سمندری سلامتی کو درپیش نئے خطرات کو سمجھنے کی ضرورت ہے، ایڈمرل نوید اشرف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا۔
پاکستان نیوی وار کالج کے 54ویں کانووکیشن کی تقریب کا لاہور میں انعقاد کیا گیا، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب میں 118 افسران کو ڈگریاں تفویض کی گئیں، فارغ التحصیل افسران میں دوست ممالک کے 44 افسران بھی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نیول چیف نے اپنے خطاب میں جنگی نوعیت میں تبدیلی اور سمندری سلامتی کو درپیش نئے خطرات کو سمجھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق انھوں نے کہا پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ کشیدگی جنگ کی بدلتی ہوئی نوعیت کا واضح ثبوت ہے، غیر ریاستی عناصر کے کردار کے تناظر میں روایتی عسکری حکمت عملیوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
نیول چیف نے کہا غیر روایتی جنگی طریقہ کار کے تناظر میں روایتی عسکری حکمت عملیوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب کے اختتام پر مہمان خصوصی نے کامیاب گریجویٹس میں ڈگریاں تقسیم کیں، تقریب میں اعلیٰ عسکری حکام ، سول معززین اور کورس ممبران کے اہل خانہ شریک تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر کے مطابق کی ضرورت
پڑھیں:
سمندری خوراک برآمدات کی سالانہ رپورٹ کا اعلان کر دیا۔ وفاقی وزیر بحری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر بحری امور جنید انوار چوہدری سمندری خوراک برآمدات کی سالانہ رپورٹ کا اعلان کر دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سمندری مصنوعات بین الاقوامی خریداروں کے لیے پرکشش بن رہی ہیں، پاکستانی سمندری خوراک کی برآمدات 20.5 فیصد اضافے سے 489.2 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ چین اور تھائی لینڈ پاکستانی سمندری خوراک کے سب سے بڑے خریدارہیں۔ جنید انوار چوہدری نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ مؤثر پالیسی اور ضابطہ کاری کا نتیجہ ہے، جھینگے، کیکڑے، میکریل اور جیلی فش اہم برآمدی اشیاء میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ادارہ جاتی اصلاحات اور پائیدار اقدامات کے مثبت اثرات ظاہر ہونے لگے ، پاکستان عالمی سمندری خوراک مارکیٹ میں تیزی سے جگہ بنا رہا ہے، نئی عالمی منڈیوں کی تلاش اور برآمدی ڈھانچے کی بہتری ترجیحات میں شامل ہے۔