لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مئی2025ء)مہنگائی کو بریک نہ لگ سکی، رواں ہفتے کے دوران آٹا، چاول، دالوں سمیت متعدد اشیاء مزید مہنگی ہو گئیں۔ ملک میں حالیہ ہفتے مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں کمی کی شرح 0.29 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ سالانہ بنیاد پر مہنگائی 1.35 فیصد کی سطح پر آگئی، حالیہ ایک ہفتے کے دوران 13 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 14 اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، 24 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ٹماٹر کی قیمتوں میں 12.01 فیصد، انڈوں کی قیمتوں میں 8.16 فیصد، گڑ کی قیمتوں میں 1.50 فیصد، کیلوں کی قیمتوں میں ایک فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں0.79 فیصد، آٹے کی قیمتوں میں0.63 فیصد، دال چناکی قیمتوں میں 0.39 فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں0.30 فیصد، خشک پاوڈر دودھ کی قیمتوں میں 0.36 فیصد، مٹن کی قیمتوں میں 0.26فیصد، بیف کی قیمتوں میں0.12 فیصد اورباسمتی ٹوٹا چاول کی قیمتوں میں0.34 فیصد اضافہ ہوا۔
(جاری ہے)
چکن کی قیمتوں میں 7.26فیصد، لہسن کی قیمتوں میں2.71فیصد، پیازکی قیمتوں میں5.43 فیصد، آلوکی قیمتوں میں0.95 فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں2.44 فیصد، دال مسور کی قیمتوں میں0.46 فیصد، ویجیٹیبل گھی کی قیمتوں میں0.05فیصد اور چینی کی قیمتوں میں0.05 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.26فیصد کمی کے ساتھ0.54 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.27فیصدکمی کے ساتھ0.03فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.26 فیصد کمی کے ساتھ1.08فیصد اضافہ ہوا۔البتہ 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.28فیصد کمی کے ساتھ 1.92فیصد رہی جبکہ44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.30 فیصد کمی کے ساتھ 2.35فیصدرہی ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
راولپنڈی میں ایچ پی وی ویکسی نیشن مہم کا دوسرا دن مکمل
راولپنڈی:راولپنڈی میں ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کے دوسرے دن کا عمل مکمل ہوگیا۔ اس مہم کے تحت 9 سے 14 سالہ بچیوں کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین فراہم کی جارہی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق مہم کا مجموعی ہدف 3 لاکھ 95 ہزار 609 بچیاں مقرر کیا گیا ہے۔ دوسرے دن 49 ہزار 783 بچیوں کو ویکسین دی گئی، تاہم اب تک 12 ہزار 602 بچیاں ویکسین سے محروم رہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق روزانہ کا ہدف 65 ہزار 950 بچیوں کا تھا لیکن اس میں صرف 75 فیصد ہدف حاصل ہوسکا۔ والدین کے انکار کے باعث 8 ہزار 402 بچیوں کو ویکسین نہ لگ سکی۔
کارکردگی کے لحاظ سے تحصیل کہوٹہ اور کوٹلی ستیاں سب سے آگے ہیں جہاں 86 فیصد ہدف پورا ہوا۔ اس کے برعکس ٹیکسلا اور کلر سیداں میں کم ترین کارکردگی سامنے آئی جہاں بالترتیب 61 اور 63 فیصد ہدف ہی حاصل ہوسکا۔
محکمہ صحت راولپنڈی کا کہنا ہے کہ والدین کا انکار اور ویکسین سے متعلق غلط فہمیاں مہم کی کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ تاہم راولپنڈی سٹی، کینٹ اور رورل میں سب سے زیادہ بچیوں کی ویکسی نیشن کروائی گئی۔