ماہرہ خان نے خلیل الرحمان قمر سے اختلاف پر خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
پاکستان کی مقبول ترین اداکاراؤں میں شمار ہونے والی ماہرہ خان نے ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر کے ساتھ جاری تنازعے پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے بالآخر اپنی غلطی کا اعتراف کیا ہے۔
ماہرہ نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے وضاحت دی کہ وہ اور خلیل الرحمان کبھی قریبی دوست نہیں تھے، لیکن ان کا مشترکہ پروجیکٹ ’’صدقے تمہارے‘‘ ایک ایسا سفر تھا جسے دونوں نے محبت اور خلوص سے مکمل کیا۔
متنازعہ معاملے کے حوالے سے جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس پورے تنازعے میں ان کی بھی کوئی غلطی تھی، تو ماہرہ نے بلا جھجک کہا: ’’ہاں، میں غلط تھی۔ مجھے انہیں براہِ راست پیغام دینا چاہیے تھا، بجائے اس کے کہ میں سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کرتی۔ وہ بالکل صحیح کہہ رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ اُس وقت نیلوفر کی شوٹنگ میں مصروف تھیں جب رات گئے انہوں نے ایک ایسی خبر پڑھی جس میں کسی خاتون سے بدتمیزی کا ذکر تھا۔ ماہرہ کے مطابق، اس وقت انہوں نے اس بات پر غور نہیں کیا کہ وہ خاتون کون تھی، بلکہ وہ صرف ناانصافی پر آواز بلند کرنا چاہتی تھیں۔ غصے میں آکر انہوں نے وہ ٹوئٹ کی، جو بعد میں ایک تنازعے کی شکل اختیار کرگئی۔
ماہرہ نے بتایا کہ بعد میں ان کی والدہ نے بھی انہیں احساس دلایا کہ سوشل میڈیا پر ردِعمل دینے سے پہلے انہیں براہِ راست بات کرنی چاہیے تھی، خاص طور پر جب بات ایک سینئر فنکار کی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ماں نے بجا طور پر مشورہ دیا کہ اگر وہ اگلے دن کسی انٹرویو میں اپنی رائے دیتیں تو زیادہ بہتر ہوتا، کیونکہ اختلاف رکھنا اور ادب قائم رکھنا بیک وقت ممکن ہے۔
اسی گفتگو میں ماہرہ خان نے سینئر اداکار فردوس جمال کی اس تنقید کا بھی جواب دیا، جس میں وہ یہ کہتے رہے ہیں کہ ماہرہ خان اب ہیروئن کے مرکزی کردار میں فٹ نہیں بیٹھتیں۔ ماہرہ نے انکشاف کیا کہ کیریئر کے ابتدائی دنوں میں ایسی باتیں ان پر گہرا اثر ڈالتی تھیں، لیکن اب وہ زیادہ پختہ ہوچکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا: ’’جب تک آپ تھوڑے کامیاب ہوتے ہیں، لوگ ساتھ ہوتے ہیں، لیکن جب آپ بہت کامیاب ہوجائیں، تو وہی لوگ عدم تحفظ کا شکار ہوکر آپ کے خلاف بولنے لگتے ہیں۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جانتی ہیں، کچھ لوگ اُن کے بارے میں اس لیے تنقید کرتے ہیں کیونکہ وہ انہیں ذاتی طور پر جانتے ہی نہیں۔ انہوں نے ’’پنجاب نہیں جاؤں گی‘‘ کے وقت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ تب بھی اُن کے اپنے شعبے کے لوگ ان پر تنقید کر رہے تھے، اور وہ وقت ان کے لیے خاصا مشکل تھا۔
واضح رہے کہ ماہرہ خان اس سال عیدالاضحیٰ پر ہمایوں سعید کے ساتھ فلم ’’لو گرو‘‘ میں جلوہ گر ہونے جا رہی ہیں، جس کا شائقین کو بے صبری سے انتظار ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ماہرہ خان ماہرہ نے انہوں نے
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر نے کہا کہ لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جا رہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آ رہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہ سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کر دیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کرکے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کرکے کام میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کیلئے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کر لیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔