت سے کم ہی ہو۔ماجد ابو رمضان نے مزید بتایا کہ غزہ کے 36 میں سے صرف 7 یا 8 اسپتال ہی جزوی طور پر کام کر رہے ہیں اور 90 فیصد سے زائد طبی سازوسامان ختم ہو چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری معلومات کے مطابق اب تک صرف 90 سے 100 ٹرک ہی جنوبی اور وسطی غزہ میں داخل ہوئے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان میں کوئی طبی امداد بھی شامل ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ جہاں تک میں جانتا ہوں، یہ ٹرک صرف آٹے سے لدے ہوئے ہیں جو بیکریوں کے لیے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجنرل عاصم منیر کو بیٹن آف فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نواز دیا گیا،صدر اور وزیر اعظم نے ایوارڈ دیا جنرل عاصم منیر کو بیٹن آف فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نواز دیا گیا،صدر اور وزیر اعظم نے ایوارڈ دیا شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان نے معاشی استحکام سے اقدامات سے ناممکن کو ممکن کر دکھایا، ورلڈ بینک پاک بھارت کشیدگی کے دوران خاموش رہنے پر نواز شریف کا پولی گراف ٹیسٹ کیا جائے، بیرسٹر سیف سپریم کورٹ نے عوامی سہولت مرکز کے قیام کا سنگ بنیاد رکھ دیا،جسٹس جمال مندوخیل نے افتتاح کیا آئیسکو ریجن میں کا عارضی بجلی بندش کا شیڈول جاری، اسلام آباد،راولپنڈی ، اٹک،چکوال اور جہلم سرکلز شامل قومی اسمبلی میں سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو اعلان جنگ تصور کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظورCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فلسطینی وزیر صحت
پڑھیں:
اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ بمباری تھم نہ سکی، مزید 16 فلسطینی شہید
صیہونی فوج نے رہائشی عمارتوں پر حملے تیز کر دیئے، مزید 16 فلسطینی شہید ہوگئے، درجنوں عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں۔
مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے پیر کے روز غزہ شہر پر کیے گئے شدید فضائی اور زمینی حملوں میں کم از کم 16 فلسطینی شہید ہو گئے، جبکہ درجنوں عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو کر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ حملہ اس دوران ہوا جب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو یروشلم میں اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو سے جنگ کے بارے میں تبادلہ خیال کر رہے تھے۔
روبیو کا یہ دورہ قطر میں عرب اور اسلامی ممالک کے ہنگامی اجلاس کے ساتھ ہوا، جس میں کچھ ممالک امریکہ کے قریبی اتحادی ہیں اور یہ اجلاس حال ہی میں اسرائیل کی جانب سے خلیجی ملک قطر میں مقیم حماس کے رہنماؤں پر حملے کے ردعمل میں بلایا گیا تھا۔
مقامی صحت حکام نے تصدیق کی ہے کہ تازہ ترین حملوں میں دو رہائشی مکانات اور ایک خیمہ نشانہ بنے، جہاں ایک بے گھر فلسطینی خاندان عارضی طور پر مقیم تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق، اسرائیلی افواج نے غزہ کے مختلف علاقوں پر حملے کیے، جس سے شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ سڑکوں اور کھلے میدانوں میں قائم کیمپوں میں رہائش پذیر ہزاروں افراد کو جنوب کی طرف محفوظ علاقوں کی تلاش میں نکلنے پر مجبور ہونا پڑا۔
اسرائیل کا موقف ہے کہ یہ کارروائیاں حماس کو شکست دینے اور غزہ شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی حکمتِ عملی کا حصہ ہیں۔ تاہم، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی جانب سے ان حملوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے، جنہیں ”جبری اجتماعی بے دخلی“ سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق، جنوبی غزہ کے نام نہاد ”انسانی زون“ میں حالات انتہائی خراب ہیں، جہاں خوراک، پانی اور طبی سہولتوں کی شدید قلت ہے اور پناہ گزین بدترین صورتحال کا شکار ہیں۔
غزہ کے علاقے صبرا کی رہائشی 50 سالہ خاتون غادہ، جو اپنے پانچ بچوں کے ساتھ رہائش پذیر ہیں، نے اپنا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا ”کیا آپ جانتے ہیں کہ نقل مکانی کیا ہے؟ یہ روح کو جسم سے نکالنے کے مترادف ہے، یہ ذلت ہے، موت کی ایک اور شکل ہے۔“
ادھر اسرائیلی افواج گزشتہ کئی ہفتوں سے مشرقی غزہ کے کم از کم چار علاقوں میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جن میں سے تین علاقے مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ اب یہ افواج شہر کے مرکز کی طرف بڑھ رہی ہیں اور ان کا اگلا ہدف مغربی علاقہ ہو سکتا ہے، جہاں زیادہ تر بے گھر افراد نے پناہ لی ہوئی ہے۔