سلیکٹڈ ایم پی اے کی ایماء پر کچھی میں ڈاکو راج ہے، سردار یار محمد رند
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، پولیس ان باثر ڈاکوؤں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، کیونکہ یہ فارم 47 کی پیدوار جعلی ایم پی اے کے بندے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ فارم 47 کی حکومت میں ضلع کچھی کو ڈاکوئستان بنا دیا گیا ہے۔ ضلع میں کسی کی بھی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آتی۔ ڈاکوؤں، لٹیروں کے جھتے اپنی مرضی سے شریف شہریوں کو دن دہاڑے لوٹ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ حلقے سے سلیکٹڈ ایم پی اے کی ایماء پر کچھی میں ڈاکو راج ہے اور ان ڈاکوؤں، چوروں، لٹیروں کی مکمل پشت پناہی کرتے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ، پولیس ان باثر ڈاکوؤں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، کیونکہ یہ فارم 47 کی پیدوار جعلی ایم پی اے کے بندے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضلع کچھی کا امن تباہ و برباد کرنے والوں کو عوام پر مسلط کرکے عوامی حقیقی قیادت کا راستہ روکا گیا۔ تاکہ ضلع میں اپنی منشاء کے مطابق عوام کے حقوق پر شب خون ڈالا جاسکے۔ سردار رند کا مزید کہنا تھا کہ کچھی کے امن کے سوداگروں کو عوامی عدالت میں جواب دینا ہوگا۔ آج کچھی کے غریب مفلوک الحال عوام دن میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ انکی جان و مال کو ڈاکو سرے عام تار تار کر رہے ہیں۔ لیکن کوئی شنوائی نہیں کیونکہ حکومتی منڈی میں سب بیوپاریوں کو جمع کیا گیا ہے، جہاں عام آدمی کی کوئی حیثیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عوامی مفادات کے تحفظ کی سیاست کی ہے۔ کچھی کے عوام کو ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ ہماری تمام تر ترجیحات علاقائی امن ہے، جس کیلئے ہر ممکن اقدامات ناگزیر ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ایم پی اے
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔