اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاکستان میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاکستان میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت WhatsAppFacebookTwitter 0 23 May, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ :اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئےپاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے خضدار میں ایک اسکول بس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
سلامتی کونسل کے ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں اور مظاہر میں بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے سب سے سنگین خطرات میں سے ایک ہے۔ کوئی بھی دہشت گردانہ کارروائی، چاہے اس کے مقاصد کچھ بھی ہوں، جب بھی، جہاں بھی اور جس نے بھی اس کا ارتکاب کیا ہو، ایک ناقابل قبول مجرمانہ عمل ہے اور اس کا جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔
سلامتی کونسل کے ارکان نے دہشت گردی کے اس گھناؤنے فعل کے ذمہ داروں، منتظمین، مالی اعانت فراہم کرنے والوں اور اسپانسرز کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور ان کا احتساب کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق متعلقہ تحقیقات اور عدالتی کارروائیوں کو آگے بڑھانے میں حکومت پاکستان کے ساتھ فعال طور پر تعاون کریں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچکوال: فوڈ اتھارٹی اور موٹر وے پولیس کی مشترکہ کارروائی، 2100 کلو مضر صحت گوشت تلف چکوال: فوڈ اتھارٹی اور موٹر وے پولیس کی مشترکہ کارروائی، 2100 کلو مضر صحت گوشت تلف مودی کے الزامات بے بنیاد اور اشتعال انگیز، خطے کے امن کو خطرہ ہے: دفتر خارجہ بیرسٹر سیف کی رات دیر گئے عمران خان سے اہم ملاقات، حکومت کیساتھ مذاکرات کے حوالے سے اہم ہدایات لیں اس سال مزید عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات قائم کر سکتے ہیں: امریکی وزیر خارجہ بھارتی وزیر خارجہ نے پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں امریکی کردار کا اعتراف کر لیا میانوالی: سی ٹی ڈی اور دہشتگردوں میں فائرنگ کا تبادلہ، 3 دہشتگرد ہلاک، 6 فرارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل اقوام متحدہ
پڑھیں:
افغانستان سے مذاکرات، دہشت گرد گروپوں کیخلاف ٹھوس کارروائیاں کی جائیں: پاکستان
اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک) پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایڈیشنل سیکرٹری سطح کے مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا جس میں 19 اپریل کو اسحاق ڈار کے دورہ کابل میں طے پانے والے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری (افغانستان اور مغربی ایشیا) علی اسد گیلانی نے کی۔ افغان وفد کی قیادت افغان وزارت خارجہ میں سیاسی ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل مفتی نور احمد نور نے کی۔ ملاقات میں دو طرفہ دلچسپی کے اہم شعبوں بشمول تجارت اور ٹرانزٹ تعاون، سکیورٹی اور کنیکٹیویٹی کا احاطہ کیا گیا۔ دونوں اطراف نے دہشت گردی کو علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ تسلیم کیا۔ پاکستان نے افغان سرزمین پر سرگرم دہشت گرد گروپوں کے خلاف ٹھوس کارروائیوں کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ایسے گروہ پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور علاقائی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔ ملاقات میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں 10 فیصد پروسیسنگ فیس کے خاتمے، انشورنس گارنٹی کی فراہمی، سکیننگ میں کمی اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو فعال کرنے کے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔ فریقین نے ازبکستان، افغانستان، پاکستان ریلوے فریم ورک معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق، فریقین نے افغان شہریوں کی وطن واپسی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران بریفنگ دی گئی کہ پاکستان نے جنوری 2024ء سے اب تک طبی، سیاحتی، کاروبار اور تعلیم کیلئے پانچ لاکھ سے زائد ویزے جاری کیے۔ دونوں اطراف نے سرحدوں کے آر پار افراد کی قانونی نقل و حرکت کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔