---فائل فوٹو

پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے بےبنیاد اور اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کو مسترد کردیا۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے بیانات کشیدگی بڑھانے کی کوشش ہیں، پاکستان کو دہشت گردی سے جوڑنا حقائق کے منافی ہے، عالمی برداری بھارت کے نفرت انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیانات اور رویے کا نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹےالزامات اور عسکری دعوے اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم پارٹنر ہے، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان اپنی خودمختاری کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ترجمان دفترخارجہ کا افغان وزیر دفاع کے بھارت کے مبینہ خفیہ دورے پر تبصرے سے گریز

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ ہم کسی ملک کے دوسرے ممالک سے تعلقات پر تبصرہ نہیں کرتے، ہر ریاست کو خود مختار حیثیت میں اپنی خارجہ پالیسی بنانے کا حق حاصل ہے،

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی دہشت گردی کے خلاف مسلسل اور مؤثر شراکت دار ہے، پاکستان کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوششیں گمراہ کن اور ناقابلِ قبول ہیں، اشتعال انگیز بیانات سے خطے میں امن کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، پاکستان امن، استحکام اور تعمیری مکالمے کےلیے پُرعزم ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ میں کہا کہ مسئلہ کشمیر خطے میں کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے، مسئلہ کشمیر کا حل عوام کی امنگوں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق چاہتے ہیں، بھارت کشمیریوں پر مظالم سے توجہ ہٹانے کےلیے پاکستان کو نشانہ بناتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بین الاقوامی سطح پر بےنقاب ہوچکے، پاکستان نے بھارتی قیادت پر ذمہ داری اور ضبط کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے 7 مئی سے کرتارپور راہداری کے ذریعے یاتریوں کو اجازت دینا بند کردی، پاکستان کی جانب سے بھارتی سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہنے کےلیے راہداری کھلی ہے، بھارت کو چاہیے کہ سکھ برادری کو کرتارپور درشن کی سہولت سے استفادہ کرنے دے، پاکستان سکھ مذہبی آزادی کا مکمل احترام کرتا ہے اور یاتریوں کےلیے دروازے کھلے ہیں۔

شفقت علی خان نے کہا کہ پاک بھارت جنگ بندی مؤثر انداز میں جاری ہے، پاکستان 10 مئی سے اعلان کردہ جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کا پابند ہے، دونوں اطراف سے کشیدگی میں کمی اور استحکام کی جانب پیشرفت ہوئی ہے، دونوں افواج کے مابین ڈی جی ایم اوز کے ذریعے رابطہ بحال ہے، دونوں ممالک فوجی نقل و حرکت میں کمی کےلیے رابطے میں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے چین کا دورہ کیا، نائب وزیراعظم کی چینی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں خطے کی صورتحال زیر غور آئی۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان نے استنبول مذاکرات میں نیک نیتی اور مثبت سوچ کے ساتھ شرکت کی۔ پاکستان طالبان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے اپنے اس واضح موقف پر سمجھوتہ نہیں کرے گا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان ثالثی کے عمل میں شریک رہے گا اور ہم جمعرات کو پاکستان اور طالبان میں ہونے والے مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں۔ یہ بات وزارت خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہی۔انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اور پاکستان کی مسلح افواج قومی خودمختاری، سلامتی اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کیلئے تیار ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان نے استنبول مذاکرات میں نیک نیتی اور مثبت سوچ کے ساتھ شرکت کی۔ پاکستان طالبان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے اپنے اس واضح موقف پر سمجھوتہ نہیں کرے گا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کشیدگی کو مزید ہوا نہیں دینا چاہتا تاہم وہ توقع رکھتا ہے کہ  افغان طالبان حکومت بین الاقوامی برادری سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرے اور فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان سمیت دہشت گرد عناصر کے خلاف ٹھوس اور مصدقہ اقدامات کرتے ہوئے سلامتی سے متعلق پاکستان کے جائز تحفظات دور کرے۔ طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ پاکستان گزشتہ چار سال سے طالبان حکومت پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ افغان سرزمین پر موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن اور موثر اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا افغان حکومت کو افغان سرزمین پر موجود فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی اعلی قیادت کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بار بار یقین دہانیوں کے باوجود افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار آج ایک روزہ دورے پر ترکیہ جائیں گے
  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے
  • عرب اسلامک وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت، نائب وزیراعظم کل استبول روانہ ہوں گے
  • دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ
  • اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ، بھارتی پروپیگنڈا بےبنیاد ہے، پاکستان
  • پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، ترجمان دفتر خارجہ
  • امریکا نے بھارت کے ساتھ 10 سالہ دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے
  • پاکستان نے پاسپورٹ سے اسرائیلی شق کے خاتمے کا بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا مسترد کردیا