مئی 2025: HP لیپ ٹاپس بغیر منافع کی آسان اقساط پر دستیاب
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
پاکستان میں HP لیپ ٹاپس اب زیرو مارک اپ پر آسان اقساط میں دستیاب ہیں۔ اس اسکیم کے تحت صارفین کو مہنگے لیپ ٹاپ ایک ساتھ خریدنے کی بجائے ماہانہ اقساط میں خریدنے کی سہولت دی گئی ہے۔
Core i5 اور HP ProBook جیسے جدید ماڈلز اس اسکیم میں شامل ہیں۔ ان لیپ ٹاپس میں 16GB ریم، 512GB SSD اسٹوریج، اچھے گرافکس اور بہترین بیٹری لائف جیسے فیچرز موجود ہیں۔ یہ لیپ ٹاپس پڑھائی، آفس ورک، گیمنگ یا تفریح کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
قسطوں کا دورانیہ 3 ماہ سے لے کر 36 ماہ تک رکھا گیا ہے۔ اگر کوئی صارف 3، 6 یا 9 ماہ کی قسطوں کا انتخاب کرے تو اسے زیرو مارک اپ کی سہولت ملے گی، یعنی صرف اصل قیمت ہی ادا کرنی ہوگی، کوئی اضافی سود یا فیس نہیں لی جائے گی۔
یہ سہولت بینک الفلاح کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہے اور اس کا مقصد عام لوگوں کو آسان شرائط پر جدید ٹیکنالوجی تک رسائی دینا ہے۔ اب طالبعلموں، ملازمین اور عام صارفین کے لیے مہنگے لیپ ٹاپ خریدنا مشکل نہیں رہا۔
قیمت اور قسطوں کی تفصیل:
بجٹ 2025-26 کی تیاریاں، 50 سے 3 لاکھ تک تنخواہ لینے والوں کو ٹیکس ریلیف ملنے کا امکان
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: لیپ ٹاپس
پڑھیں:
مقامی حکومتوں کے مضبوط نظام کے بغیر مسائل کا حل ممکن نہیں: سپیکر پنجاب اسمبلی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خاں نے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ''پنجاب پارلیمنٹیرینز کانفرنس برائے پائیدار ترقی کے اہداف'' میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ یہ کانفرنس پارلیمنٹری ڈویلپمنٹ یونٹ کے تعاون سے منعقد کی گئی۔ سپیکر ملک محمد احمد خاں نے اپنے خطاب میںکہا مقامی حکومتوں کے مضبوط نظام کے بغیر عوامی مسائل کا دیرپا حل ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا صوبائی حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہے اور بلوچستان سمیت تمام صوبے مقامی آبادی کی بہتری کے لیے مؤثر اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے پنجاب کے ستھرا پروگرام کو ایک کامیاب ماڈل قرار دیتے کہا پہلی بار دیہی سطح پر گلیوں کی صفائی کا منظم نظام قائم کیا گیا جو مقامی حکومتوں کے استحکام کی مضبوط مثال ہے۔ موجودہ حکومت ماحول کی بہتری کیلئے اربوں روپے کا بجٹ مختص کر چکی۔ نظام کی درست سمت، وسائل کی عادلانہ تقسیم اور مقامی حکومتوں کو مکمل بااختیار بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آخر میں سپیکر پنجاب اسمبلی نے اس بات پر زور دیا کہ ڈویلپمنٹ گولز کے حصول کیلئے مسلسل مکالمہ ضروری ہے۔