پاکستان بمقابلہ بنگلادیش: ٹی 20 سیریز کے لیے ٹکٹوں کی قیمتوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آج لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں 28 مئی سے یکم جون تک پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان ہونے والی تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے ٹکٹوں کی قیمتوں کا اعلان کردیا۔
شائقین کے لیے ٹکٹ 25 مئی سے صرف ٹی سی ایس ایکسپریس سینٹرز پر دستیاب ہوں گے۔ پہلے مرحلے میں ٹکٹ اتوار سے ڈیوس روڈ اور گلبرگ لاہور میں واقع ٹی سی ایس ایکسپریس سینٹرز پر دستیاب ہوں گے۔
شائقین کو گراؤنڈ میں آنے کی ترغیب دینے کے لیے میچز کے لیے مناسب قیمتیں مقرر کی گئی ہیں۔
قذافی سٹیڈیم میں جنرل انکلوژرز (حنیف محمد، امتیاز احمد، انضمام الحق اور سعید احمد) کے ٹکٹ شائقین کے لیے 200 روپے میں دستیاب ہوں گے۔
فرسٹ کلاس انکلوژرز (عبدالحفیظ کاردار، عبدالقادر، جاوید میانداد اور سرفراز نواز) 300 روپے میں دستیاب ہوں گےجبکہ پریمیم انکلوژرز (راجاس اور سعید انور) شائقین کے لیے 400 روپے میں دستیاب ہوں گے۔
وی آئی پی انکلوژرز (فضل محمود اور عمران خان) کے ٹکٹ شائقین کے لیے 500 روپے میں دستیاب ہوں گے۔
جناح اینڈ پر ماجد خان اور ظہیر عباس (وی وی آئی پی انکلوژرز) اور اقبال اینڈ پر وقار یونس اور وسیم اکرم (وی وی آئی پی انکلوژرز) کے ٹکٹ شائقین کے لیے 2000 روپے میں دستیاب ہوں گے۔
شائقین 2000 روپے میں گیلری ( ہاسپٹیلٹی باکس ) سے بھی میچ دیکھ سکتے ہیں۔اپنے کرکٹ اسٹارز کو دیکھنے کے خواہشمند شائقین ایک شناختی کارڈ پر زیادہ سے زیادہ چار ٹکٹ خرید سکتے ہیں۔
تین ٹی ٹوئنٹی 28، 30 مئی اور یکم جون کو کھیلے جائیں گے جو رات آٹھ بجے شروع ہونگے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شائقین کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد، پبلک ٹرانسپورٹ کا کرایہ 100 روپے مقرر، شہری پریشان
حکام کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی آپریشنل لاگت، ایندھن کی قیمتوں میں اضافے اور سروس کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے کرایوں میں نظرثانی ناگزیر تھی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے شہریوں کے لیے میٹرو بس کا سفر مہنگا ہو گیا۔ 26 مئی 2025ء سے نئی کرایہ پالیسی نافذ کی جا رہی ہے جس کے تحت اورنج لائن، گرین لائن، بلیو لائن اور الیکٹرک فیڈر روٹس پر یکساں طور پر فی سفر کرایہ 100 روپے مقررکر دیا گیا ہے۔ پہلے مختلف روٹس پر کرایہ 50 سے 90 روپے کے درمیان تھا تاہم حکام کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی آپریشنل لاگت، ایندھن کی قیمتوں میں اضافے اور سروس کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے کرایوں میں نظرثانی ناگزیر تھی۔ شہریوں نے اس فیصلے پر مختلف آراء کا اظہار کیا ہے، کچھ نے اضافے کو معاشی بوجھ قرار دیا جبکہ دیگر نے بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے ضروری اقدام قرار دیا، حکام نے عوام سے تعاون کی اپیل کی ہے۔