Daily Ausaf:
2025-07-09@01:07:31 GMT

تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑی خبر آگئی

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

اسلام آباد:ماہانہ 50 ہزار سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کے لیے بڑی خبر آگئی، آئندہ بجٹ میں ریلیف کے امکانات ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات کا آخری دور ہے، جس میں آئندہ بجٹ میں تنخواہ دارطبقے کیلئے انکم ٹیکس کےریلیف کے امکانات ہیں۔وزیراعظم شہبازشریف نے تنخواہ دارطبقے کیلئے ریلیف کی ہدایات کی تھیں ، رواں مالی سال تنخواہ دار طبقے سے توقعات سے زیادہ ٹیکس ملا۔

جس کے پیش نظر آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے تمام سلیب پر ریلیف دیا جاسکتا ہے اور تمام سلیب پر 2.

5 فیصد ریلیف دیے جانے کا امکان ہے۔تنخواہ دار طبقے کیلئے سالانہ 10لاکھ روپے کی آمدن پرٹیکس فری کیے جانے کا امکان ہے اور ٹیکس کی چھوٹ کی حد سالانہ 6 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ کی جاسکتی ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ماہانہ 50ہزار کےبجائے 83ہزار کی آمدن پر انکم ٹیکس معاف ہوسکتا ہے۔اس کے علاوہ ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس 5 فیصد سے کم ہوکر 2.5فیصد، ماہانہ ایک لاکھ 83 ہزار تنخواہ پر انکم ٹیکس شرح 15فیصدسےکم ہوکر12.5 فیصدہوسکتی ہے۔

ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار تنخواہ پرانکم ٹیکس شرح 25فیصد سےکم ہوکر 22.5 فیصد اور ماہانہ 3لاکھ 33ہزار تک کی تنخواہ پرانکم ٹیکس شرح 30فیصد کےبجائے 27.5 فیصد ہوسکتی ہے تاہم آئی ایم ایف سے آئندہ بجٹ میں ریلیف کے لیے بات چیت ہوگی۔کارپوریٹ سیکٹرکیلئے بھی انکم ٹیکس کاریٹ 2.5 فیصد کم کرنے کی تیاریاں جاری ہے ، ذرائع نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے سپرٹیکس میں بھی 0.5 فیصد کمی کی ہدایت کی ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: تنخواہ دار طبقے تنخواہ پر انکم ٹیکس

پڑھیں:

وزیرِاعظم شہباز شریف کا جدید ٹیکس اصلاحات پر زور، ایف بی آر میں AI سسٹم متعارف

وزیرِاعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ایف بی آر نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار مصنوعی ذہانت (AI) اور مشین لرننگ پر مبنی نیا کسٹمز کلیئرنس اور رسک مینجمنٹ سسٹم (RMS) متعارف کرا دیا ہے۔

بریفنگ کے مطابق درآمد و برآمد کی اشیا کی لاگت اور نوعیت کا تخمینہ اب AI اور بوٹس کی مدد سے لگایا جائے گا۔ ابتدائی ٹیسٹنگ میں 92 فیصد سے زائد کارکردگی، 83 فیصد زائد گڈز ڈیکلریشن (GD) کا درست تعین، اور اڑھائی گنا زیادہ اشیا کی گرین چینل سے کلیئرنس ممکن ہوئی۔ نظام کی بدولت انسانی مداخلت کم، شفافیت میں اضافہ اور کاروباری برادری کے لیے نمایاں سہولت متوقع ہے۔

مزید پڑھیں: وزیرِاعظم شہباز شریف نے ملکی برآمدات کو 60 ارب ڈالر سالانہ پر پہنچانے کا ہدف دے دیا

وزیرِاعظم نے کہا کہ ٹیکس نظام کی خودکاری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سے کاروبار میں آسانی، وقت اور پیسے کی بچت ہوگی۔ انہوں نے نظام کو مربوط اور پائیدار بنانے کی ہدایت دی اور ایف بی آر کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا محمد اورنگزیب، عطا اللہ تارڑ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ ویڈیو اینالیٹکس پر مبنی سسٹم سے مینو فیکچرنگ سیکٹر میں بھی ٹیکس وصولی مؤثر، خودکار اور شفاف ہو جائے گی۔ سسٹم ابتدائی آزمائش میں 98 فیصد ایفیشینٹ پایا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

RMS ایف بی آر مصنوعی ذہانت وزیراعظم شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • آئندہ سال حج کیلیے 2 لاکھ پاکستانیوں نے رجسٹریشن کرالی
  • زرعی صارفین کیلئے آسان اقساط پیکج متعارف
  • (سابق کمشنر سیسی کا کارنامہ) ایف بی آر کو خلاف ضابطہ 67 کروڑ کا جرمانہ ادا
  • آئندہ مالی سال کیلئے پولیس افسروں و ملازمین کی تنخواہوں کیلئے 167 ارب مختص
  • موٹروے ٹول ٹیکس میں 100 فیصد سے زائد اضافے کا انکشاف
  • آئندہ مالی سال کیلئے مختلف محکموں کے ملازمین کیلئے مختص کی تنخواہوں کی تفصیلات
  • 200 یونٹ تک بجلی صارفین کو 80 فیصد ڈسکاؤنٹ ہے، ریلیف کیلئے مزید اقدامات کریں گے، وزیر توانائی
  • ایف بی آر نے "ہائی رسک" کیش ٹرانزیکشنز پر نگرانی کا عمل مزید سخت کر دیا
  • سرکاری ملازمین اور ٹیکس کی وصولی
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کا جدید ٹیکس اصلاحات پر زور، ایف بی آر میں AI سسٹم متعارف