ندا یاسر کا نقل کر کے امتحانات دینے کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
پاکستان کی معروف اداکارہ و میزبان ندا یاسر نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے مختلف اوقات میں 2 بار مطالعہ پاکستان کے امتحان میں نقل کی اور پکڑی بھی گئیں۔
حال ہی میں میزبان نے نجی ٹی وی پر نشر ہونے والے اپنے پروگرام میں اس حوالے سے دلچسپ قصہ ناظرین کے ساتھ شیئر کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اسکول کے زمانے میں مطالعہ پاکستان کا سبق یاد کرنا مشکل لگتا تھا کیونکہ اس کے جوابات بہت طویل ہوا کرتے تھے۔ فیل ہونے کے خوف سے میں نے چیٹنگ نوٹ بنالیا اور ٹیسٹ کے دوران اپنی کاپی میں رکھ کر اس سے نقل کی لیکن ٹیسٹ ختم ہونے سے پہلے ٹیچر میرے سر پر آکر کھڑی ہوگئیں اور مجھے چیٹنگ نوٹ نکالنے کا موقع ہی نہیں ملا اور چیٹنگ نوٹ کاپی کے ساتھ چلا گیا۔ بعدازاں ٹیچر نے ٹیسٹ کاپی بھی ہمارے سامنے ہی چیک کیں اور اس میں سے وہ چیٹنگ نوٹ نکل آیا تو پوری کلاس کے سامنے لہراتے ہوئے کہا کہ ندا شرم کرلو نقل کرنا تو سیکھ لو۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
ندا یاسر نے بورڈ امتحانات کا ایک اور قصہ سناتے ہوئے مزید بتایا کہ ہمیں بتایا گیا مطالعہ پاکستان کے چند سوال ہیں یہی امتحان میں آئیں گے میں وہی سوالات یاد کر کے چلی گئی لیکن پیپر آؤٹ آیا، اب وہ سوالات تو تھے نہیں پیپر میں جو میں نے یاد کئے تھے اور مجھے فیل نہیں ہونا تھا تو میں نے امتحانی کمرے کے سامنے رکھے اپنے بیگ سے فائیو ایئر نکالی اور پیپر دینے آگئی لیکن اس بار بھی پکڑی گئی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹیچر نے فائیو ایئر لیتے ہوئے کہا کہ لوگ چیٹنگ نوٹ لاتے ہیں تم فائیو ایئر ہی لے آئی، چاہے کچھ بھی ہو جائے میں نقل کرنے نہیں دوں گی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیٹنگ نوٹ
پڑھیں:
مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم لوگوں کو اس صورتحال سے نکالنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔