Daily Ausaf:
2025-11-03@17:54:12 GMT

موت کا ذائقہ ہر جاندار کو چکھنا ہے

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

مرنے سے ہر کسی کو ڈر لگتا ہے،لیکن اصل حقیقت تو یہی ہے کہ ایک نہ ایک دن موت کا ذائقہ تو ہر جاندار کو چکھنا ہی پڑے گا،قیامت کب آئے گی ؟اس کا علم تو اللہ پاک کے پاس ہے،لیکن آقا و مولیٰ ﷺ کے ارشادات کی روشنی میں ہر صاحب بصیرت انسان بہت کچھ سمجھ سکتا ہے ہم سب نے ایک نہ ایک دن قبرستانوں کا رزق بننا ہے،اس لیے ہر کسی کو اپنی اصلاح کی فکر کرنی چاہیے۔حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کا ارشادہے جب میری امت میں چودہ خصلتیں پیدا ہوں تو ان پر مصیبتیں نازل ہونا شروع ہوجائیںگی، دریافت کیا گیا یا رسول اللہﷺ وہ کیا ہیں؟ فرمایا:-1 جب سرکاری مال ذاتی ملکیت بنا لیا جائے۔-2امانت کو مال غنیمت سمجھا جائے۔ -3زکوٰۃ جرمانہ محسوس ہونے لگے۔ -4 شوہر بیوی کا مطیع ہو جائے۔-5بیٹا ماں کا نافرمان بن جائے۔-6 آدمی دوستوں سے بھلائی کرے اور باپ پر ستم ڈھائے۔ -7مساجد میں شور مچایا جائے۔-8 قوم کا رذیل ترین آدمی ان کا لیڈر ہو۔ -9آدمی کی عزت اس کی برائی کے ڈر سے ہونے لگے۔ -10نشہ آور اشیاء کھلم کھلا استعمال کی جائیں۔ -11مرد ریشم پہننے لگیں۔ -12آلات موسیقی کو اختیار کیا جائے۔ -13رقص و سرور کی محفلیں سجائی جائیں۔ -14اس وقت کے لوگ اگلوں پر لعن طعن کرنے لگیں،تو لوگوں کو چاہئے کہ پھر ہروقت عذاب الہی کے منتظر رہیںخواہ سرخ آندھی کی شکل میں آئے، یا زلزلے کی شکل میں یا اصحابِ سبت کی طرح صورتیں مسخ ہونے کی شکل میں(ترمذی)
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا، اللہ تعالیٰ جب کسی بندے کی ہلاکت کا فیصلہ فرماتے ہیں تو سب سے پہلے اس سے شرم و حیا چھین لیتے ہیں اور جب اس سے حیاجاتی رہی تو تم (اس کی بے حیائیوں کی وجہ سے) اسے شدید مبغوض اور قابل نفرت پائو گے، اور جب اس کی یہ حالت ہو جائے تو اس سے امانت بھی چھین لی جاتی ہے اور جب اس سے امانت چھن جائے تو تم اس کی بددیانتی کی وجہ سے اسے نراخائن اور دھوکے باز پائو گے اور جب اس کی حالت یہاں تک پہنچ جائے تو اس سے رحمت بھی چھین لی جاتی ہے اور جب رحمت چھن جائے تو تم اسے بے رحمی کی وجہ سے مردود و ملعون پائو گے اور جب وہ اس مقام پر پہنچ جائے تو اس سے اسلام کی نشانی نکال لی جاتی ہے اور اسے اسلام سے عار آنے لگتی ہے(ابن ماجہ) قیامت کے قریب عورتیں ایسا لباس پہنا کریںگی جو باریک اور تنگ ہونے کی وجہ سے عریاں نظر آئیں گی اور ان کے سربختی اونٹوں کے کوہان جیسے ہوں گے ان کے اوپر تم لعنت کرو، اس لئے کہ وہ ملعون عورتیں ہیں۔(مسلم)حضرت ابوموسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا، تمہارے بعد ایسا دور ہو گا جس میں علم اٹھا لیا جائے گا اور فتنہ و فساد عام ہو گا، صحابہؓ نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! فتنہ و فساد سے کیا مراد ہے؟ فرمایا قتل(ترمذی شریف)فرمایا رسول اللہﷺ نے ’’لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ دین پر قائم رہنے والے کی حالت اس شخص کی طرح ہوگی جس نے انگارے کو اپنی مٹھی میںپکڑ رکھا ہو، دنیاوی اعتبار سے سب سے خوش قسمت وہ شخص ہو گا جو خود بھی کمینہ ہو اور اس کا باپ بھی کمینہ ہو۔ لیڈر بہت اور امانتدارکم ہوں گے، قیامت سے قبل فتنے فساد اور قتل و قتال ہو گا، ناگہانی اور اچانک کی موت کی کثرت ہوگی، لوگ موٹی موٹی گدیوں پر سواری کر کے مسجدوں کے دروازوں تک آئیں گے، ان کی عورتیںکپڑے پہنتی ہوں گی مگر (لباس باریک اور چست ہونے کی وجہ سے)وہ ننگی ہوں گی،ان کے سر بختی اونٹوں کے کوہان کی طرح ہوں گے، لچک لچک کر چلیں گی اور لوگوںکو اپنی طرف مائل کریںگی، یہ لوگ نہ جنت میں داخل ہوں گے،نہ اس کی خوشبو پائیں گے، مومن آدمی ان کے نزدیک باندی سے زیادہ رذیل ہو گا، مومن ان برائیوں کو دیکھے گا مگرانہیں روک نہیں سکے گا،جس کی وجہ سے اس کادل اندر اندر گھلتا رہے گا۔حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا، علامات قیامت میں سے یہ ہے کہ علم اٹھا لیا جائے گا اور جہالت کی کثرت ہو جائے گی، زنا اور شراب کا استعمال عام ہو جائے گا ،مردوں کی قلت اور عورتوں کی کثرت ہو جائے گی، یہاںتک کہ پچاس عورتوں کے لئے ایک نگران ہو گا۔(متفق علیہ) حضرت ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا،لوگوں کے اوپر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ انہیں کوئی فکر نہ ہوگی کہ ان کے پاس مال حلال طریقے سے آیا ہے یا حرام طریقے سے۔(نسائی)حضرت ابوہریرہؓ کی حدیث ہے کہ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا’’اگر تم وہ کچھ جان لو جو میں جانتا ہوں تو تم کثرت سے آنسوبہائو اور ہنسنا کم کردو، کہ نفاق ظاہر ہو گا، امانت اٹھا لی جائے گی، رحمت خداوندی قبض کر لی جائے گی، امانت دار پر تہمت لگائی جائے گی اور غیر امانت دار کے پاس امانت رکھوائی جائے گی اور تمہارے اوپر فتنوں کے کالے پہاڑ جو تاریک رات کی مانند ہوں گے وہ پڑاو ڈالیں گے۔‘‘ (مستدرک حاکم) حضرت ابو ہریرہ ؓسے مروی ہے کہ آنحضرتﷺ کا ارشاد ہے، اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ دنیا اس وقت تک ختم نہ ہوگی،جب تک ایک روز ایسانہ آئے کہ قاتل کو پتہ نہ ہو کہ اس نے کیوں قتل کیا اور مقتول کو یہ پتہ نہ ہو کہ اسے کیوںقتل کیا گیا، آپﷺ سے دریافت کیا گیا کہ ایسا کیسے ہوگا؟ تو آپﷺ نے فرمایا ہرج(فتنے)کی وجہ سے اور پھر فرمایا کہ ایسے میں قتل کرنے والا اور قتل ہونے والا، دونوں جہنم میں جائیں گے۔ (مسلم)

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رسول اللہﷺ اور جب اس کی وجہ سے ہو جائے جائے تو جائے گی گی اور ہوں گے

پڑھیں:

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلیے پاکستانی امیدوں کا چراغ پھر روشن ہونے لگا

لاہور:

ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی امیدوں کا چراغ پھر روشن ہونے لگا، جنوبی افریقا کے خلاف ٹی 20 سیریز میں فتح نے گرین شرٹس کے حوصلے بلند کر دیے۔

بابراعظم نے فارم کی جھلک دکھا کر بیٹنگ لائن کے حوالے سے بڑی تشویش کم کر دی، فہیم اشرف نے بھی خود کو آنے والے میگا ایونٹ کیلیے کارآمد ’’دو دھاری‘‘ تلوار ثابت کر دیا۔

کپتان سلمان علی آغا کے تفکرات بھی کم ہوگئے، وہ کہتے ہیں کہ کھیل کے تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھالنا ہی کامیابی کی کنجی ہے، پاکستانی ٹیم کم بیک کرنا بھی جانتی ہے، شوپیس ایونٹ سے قبل کھلاڑیوں نے اپنے کردار کو اچھی طرح سمجھ لیا۔

سینیئر بیٹر بابراعظم کا کہنا تھا کہ کافی عرصے سے ایک اچھی اننگز کے انتظار میں تھا، دباؤ تو ہر چیز میں ہوتا مگر اس سے نمٹتے کیسے ہیں یہ سب سے اہم ہے، فہیم اشرف کہتے ہیں کہ میں ہمیشہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق خود کو ڈھالنے کے لیے تیار رہتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ہفتے کی شب کھیلے گئے تیسرے اور آخری ٹی 20 میچ میں جنوبی افریقا کو مات دے کر مختصر فارمیٹ کی سیریز بھی جیت لی، اس فتح سے گرین شرٹس کے آئندہ برس فروری میں بھارت اور سری لنکا میں شیڈول ٹی 20 ورلڈکپ کے لیے حوصلے بھی بلند ہوگئے ہیں۔

اس کامیابی نے کپتان سلمان علی آغا کے تفکرات بھی کم کرلیے ہیں، پروٹیز سے سیریز کے پہلے ٹی 20 میں شکست کے بعد خود سلمان کی ٹیم میں جگہ کے حوالے سے سوال اٹھنا شروع ہوگئے تھے، سیریز جیتنے کے بعد میڈیا سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ اچھی ٹیم وہی ہوتی ہے جو اپنی بہترین کارکردگی کو برقرار رکھتی ہے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اب 3، 4  ماہ باقی ہیں، کھلاڑی اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ چکے ہیں، بس اب ان کرداروں کو عملی جامہ پہنانا ہے۔

جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کے آخری میچ میں فتح حاصل کرنے کے بعد سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ کھیل کے تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھالنا ہی کامیابی کی کنجی ہے، ہمارے سامنے اگلے 20، 25 دنوں میں 14، 15 میچز ہیں اور سب کے لیے ہر میچ کھیلنا آسان نہیں ہوگا۔

انکا کہنا تھا کہ آخری میچ کی جیت اسی بات کا ثبوت ہے کہ یہی پاکستان ٹیم ہے جو عمدہ کم بیک کرنا جانتی ہے، ہمیں اپنی کارکردگی میں تسلسل لانا ہے، ہم 1-0 کے خسارے سے دوچار ہونے کے بعد واپس آکر سیریز جیتے ہیں۔

یاد رہے کہ اس کامیابی میں بابراعظم نے 68 رنز بناکر اہم کردار ادا کیا اور مین آف دی میچ بھی قرار پائے، ان کی فارم میں واپسی سے بیٹنگ لائن کے حوالے سے بڑی تشویش تھوڑی کم ہوگئی ہے۔

میچ کے بعد ان کا کہنا تھا کہ  لاہور کے شائقین نے جس طرح سپورٹ کیا، یہ اننگز ان ہی کے نام کرتا ہوں، میں نے خود پر بھروسہ رکھا اور ٹیم نے مجھ پر یقین کیا، کافی عرصے سے ایسی اننگز کی تلاش میں تھا، دباؤ تو ہر چیز میں ہوتا ہے، اصل بات یہ ہے کہ آپ اسے کس طرح سنبھالتے ہیں، میں نے کوشش کی کہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلوں، حالات کے لحاظ سے رنز بناؤں۔

انھوں نے کہا کہ میں نے خود پر اعتماد کیا اور کمزوریوں پر توجہ دی، ابتدا میں گیند اسپنرز کے لیے رک رہی تھی، اس لیے سلمان علی آغا اور میں نے فیصلہ کیا کہ اسپنرز کو محتاط انداز میں کھیلیں، فاسٹ بولرز کے خلاف کھیلنا نسبتاً آسان تھا، ہم نے ارادہ کیا کہ کریز پر زیادہ سے زیادہ ٹھہریں اور لمبی پارٹنرشپ قائم کرنے کی کوشش کریں گے، یہ حکمت عملی ٹیم کے لیے سودمند رہی۔

بابراعظم کا کہنا تھا میری خواہش ہے کہ شائقین جس طرح مجھے سپورٹ کرتے ہیں، اسی طرح ہر پاکستانی کھلاڑی کی بھی حوصلہ افزائی کریں۔

پلیئر آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کرنے والے آل راؤنڈر فہیم اشرف نے کہا کہ میری ٹیم میں ایک مخصوص ذمہ داری ہے اور میں ہمیشہ اسی کے مطابق کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں، چاہے وہ بیٹنگ، بولنگ یا فیلڈنگ ہو،اگر کبھی بیٹنگ یا بولنگ کا موقع نہ بھی ملے، تب بھی میں فیلڈنگ میں ٹیم کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ مجھے بطور بولر ایک فائدہ یہ ہے کہ میں بیٹر کے زاویے سے بھی سوچ سکتا ہوں، جب میں بولنگ کرتا ہوں تو یہی سوچ مدد دیتی ہے کہ بیٹر کیا توقع رکھتا ہے، میں ہمیشہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق گیند یا بیٹ سے خود کو ڈھالنے کے لیے تیار رہتا ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب بھر میں اساتذہ کے ساتھ ریشنلائزیشن میں ہونے والی حق تلفی کا ازالہ کیا جائے، اساتذہ کا مطالبہ
  • کراچی:سائٹ ٹائون میں مزید 14 بچوں کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کا انکشاف
  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلیے پاکستانی امیدوں کا چراغ پھر روشن ہونے لگا
  • افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ:4 افراد جاں بحق
  • تجدید وتجدّْ
  • خوبصورت معاشرہ کیسے تشکیل دیں؟
  • پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کی رکن کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
  • ولادت حضرت سیدہ زینب سلام اللہ علیھا کی مناسبت سے مدرسہ امام علی قم میں نشست کا انعقاد
  • چین کا نیا خلائی مشن شین ژو 21 روانہ
  • کترینہ کیف کی نجی تصاویر وائرل، مداح برس پڑے