فلسطینی عوام غزہ پٹی میں جاری جنگ کے ’’ظالمانہ ترین مرحلے‘‘ سے گزر رہے ہیں، انٹونیو گوٹیرش اسرائیلی حملوں میں اکہتر فلسطینی ہلاک اور بڑی تعداد میں لاپتہ ہو گئے، غزہ سول ڈیفنس اسرائیلی حملوں میں اکہتر فلسطینی ہلاک، غزہ سول ڈیفنس

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی سول ڈیفنس ایجنسی کے اہلکار محمد المغیر نے اے ایف پی کو بتایا کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں مزید کم از کم 71 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ ان کے بقول ’’درجنوں افراد زخمی ہوئے اور ایک بڑی تعداد ملبے تلے لاپتہ ہے۔

‘‘
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس کے دستوں نے غزہ پٹی میں ’’عسکری احاطوں، اسلحہ ذخیرہ کرنے کی جگہوں اور سنائپر پوسٹوں‘‘ کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

فوج نے مزید بتایا کہ ملکی ’’فضائیہ نے غزہ پٹی میں دہشت گردوں کے 75 سے زائد اہداف پر حملے کیے۔‘‘
خیال رہے کہ اسرائیل نے 18 مارچ کو غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی تھیں، جس سے اس تباہ شدہ ساحلی پٹی میں 19 جنوری سے جاری جنگ بندی کا خاتمہ ہوگیا تھا۔


جمعہ کے روز غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے بتایا کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3,673 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس کے بعد سات اکتوبر 2023ء سے جاری اس جنگ میں غزہ پٹی میں انسانی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 53,822 تک پہنچ چکی ہے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی کی سرکاری اعداد و شمار پر مبنی گنتی کے مطابق، حماس کے اکتوبر 2023 کے حملے میں اسرائیل میں 1,218 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔


فلسطینی شدت پسندوں نے اس حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا، جن میں سے 57 اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔ ان میں سے 34 کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ غالباﹰ ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ جنگ میں لوگ ’بہیمانہ ترین مرحلے‘ سے گزر رہے ہیں، انٹونیو گوٹیرش

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نےکہا ہے کہ فلسطینی عوام غزہ پٹی میں جاری جنگ کے ’’ظالمانہ ترین مرحلے‘‘ سے گزر رہے ہیں۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب اسرائیل کی جانب سے مکمل ناکہ بندی کے جزوی طور پر نرم کیے جانے کے بعد غزہ پٹی میں خوراک اور امداد لے جانے والے درجنوں ٹرکوں کو لوٹ لیا گیا۔
غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی بمباری اور عسکری کارروائیوں کے باعث لاکھوں فلسطینی شدید غذائی قلت، پینے کے پانی کی کمی، اور بنیادی طبی سہولیات کی عدم دستیابی کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی غزہ میں خان یونس اور رفح کے علاقوں سے لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں اور کئی خاندان کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
اقوام متحدہ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا، ’’غزہ میں فلسطینی اس ظالمانہ تنازع کے ممکنہ طور پر سب سے بے رحم مرحلے سے گزر رہے ہیں‘‘ اور یہ کہ اسرائیل کو ’’انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کی اجازت دینا اور اس میں سہولت فراہم کرنا چاہیے۔

‘‘
انہوں نے نشاندہی کی کہ حالیہ دنوں میں غزہ میں داخلے کے لیے کلیئر کیے گئے تقریباً 400 ٹرکوں میں سے صرف 115 کو ہی وصول کیا جا سکا۔ ان کا کہنا تھا، ’’بہرحال، اب تک جتنی امداد کی اجازت دی گئی ہے، وہ چمچ بھر امداد کے مترادف ہے جبکہ ضرورت اس سے کہیں زیادہ کی ہے ۔‘‘
گوٹیرش نے مزید کہا، ’’ادھر اسرائیلی فوجی کارروائی ہلاکتوں اور تباہی کی بھیانک سطح کے ساتھ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔

‘‘
عالمی خوراک پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کا کہنا ہے، ’’گزشتہ رات دیر گئے جنوبی غزہ میں ہمارے 15 ٹرک لوٹ لیے گئے، جو ڈبلیو ایف پی کی مدد سے چلنے والی بیکریوں کی جانب جا رہے تھے۔‘‘
اقوام متحدہ کے اس ادارے نے اپنے ایک بیان میں مزید کہا، ’’بھوک، مایوسی، اور اس بات کی بے یقینی کہ مزید خوراک آئے گی یا نہیں، بدامنی میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔‘‘ اس ادارے نے اسرائیلی حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا، ’’خوراک کی کہیں زیادہ بڑی مقدار تیزی سے غزہ پہنچنے دی جائے۔‘‘
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ کے سے گزر رہے ہیں غزہ پٹی میں ترین مرحلے ہلاک ہو ایف پی

پڑھیں:

مسجد اقصیٰ ہماری ’ریڈلائن‘ ہے، ہر قیمت پردفاع کریں گے: حماس

فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے مسجد اقصیٰ کو ’ریڈ لائن‘ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں اور آبادکاروں کی یلغار کے خلاف ہر قیمت پر مقدس مقام کا دفاع کیا جائے گا۔
حماس کے القدس امور کے سربراہ ہارون ناصرالدین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ فلسطینی قوم کے لیے نہ صرف ایک مذہبی مقام ہے بلکہ قومی شناخت کی علامت بھی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اسرائیلی قابض فورسز اور آبادکار مسلسل فلسطینیوں کو مسجد میں داخلے سے روکنے، عبادات پر پابندی لگانے، اور اسٹیٹس کو تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
ناصرالدین نے کہا کہ یہ حملے ایک منظم منصوبے کا حصہ ہیں جس کا مقصد مسجد اقصیٰ کو اس کے اصل وارثوں سے خالی کر کے مکمل اسرائیلی کنٹرول قائم کرنا ہے۔ انہوں نے ان تمام فلسطینیوں کی جدوجہد کو سراہا جو تمام تر رکاوٹوں، گرفتاریوں اور دباؤ کے باوجود مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے متحرک ہیں۔

دریں اثنا، فلسطینی وزارت اوقاف و مذہبی امور نے اطلاع دی ہے کہ جون کے مہینے میں اسرائیلی فورسز اور آبادکاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر 25 بار دھاوے بولے گئے، جن میں رسومات کی ادائیگی، نمازیوں کی آمد پر پابندیاں، اور مسجد کی 11 بار بندش شامل ہے۔ وزارت کے مطابق مسجد ابراہیمی میں بھی اذان کی 89 بار ممانعت کی گئی اور اسے 12 دنوں کے لیے مکمل طور پر بند رکھا گیا۔ ان اقدامات کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے مذہبی تفریق اور مقدسات کے خلاف منظم پالیسی قرار دیا ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 36 فلسطینی شہید
  • غزہ میں قیامت: اسرائیلی بمباری میں 20 فلسطینی شہید، 6 بچے بھی شامل
  • غزہ کبھی ہتھیار نہ ڈالے گا، حماس کا اعلان
  • اسرائیلی جارحیت  میں 57 ہزار سے زائد فلسطینی شہید، الاکھ 36ہزار سے زائد زخمی
  • غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کا کاری وار، اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان، 5 فوجی ہلاک، 14 زخمی
  • غزہ : اسرائیلی حملے جاری‘ مزید 105فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری، 82 فلسطینی شہید، امریکا کو جنگ بندی کی توقع
  • غزہ پر بمباری سے متعدد گھر تباہ، مزید 78 فلسطینی شہید، اسرائیل کا لبنان پر بھی حملہ
  • غزہ کے مکان پر صیہونی فوج کا حملہ، 12 فلسطینی شہید، 24 گھنٹوں میں شہداء کی تعداد 90 ہوگئی
  • مسجد اقصیٰ ہماری ’ریڈلائن‘ ہے، ہر قیمت پردفاع کریں گے: حماس