معیشت بیٹھ گئی ہے، سیاسی بحران ختم کیے بغیر حالات بہتر نہیں ہونگے، اسد عمر
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
معیشت بیٹھ گئی ہے، سیاسی بحران ختم کیے بغیر حالات بہتر نہیں ہونگے، اسد عمر WhatsAppFacebookTwitter 0 5 December, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے پاکستان کے حالات ٹھیک نہیں ہیں اور معیشت بیٹھ گئی ہے، سیاسی بحران ختم کیے بغیر حالات بہتر نہیں ہوں گے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا حکومت کی جانب سے 8کمیٹیاں بنائی گی جو معیشت کو بہتر کرنے کا طریقہ بتائیں گی، آپ نے ڈیڑھ سال سے کیا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ٹریفک قوانین کو نافذ کرنے جا رہے ہیں یہ بہت اچھی چیز ہے، لیکن غریب موٹر سائیکل والے پر چالان کیے جا رہے ہیں لیکن طاقتور کو آپ کچھ کہہ نہیں سکتے۔
ان کا کہنا تھا بھارت کو ہم نے تگڑا جواب دیا، پاکستان جیتا ہے، ساری دنیا مان گئی ہے، لیکن پاکستان کے اندرونی حالات ٹھیک نہیں، معیشت بیٹھ گئی ہے۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا اس حکومت نے ساڑھے 3 سال برباد کر دیے ہیں، جب تک آپ سیاسی بحران کو ختم نہیں کریں گے، حالات بہتر نہیں ہوں گے، سیاسی بحران ختم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، سب کو مل کر بیٹھ کر سیاسی بحران حل کرنے کی ضرورت ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسندھ ہائیکورٹ کا عمران خان کے کیسز کو عدالتی نظیر کے طور پر لینے سے انکار سندھ ہائیکورٹ کا عمران خان کے کیسز کو عدالتی نظیر کے طور پر لینے سے انکار ریاست نے ٹھوک بجا کر جواب دیدیا،پیر سے پاکستان کی ترقی کا سورج طلوع ہوگا، فیصل واوڈا ڈی جی آئی ایس پی آر کی عمران خان کے بیٹوں کو فوج میں بھرتی ہوکر خوارج سے لڑنے کی دعوت عمران خان جن سے بات کرنا چاہتے ہیں وہ ان سے بات نہیں کرنا چاہتے، رانا ثنا اللہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے عمران خان کو ذہنی مریض قرار دیدیا پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد غیر ملکی جیلوں میں قید ہونے کا انکشاف، تفصیلات قومی اسمبلی میں پیشCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: معیشت بیٹھ گئی ہے سیاسی بحران ختم حالات بہتر نہیں کا کہنا
پڑھیں:
عمران کےملاقاتی سیاسی گفتگو نہیں کر سکتے، اعظم نذیر تارڑ
اسلام آباد:(نیوزڈیسک)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان جیل رولز کے مطابق سیاسی گفتگو نہیں کرسکتے کیونکہ رولز میں واضح لکھا ہے کہ ملاقات میں جو بھی بات ہوگی اس کو پبلک نہیں کیا جا سکتا۔
وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کل بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی جیل میں ملاقاتوں سے متعلق ایک بات بہت بار دہرائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی اسلام آباد کی جیل آپریشنل نہیں ہوئی، اڈیالہ جیل پنجاب میں ہے اور وہاں بھی ہماری حکومت ہے اس لیے بات ہوتی ہے، جیل مینوئل کے تحت ملاقاتیں ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رول 265 کے تحت ایک ہفتے میں ایک بار ملاقات ہو سکتی ہے، ملاقات کرنے والوں کی تعداد 6 ہوگی، ہفتے میں ایک چٹھی بھی لکھ سکتے ہیں اور وہ جیل رولز کے مطابق سیاسی گفتگو نہیں کر سکتے کیونکہ رولز میں واضح لکھا ہے کہ ملاقات میں جو بھی بات ہوگی اس کو پبلک نہیں کیا جا سکتا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ایک سزا یافتہ مجرم ہیں، قیدی کو بغیر نگرانی کے ملاقات کی اجازت نہیں ہوتی، رول557 کے تحت اگر سپرنٹنڈنٹ اگر قواعد کے مطابق ملاقات نہ سمجھیں وہ اسے ختم کر سکتے ہیں، اگر سپرنٹنڈنٹ کو امن وامان، نقص امن، انتشار کا خدشہ ہو تو وہ ملاقات روک سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو آج قانون ہے وہ دہائیوں سے موجود ہے، ایک جج نے ان رولز کو معطل کیا تھا، جب نواز شریف جیل میں تھے تو انہیں اڈیالہ میں ملاقات کی اجازت تھی مگر کوٹ لکھپت میں اجازت نہیں تھی۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس وقت کے وزیراعظم بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ ایک سزا یافتہ مجرم ہو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی، وہ سپریم کورٹ میں کیس لے کر گئے اور سپریم کورٹ نے اس حوالے سے فیصلہ بھی دیا اور اس فیصلے کے تحت انہیں صدر کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا،
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز ایک جیل میں ہونے کے باوجود مل نہیں سکتے تھے، ہم دو وکلا کو ہفتے میں ایک مرتبہ ایک گھنٹے کی ملاقات کی اجازت ملی مگر اس کی شرائط تھیں کہ ہم سے باقاعدہ انڈر ٹیکنگ لی گئی تھی اور ہم نے کبھی ملاقات کے بعد اس حوالے سے انٹرویو نہیں دیے۔
عمران خان کے بطور وزیراعظم دیے گئے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے امریکا جا کر عوامی اجتماع میں جیل سے پنکھے اتروانے کی بات کی تھی۔
ایک سوال پر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کا یہ بیان کہ ہم نے کابینہ تشکیل دینی ہے یہی مخالفت ہے، آپ ایک طرف کہتے ہیں کہ انصاف چاہتے ہیں مگر خود قانونی فریم ورک میں نہیں آتے، اگر کسی نے جیل توڑنے کی کوشش یا ایسا سوچا بھی تو پھر ریاست اپنا ردعمل دے گی۔