یمن : حوثیوں کے خفیہ اسلحہ گودام میں دھماکہ ، 19 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
یمن (نیوز ڈیسک) دارالحکومت صنعاء کے شمال مشرق میں واقع بنی حشیش کی علاقے صرف میں جمعرات کے روز حوثیوں کے ایک اسلحہ گودام میں زوردار دھماکہ ہوا۔
ذرائع نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ یہ دھماکہ کسی فرد کے فعل کا نتیجہ تھا، کیوں کہ گودام کے مقام پر کوئی فضائی حملہ نہیں کیا گیا تھا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ گودام زیر زمین اور خفیہ نوعیت کا تھا۔
گودام میں دو گھنٹوں تک دھماکوں کا سلسلہ جاری رہا۔ اس دوران گولہ بارود اردگرد کے علاقوں میں بکھر گیا، جس سے قریبی عمارتوں، دکانوں اور رہائشی گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔
ذرائع کے مطابق اس دھماکے میں 19 افراد ہلاک اور تقریباً 40 زخمی ہوئے ہیں۔یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 مئی کو اعلان کیا تھا کہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے روک دیئے گئے ہیں، کیوں کہ “حوثیوں نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں”۔
ادھر اسرائیلی حکام نے زور دے کر کہا ہے کہ اسرائیل اس معاہدے کا فریق نہیں ہے جس کا اعلان ٹرمپ نے کیا ہے، اور اسرائیل حوثی اہداف پر حملے جاری رکھے گا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر نے واضح کیا ہے کہ تل ابیب کو امریکہ کی جانب سے حوثیوں پر بم باری بند کرنے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
اسرائیلی وزیر دفاع، یسرائیل کاتز نے بھی کسی حوثی حملے کی صورت میں “شدید رد عمل” کی دھمکی دی ہے۔
دوسری طرف حوثیوں کے سیاسی دفتر کے رکن عبد المالک العجری نے اعلان کیا ہے کہ “امریکیوں کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے میں اسرائیل شامل نہیں ہے”۔
یاد رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیلی فوجی اڈوں اور غزہ پٹی کے اطراف کی بستیوں پر حملہ کر کے اسرائیل کے ساتھ جنگ چھیڑ دی تھی۔ اس وقت سے حوثیوں نے اسرائیل کی جانب اور بحیرہ احمر میں ان بحری جہازوں پر درجنوں میزائل حملے کیے ہیں جنھیں وہ اسرائیلی یا اسرائیل جانے والے قرار دیتے ہیں۔
مارچ 2025 سے امریکہ نے حوثیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا، جب کہ اسرائیل نے حالیہ دنوں میں صنعاء، بالخصوص اس کے ہوائی اڈے اور الحدیدہ شہر پر درجنوں حملے کئےہیں۔
یہ تمام کارروائیاں اس وقت جا کر رکیں جب امریکی صدر نے ایک معاہدے کے تحت جس میں سلطنت عمان نے ثالثی کی، حوثیوں پر حملے روکنے کا اعلان کیا۔
قائد ایم کیوایم لندن الطاف حسین کا قریبی ساتھی جاوید لنگڑا بھارت میں انتقال کرگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: حوثیوں کے
پڑھیں:
اسرائیل کا یمن کے حوثیوں پر بڑا حملہ، تین اہم بندرگاہوں، پاور پلانٹ پر بمباری
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کو لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثیوں کی طرف سے مسلسل میزائل اور راکٹ حملوں کا سامنا ہے، جو فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر اسرائیل کو نشانہ بناتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے یمن میں حوثی اکثریتی جماعت انصار اللہ پر فضائی حملہ کر دیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ یمن سے اسرائیل پر مسلسل حملے ہو رہے تھے، یمن میں الحدیدہ، الصلیف اور راس عیسیٰ پورٹ کو نشانہ بنایا، راس قطب پاور پلانٹ کو بھی نشانہ بنایا۔ اسرائیل کی فوج کے مطابق یہ حملے اُس وقت کئے گئے جب حوثی شدت پسندوں نے جنگ بندی کے بعد اسرائیل کی طرف کم از کم تین بیلسٹک میزائل داغے جن میں سے ایک کو کامیابی کے ساتھ روک لیا گیا تھا۔
اسرائیل فوج کا مزید کہنا تھا کہ حوثیوں نے اس جہاز پر ریڈار سسٹم نصب کیا تھا جسے وہ بین الاقوامی سمندری راستوں پر جہازوں کو ٹریک کرنے اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں سہولت دینے کے لئے استعمال کر رہے تھے۔صیہونی فوج کے عربی زبان کے ترجمان آویچائی ادری نے حملوں سے قبل مقامی وقت کے مطابق پورٹس اور بجلی گھر کے لئے انخلا کی وارننگ جاری کی تھی۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرآئیل کٹز نے ان حملوں کو آپریشن بلیک فلیگ کا حصہ قرار دیا، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حوثی اپنے اقدامات کی بھاری قیمت ادا کرتے رہیں گے اور اگر وہ اسرائیل کی طرف ڈرونز اور بیلسٹک میزائل داغنا جاری رکھتے ہیں تو مزید حملے کئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ یہ حملے ایسے وقت میں کئے گئے ہیں جب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو واشنگٹن روانہ ہو کر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لئے جا رہے ہیں۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کو لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثیوں کی طرف سے مسلسل میزائل اور راکٹ حملوں کا سامنا ہے، جو فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر اسرائیل کو نشانہ بناتے ہیں۔