متحدہ عرب امارات میں گرمی کا 16 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
متحدہ عرب امارات میں مئی کے ماہ میں شدید گرمی کا 16 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات نمایاں طور پر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ جس سے غیر متوقع سیلاب، بارشیں اور شدید گرمی کا سامنا ہے۔
عرب ممالک بھی ان موسمی تغیرات کے اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں گرمی کا 16سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
موسمیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ یو اے ای میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریاست العین کے قصبے سویحان میں ریکارڈ کیا گیا جو کہ51 اعشاریہ 6 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔
اسی طرح ابوظبی میں بھی درجہ حرارت 50 اعشاریہ 4 ڈگری سینٹی گریڈ ہونے کے باعث غضب کی گرمی پڑ رہی تھی۔
اماراتی موسمیاتی ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مئی کے مہینے میں اس سے قبل ریکارڈ درجہ حرارت 50 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ تھا جو 2009 میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گرمی کا
پڑھیں:
ہنگری میں انوکھا عالمی مقابلہ، قبر کھودنے کی مہارت پر ٹیموں کا امتحان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہنگری میں ایک منفرد اور دلچسپ عالمی مقابلہ منعقد کیا گیا جس نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔
یہ مقابلہ قبر کھودنے کا تھا، جسے مقامی قبروں کی دیکھ بھال کرنے والی انجمن ہر سال باقاعدگی سے منعقد کرتی ہے۔ رواں برس یہ ایونٹ اسکیسزارڈ کے قریب السووار قبرستان میں ہوا، جہاں مختلف ممالک کی ٹیموں نے اپنی مہارت آزمانے کے لیے شرکت کی۔
مقابلے کے اصول نہایت سخت تھے۔ قبر کی پیمائش 160 سینٹی میٹر گہری، 80 سینٹی میٹر چوڑی اور 200 سینٹی میٹر لمبی رکھی گئی، جبکہ دیواریں بالکل سیدھی اور نیچے کا حصہ مکمل ہموار ہونا لازمی تھا۔
ہر ٹیم میں 2 افراد شامل تھے اور ہدف مکمل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے کی مہلت دی گئی، اس کے بعد مٹی واپس بھرنے کے لیے 15 منٹ کا وقت دیا گیا۔
اس بار مقابلے میں نہ صرف مقامی ٹیمیں شامل ہوئیں بلکہ دیگر ملکوں کے شرکا کو بھی شرکت کی اجازت ملی۔ پہلی مرتبہ ایک روسی ٹیم نے بھی اپنی قسمت آزمائی، مگر بدقسمتی سے وہ سب سے آخر میں رہی۔
اس کے برعکس ہنگری کی مقامی ٹیم “پیرالیٹوز” نے شاندار کارکردگی دکھائی اور صرف ایک گھنٹہ 33 منٹ اور 20 سیکنڈ میں قبر مکمل کرکے پہلی پوزیشن اپنے نام کرلی۔
یہ ایونٹ اگرچہ سننے میں عجیب لگتا ہے لیکن مقامی روایت اور ثقافت کا حصہ ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ اس مقابلے کا مقصد لوگوں میں قبر کھودنے کے روایتی ہنر کو زندہ رکھنا اور مقامی قبرستانوں کی دیکھ بھال کے کام کو اجاگر کرنا ہے۔ ہر سال بڑی تعداد میں لوگ اس انوکھے ایونٹ کو دیکھنے آتے ہیں، جو اب ایک مقبول عوامی تقریب کی شکل اختیار کرچکا ہے۔