مودی کی غیر سنجیدہ بیان بازی پر بھارتی عوام برہم
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
بھارتی عوام نے مودی کو غیر سنجیدہ بیان بازی پر آڑے ہاتھوں لے لیا۔
بھارتی خواتین کا مودی کے بیان پر کہنا ہے کہ مودی سندور کا سوداگر ہے جو خود سندور کا مان نہ رکھ سکا وہ اس کی قیمت کیا جانے، آپریشن سندور نام رکھ دینے سے آپ سچائی نہیں چھپا سکتے۔
بھارتی عوام نے کہا کہ پہلگام میں بیوہ ہونے والی خواتین کا اب تک مداوا کیوں نہیں کیا گیا، بھاری فوج کی موجودگی میں دہشتگرد کارروائی کرکے چلے گئے وہ اب تک کیوں نہیں پکڑے گئے۔
بھارتی خواتین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے کہنے پر سیز فائر کیوں کیا؟، آپ کس بات کے وزیراعظم ہیں، حملے کے بعد آپ پہلگام کیوں نہیں گئے۔
بھارتی عوام نے کہا کہ مودی لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، صرف گودی میڈیا ہی مودی کے گن گا رہا ہے، اصلیت عوام سے پوچھیں، پہلگام متاثرین کی دادرسی کے بجائے مودی بہار میں الیکشن کمپین چلا رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی عوام
پڑھیں:
ٹرمپ غزہ جنگ کے خاتمے کیلئے سنجیدہ، امریکی ایلچی قطر روانہ
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2025ء)وائٹ ہائوس نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اولین ترجیح غزہ میں جاری جنگ کا خاتمہ اور حماس کی تحویل میں موجود قیدیوں کی رہائی ہے۔ اس اعلان سے قبل صدر ٹرمپ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کرنے والے تھے۔وائٹ ہائوس کی ترجمان کارولائن لیویٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف رواں ہفتے قطر روانہ ہوں گے، جہاں اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں تصدیق کرتی ہوں کہ ایلچی اسٹیو وِٹکوف اس ہفتے دوحہ جائیں گے، جہاں وہ مذاکرات میں شریک رہیں گے۔کارولائن لیویٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی توجہ اس وقت اس بات پر مرکوز ہے کہ حماس سے جنگ بندی پر رضامندی حاصل کی جائے۔(جاری ہے)
ادھر فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امدادی سامان کی آزادانہ اور محفوظ رسائی سے انکار، قطر میں جاری جنگ بندی مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
اسی تناظر میں، اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی تنظیم نے نیتن یاھو اور ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں موجود تمام قیدیوں کی واپسی اور جنگ کے خاتمے کے لیے ایک جامع اور مکمل معاہدہ کریں۔تنظیم نے واشنگٹن سے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ہم ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑے ہیں اور قیدیوں کی واپسی کا واحد راستہ جنگ کا خاتمہ ہے۔بیان میں مزید کہا گیاکہ ہم یہاں صدر ٹرمپ اور وزیر اعظم نیتن یاھو کی حمایت کے لیے آئے ہیں تاکہ ایک مکمل اور جامع معاہدے تک پہنچا جا سکے۔اخبار کے مطابق اس موقع پر قیدیوں کے متعدد اہل خانہ نے واشنگٹن میں امریکی کانگریس کی عمارت کے سامنے احتجاجی دھرنا بھی دیا اور جنگ کے خاتمے اور قیدیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔