Islam Times:
2025-11-04@05:00:04 GMT

تکفیریوں کے کارڈ سے امریکہ کا کھیل

اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT

تکفیریوں کے کارڈ سے امریکہ کا کھیل

اسلام ٹائمز: موجودہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ براہ راست داعش کی حمایت نہیں کرتا کیونکہ یہ گروہ بدستور خطے میں اس کے مفادات کے لیے خطرہ تصور کیا جاتا ہے۔ لیکن امریکہ بالواسطہ طور پر داعش کو جولانی پر دباو ڈالنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ امریکہ نے شام پر پابندیاں ختم کرنے کو غیر ملکی دہشت گرد عناصر کو ملک سے نکال باہر کرنے سے مشروط کیا ہے۔ یوں اس نے جولانی رژیم کو بہت سخت دوراہے پر لا کھڑا کیا ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ جولانی اقتدار میں باقی رہنے کے لیے ہمیشہ اس کا محتاج رہے۔ امریکہ دوسری طرف شام میں داعش کے خطرے کو بڑا کر کے دکھا رہا ہے جبکہ اس کے خاتمے کے لیے کوئی موثر اقدام بھی انجام نہیں دیتا۔ اس کا مقصد شام میں ایک مضبوط مرکزی حکومت تشکیل پانے کو روکنا ہے۔ داعش کی حمایت کا آخری مقصد اسلامی مزاحمتی بلاک کو کمزور کرنا ہے۔ تحریر: علی احمدی
 
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے منگل 20 مئی کے دن خبردار کیا کہ شام میں محض چند ہفتے بعد ممکن ہے بھرپور پیمانے پر خانہ جنگی کا آغاز ہو جائے۔ مارکو روبیو نے سینیٹ کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے مزید کہا: "ہماری تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ درپیش چیلنجز کے باعث شام کی نگران حکومت نہ چند ماہ بلکہ محض چند ہفتے ہی چل سکے گی اور اس کے خاتمے پر اس ملک میں شدید خانہ جنگی اور ٹوٹ پھوٹ شروع ہو سکتی ہے۔" دوسری طرف دہشت گرد گروہ داعش کے بچے کھچے عناصر اور ھیئت تحریر الشام کے پرانے اتحادیوں نے شام میں ابو محمد الجولانی کے برسراقتدار آنے کے بعد اس ملک کے وسیع علاقوں پر اپنا کنٹرول قائم کر لیا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت سے ان کے اختلافات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔
 
تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے غیر ملکی دہشت گرد عناصر کو ابو محمد الجولانی کی سربراہی میں موجودہ نگران حکومت کے خلاف بغاوت پر اکسانا شروع کر دیا ہے۔ ابو محمد الجولانی ھیئت تحریر الشام کا سربراہ بھی ہے۔ دوسری طرف مغربی حکمران دمشق کو خبردار کر رہے ہیں کہ وہ غیر ملکی دہشت گرد عناصر کو اپنے ملک میں پناہ دینے سے گریز کریں۔ ایسے میں شام میں موجود غیر ملکی دہشت گرد عناصر کا مسئلہ ایک شدید بحران کی صورت اختیار کرتا جا رہا ہے اور نگران حکومت اسے حل کرنے سے عاجز ہو چکی ہے۔ یوں دکھائی دیتا ہے کہ مندرجہ بالا حالات کے پیش نظر آئندہ چند ہفتوں میں شام میں مختلف دہشت گرد گروہوں اور تکفیری دھڑوں کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہو جائیں گی جن کے باعث یہ ملک ٹوٹ کر ٹکڑے ٹکڑے ہو جانے کے خطرے سے بھی روبرو ہو سکتا ہے۔
 
داعش کی جانب سے جولانی کو غدار قرار دینا
ھیئت تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی کی سربراہی میں موجودہ نگران حکومت اس وقت تشکیل پائی جب سابق صدر بشار اسد کو ملک سے نکال باہر کر دیا گیا۔ صدر بشار اسد حکومت کے خاتمے میں کچھ علاقائی اور مغربی حکومتوں نے خفیہ کردار ادا کیا تھا جبکہ غیر ملکی دہشت گرد عناصر نے اس میں سرگرم کردار ادا کیا تھا۔ اس وقت شام کی نگران حکومت شدید تضادات کا شکار ہو چکی ہے۔ ابو محمد الجولانی جو کسی زمانے میں خود کو ایک "مجاہد" کے طور پر پیش کرتا تھا آج مغرب نواز رجحانات کی جانب یوٹرن لے کر مغربی طاقتوں کو خوش کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ اس یوٹرن کے بعد کابینہ میں بے پردہ خواتین کی شمولیت، شراب کی خرید و فروش کی اجازت اور حتی ڈونلڈ ٹرمپ سے مذاکرات جیسے اقدامات انجام پائے ہیں۔
 
یہ تمام اقدامات حتی ھیئت تحریر الشام کے شدت پسند عناصر کی جانب سے اصل اہداف سے غداری قرار پا رہے ہیں۔ اسی طرح ابو محمد الجولانی نے غیر ملکی وار لارڈز کو مختلف حکومتی عہدے عطا کیے ہیں جس کے باعث شام کے عوام بھی اس پر عدم اعتماد کا اظہار کرنے لگے ہیں۔ شام کے مقامی عناصر ابو محمد الجولانی پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ وہ طاقت کے حصول کے لیے غیر ملکی عناصر کا سہارا لے رہا ہے۔ جولانی کے ان اقدامات نے نہ صرف نگران حکومت کو ٹھیس پہنچائی ہے بلکہ داعش جیسے شدت پسند گروہوں کو اکسا کر خانہ جنگی کا ماحول پیدا ہونے کا باعث بنے ہیں۔ جولانی نے اپنے سیکورٹی سیٹ اپ میں غیر ملکی مسلح عناصر کو باقی رکھا ہے جن میں چینی اویغور قابل ذکر ہیں جو اس کے شخصی محافظوں میں شامل ہیں۔ اس طرح عدم استحکام کو فروغ ملا ہے۔
 
اندرونی تنازعات میں داعش کا کردار
شام میں خطرناک ترین گروہ کے ناطے داعش اندرونی تنازعات میں اہم کردار ادا کرنے میں مصروف ہے۔ اس گروہ نے ھیئت تحریر الشام سے علیحدگی اختیار کر لینے کے بعد اپنے میگزین میں جولانی پر غداری اور مغربی طاقتوں کا ساتھ دینے کا الزام عائد کیا ہے اور اسے "کافر" اور "ٹرمپ کا بندہ" قرار دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ داعش نے بڑے پیمانے پر نئے افراد بھرتی کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس سے اس کے خطرناک عزائم کا اظہار ہوتا ہے۔ داعش غیر ملکی دہشت گرد عناصر جن کی تعداد 1500 سے 6000 کے درمیان ہے، کو جولانی کے خلاف اکسا رہی ہے اور یوں بڑے پیمانے پر خانہ جنگی کا مقدمہ فراہم کر رہی ہے۔ یہ گروہ جولانی کی مغرب نواز پالیسیوں کے خلاف غیر ملکی دہشت گرد عناصر کی ناراضگی سے بھرپور فائدہ اٹھا کر انہیں دمشق کے خلاف بغاوت پر اکسانے میں مصروف ہے۔
 
امریکہ اور داعش میں گٹھ جوڑ
موجودہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ براہ راست داعش کی حمایت نہیں کرتا کیونکہ یہ گروہ بدستور خطے میں اس کے مفادات کے لیے خطرہ تصور کیا جاتا ہے۔ لیکن امریکہ بالواسطہ طور پر داعش کو جولانی پر دباو ڈالنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ امریکہ نے شام پر پابندیاں ختم کرنے کو غیر ملکی دہشت گرد عناصر کو ملک سے نکال باہر کرنے سے مشروط کیا ہے۔ یوں اس نے جولانی رژیم کو بہت سخت دوراہے پر لا کھڑا کیا ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ جولانی اقتدار میں باقی رہنے کے لیے ہمیشہ اس کا محتاج رہے۔ امریکہ دوسری طرف شام میں داعش کے خطرے کو بڑا کر کے دکھا رہا ہے جبکہ اس کے خاتمے کے لیے کوئی موثر اقدام بھی انجام نہیں دیتا۔ اس کا مقصد شام میں ایک مضبوط مرکزی حکومت تشکیل پانے کو روکنا ہے۔ داعش کی حمایت کا آخری مقصد اسلامی مزاحمتی بلاک کو کمزور کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: غیر ملکی دہشت گرد عناصر کو ابو محمد الجولانی ھیئت تحریر الشام داعش کی حمایت نگران حکومت خانہ جنگی جولانی پر کے خاتمے رہے ہیں کے خلاف ہوتا ہے شام کے ہے اور کے لیے کیا ہے رہا ہے

پڑھیں:

سمندر گھنائو نے کھیل پر ھارت کو شدید جواب ملے گا : ڈی جی آئی ایس پی آر 

راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ دوحہ اور استنبول مذاکرات میں پاکستان نے افغان رجیم کو کہہ دیا ہے اپنی جانب سے ہونے والی دہشتگردی کو ختم کریں۔  پاکستان کی سکیورٹی کا ضامن کابل نہیں۔ پاکستان کی سکیورٹی کی ضامن مسلح افواج ہیں۔ نہ کسی کی امپیزمنٹ کرتے ہیں نہ ہی کسی کی ٹھوڑی کے نیچے ہاتھ رکھتے ہیں۔ بھارت پاک آرمی اور ائر فورس سے معرکہ حق میں ہزیمت اٹھانے کے بعد پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی طرح ڈیپ سمندر میں کوئی گھنائونا کھیل کھیلنا چاہتا ہے۔ وہ جو بھی کرے گا منہ توڑ جواب ملے گا۔ جب بھارت نے دیکھ لیا کہ زمینی اور فضائی جنگ میں نقصان اٹھانے کے بعد اس کے ہاتھ کچھ نہیں آیا، اس کے دعوے بھی جھوٹ نکلے۔ اب اگر وہ سوچ رہا ہے کہ شاید گہرے سمندر میں کوئی گھنائونا کھیل، کھیل کر اسے ڈینگیں مارنے کا موقع مل سکے گا تو یہ بھارت کی خام خیالی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نے زمین، سمندر اور فضاء میں جوکچھ کرنا ہے کرے۔ بھارت جان لے اس بار جواب پہلے سے زیادہ شدید ہوگا۔ اعجاز ملاح کے انکشافات نے بھارت کے مذموم عزائم بتا دیے ہیں کہ اس سے کس طرح پاکستان سے آرمی، نیوی اور ائر فورس کی وردیاں خریدنے کا کہا گیا۔ خود کو امارت اسلامیہ افغانستان کہلانے والی غیر نمائندہ رجیم نے دہشتگرد تنظیموں کو پناہ دے رکھی ہے۔ اب سوال اٹھایا جاتا ہے کہ افغانستان میں کب تک عبوری رجیم رہے گی۔ کیا اسے لوئی جرگہ نے قبول کیا ہے۔ افغان عوام کا حق ہے کہ ان کی اپنی نمائندہ حکومت بنے جس میں خواتین سمیت سب کی نمائندگی ہو۔ پاکستان نے ہمیشہ امن کو موقع دیا ہے۔ دوحہ اور استنبول مذاکرات میں پاکستان کا ایک نکاتی ایجنڈا ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان میں دہشتگردی نہیں ہوگی۔ افغانستان نے ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے دہشتگرد پال رکھے ہیں۔ دہشتگردوں کے خلاف پاکستان کے آپریشن کے دوران جو دہشتگرد افغانستان بھاگ گئے تھے اگر افغانستان ان کو پاکستان کے حوالے کر دے تو ہم پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق انہیں خود دیکھ لیں گے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ اب سننے میں آیا ہے کہ افغان رجیم ان خوارج کو گلی محلوں میں منتقل کر رہی ہے تاکہ اگر ان کے خلاف پاکستان کارروائی کرے تو افغان رجیم یہ واویلا کرے کہ کولیٹرل ڈیمیج ہوگیا ہے۔ دوحہ اور استنبول میں مذاکرات کی ثالثی کرنے والوں کو بھی علم ہوگیا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی افغانستان سے ہو رہی ہے۔ افغانستان کی شرائط معنی نہیں رکھتیں۔ دہشت گردی کا خاتمہ اہم ہے۔ افغانستان میں منشیات سمگلرز کی افغان سیاست میں مداخلت ہے۔ افغانستان سے بڑے پیمانے پر منشیات پاکستان سمگل کی جا رہی ہے۔ پاکستان اپنی سرحدوں اور اپنے عوام کی حفاظت کیلئے تیار ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اس سال62ہزار 113 آپریشن کیے۔ 582 فوجی جوان شہید ہوئے۔ حالیہ پاک افغان کشیدگی کے دوران112فتنہ الخوارج ہلاک ہوئے جبکہ حالیہ پاک افغان کشیدگی کے دوران 206 افغان طالبان مارے گئے۔ فتنہ الخوارج کیخلاف آپریشن میں1667دہشت گرد مارے گئے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ خیبر پی کے کے علاقے خیبر اور تیراہ میں 12ہزار ایکڑ زمین پر پوست کی کاشت ہوتی ہے۔ 18سے 25 لاکھ روپے فی ایکڑ اس میں منافع ہوتا ہے۔ ان زمینوں کے مالکان مقامی سردار، مشران اور ملک بھی ہیں۔ بڑے بڑے لیڈر بھی اس کاروبار میں ان کے ساتھ سٹیک ہولڈر ہیں۔ اس کے دوسری طرف افغان علاقہ ننگر ہار ہے جہاں آئس بنتی ہے۔ وہاں سے متھ، حشیش، افیون، ہیروئن، چرس، گردہ سمگل ہوکر آتی ہیں، جہاں اس کی مارکیٹ لگتی ہے افغان طالبان بھی ان سے پیسے لیتے ہیں۔ یہی منشیات ہمارے تعلیمی اداروں میں پہنچا کر ہماری نوجوان نسل کو خراب کیا جارہا ہے۔ خوارج ہر کھیت سے عشر کے نام پر ٹیکس لیتے ہیں۔ یہ ان خوارج کو تحفظ بھی فراہم کرتے ہیں۔ جب قانون نافذ کرنے والے ادارے وہاں پہنچتے ہیں تو ان پر حملے کرتے ہیں۔ وہاں پاک افغان بارڈر پر چوکیوں کیلئے جب کوئی سامان لے جایا جا رہا ہوتا ہے تو اس گاڑی پر بھی حملہ کیا جاتا ہے۔ یہی لوگ فتنہ الخوارج کے خلاف آپریشن کی مخالف کرتے ہیں۔ افغانستان کیلئے محبت جاگ رہی ہے تو آپ وہیں چلے جائیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ٹی ٹی پی افغان طالبان کی شاخ ہے۔ اس کے سربراہ نے کہا تھا کہ ٹی ٹی پی افغان طالبان کے امیر کے ہاتھ بیعت ہے۔ جرائم پیشہ اور دہشت گرد گروپ ملک میں جرائم، سمگلنگ روکنے میں رکاوٹ ہیں۔ پاک افغان سرحد 2600 کلو میٹرطویل ہے جس میں پہاڑ، دریا، نہریں، ندی، نالے بھی شامل ہیں۔ 25 سے 40 کلو میٹر پر ایک چوکی بنتی ہے۔ دو ملکوں کی بارڈر منیجمنٹ دونوں ممالک کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن یہ واحد بارڈر ہے کہ افغانستان کی طرف سے کوئی منیجمنٹ نہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کس پارٹی نے پشاور میں ٹی ٹی پی کا دفتر کھولنے، دہشتگردوں سے مذاکرات کی باتیں کیں اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کی مخالفت کی اور اس وقت کے پی کے میں کس جماعت کی حکومت تھی۔ اپنے وقتی فائدے پر پاکستان کے مفاد کو نقصان نہیں پہنچنا چاہئے۔ ہمارے جوانوں کے سروں کا فٹبال بنا کر کھیلنے والوں سے مذاکرات کیسے ہوسکتے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ گورنر راج سے متعلق فیصلے کا اختیار حکومت کے پاس ہے۔ جو لوگ مساجد اور مدارس پر حملہ کرتے ہیں ہم ان کے خلاف کارروائی کرتے ہیں۔ فوج سیاست میں نہیں الجھناچاہتی۔ فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے۔ ہم کبھی سیاست میں نہیں آتے نہ سیاستدانوں کی طرح بات کرتے ہیں۔ ہم اپنی بات ڈائریکٹ کرتے ہیں۔ غزہ امن فوج کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی۔ پاکستان پالیسی بنانے میں خودمختار ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ہائپر سونک میزائل کے مبینہ تجربے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہر ملک میں ڈیویلپمنٹ ہوتی رہتی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ رواں سال62113 آپریشن کئے۔ زیادہ تربلوچستان میں ہوئے کیونکہ بلوچستان  وسیع رقبہ پر محیط صوبہ ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ افغانوں کیلئے حسن ظن دکھایا ہے۔ پاکستان کلمہ کے نام پر معرض وجود میں آیا ہے۔ دیگر اسلامی ممالک کی طرح ہم نے افغانوں کیلئے حسن ظن دکھایا۔ اب بھی ہم افغانستان کے عوام کے ساتھ ہیں۔ طالبان جنہوں نے الیکشن کرائے نہ ہی لوئی جرگہ بلوایا، خود کو امارت اسلامیہ افغانستان کہلانے والے خود جا کر بھارت کی گود میں بیٹھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ افغان رجیم کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد جھوٹا پراپیگنڈا کرتے ہیں۔ روسی ٹینک دکھا کر کہا کہ پاکستان کا ٹینک پکڑ لیا ہے جسے بھارتی میڈیا نے اچھالا۔ بھارتی میڈیا نے تو لاہور میں بندر گاہ بھی دکھا دی تھی اور پھر اس کا مذاق بنا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مدارس کی تعداد2014ء کے نیشنل ایکشن پلان کے بعد ہونے والے سروے میں 48 ہزار تھی اور اب ان کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میڈیا کو آزادی ہے، حدود و قیود بھی ہیں۔ مادر پدر آزادی دنیا میں کہیں بھی نہیں۔ پیمرا سے میڈیا لائسنسوں کا ریکارڈ چیک کرلیں اس میں سب لکھا ہوا ہے۔ یہاں لوگوں نے جنرل اشفاق پرویز کیانی کے آسٹریلیا میں جزیرے نکال دئیے۔ وہ خود پوچھتے ہیں کہاں ہیں جزیرے۔ امریکی ڈرونز کے ذریعے افغانستان میں حملے کا الزام جھوٹ ہے۔ ہمارا امریکہ کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ نہیں۔ اس طرح کی خبریں افغانستان کا پراپیگنڈا ہے۔ بہتر ہے افغان رجیم مذاکرات سے مسئلہ حل کرے۔ ورنہ ہم دوسرے طریقے سے حل کرسکتے ہیں۔  2025ء میں 208 آپریشن روزانہ کی بنیاد پر تھے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میں پبلک سرونٹ ہوں کسی پر الزام نہیں لگا سکتا۔ سہیل آفریدی خیبر پی  کے  کے چیف منسٹر ہیں۔ فل سٹاپ۔

متعلقہ مضامین

  • سمندر گھنائو نے کھیل پر ھارت کو شدید جواب ملے گا : ڈی جی آئی ایس پی آر 
  • عراق میں نیا خونریز کھیل۔۔۔ امریکہ، جولانی اتحاد۔۔۔ حزبِ اللہ کیخلاف عالمی منصوبے
  • ویمنز ورلڈکپ فائنل: بارش کے باعث ٹاس تاخیر کا شکار
  • سوڈان میں خونیں کھیل
  • فرانس: داعش سے تعلق کے شبے میں افغان شہری کو گرفتار کرلیا گیا
  • فرانس میں دہشت گردی کے الزام میں افغان شہری گرفتار
  • فرانس ، دہشتگردی کے الزام میں افغانی گرفتار، داعش خراسان سےرابطہ
  • امن کے نام پر نیا کھیل!ح-ماس کو دھمکیاں اسرائیل کو نظرانداز
  • امریکا ہیلو وین پر دہشتگردی کے بڑے واقعے سے بال بال بچ گیا؛ داعش کے 4 افراد گرفتار
  • امریکا ہیلو وین پربڑی دہشتگردی سے بال بال بچ گیا؛ داعش کے 4 افراد گرفتار