امن پہلا انتخاب ہے، دوبارہ حماقت کی تو جواب شدید ترہو گا، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارت کو پیغام
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ہم امن پسند ہیں، امن کو ترجیح دیتے ہیں، ہمارا پہلا انتخاب امن ہے، اگر تم نے دوبارہ یہ حماقت کی تو ہمارا جواب اس سے بھی شدید ہو گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل خیبر پختونخوا کی مختلف جامعات کے 2500 سے زیادہ طلبا کے ساتھ منعقدہ خصوصی نشست سے خطاب کر رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق کے ساتھ نشست کے دوران ہر طرف سبز ہلالی پرچموں کی بہار، ملی نغموں کی گونج اور “پاکستان ہمیشہ زندہ باد” کے فلک شگاف نعروں نے ماحول کو گرما دیا۔
پختون طلبہ نے دشمن کو واضح پیغام دیا کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو عبرت کا نشان بنا دیا جائے گا، پاک فوج زندآباد اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے کی ہر سُو گونج رہی۔
ان کا کہنا تھا بھارت نے سوچا تھا ہم حملہ کریں گے اورپاکستان جواب نہیں دے گا، آپ نے دیکھا کہ آپ سب کس طرح اپنے ملک کے پیچھے کھڑے ہوئے، پورا پاکستان کھڑا ہوا، اللہ کے کرم سے یہ آہنی دیوار کھڑی ہوئی، وہ تمام حکمت عملی جو ہندوستان اور مودی نے بنائی تھی، ہم نے اس کو ایک ایک کرکے غلط ثابت کیا، یہ قوم اور فوج ہمیشہ سے متحد تھی اور متحدہ رہے گی۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے فیصلہ کیا کہ بھارت کے 26 مقامات پر ان کوجواب دوں گا، مظفرآباد میں بھارتی شیلنگ سے7سال کا ارتضیٰ شہید ہوا، جس بریگیڈ ہیڈکوارٹر کی شیلنگ سے ارتضیٰ شہید ہوا ہم نے اسے تباہ کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کو پاکستان کے معصوم بچوں کو شہید کرنے والے جہاز جن اڈوں سے اڑے تھے ان سب کو تباہ کردیا، مظفرآباد کا سات سالہ ارتضی جس بریگیڈ ہیڈکوارٹر کے آرڈرپر شہید ہوا اس پورے بریگیڈ ہیڈکوارٹرکو تباہ کردیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ کیا آپ کی فوج نے کسی ایک سویلین انفرااسٹرکچر،کسی ایک سول آبادی کو نشانہ بنایا؟ نہیں، ہم امن پسند ہیں، امن کو ترجیح دیتے ہیں، ہمارا پہلا انتخاب امن ہے، اگر تم نے دوبارہ یہ حماقت کی تو ہمارا جواب اس سے بھی شدید ہو گا، اس خطے اور پاکستان میں جتنی دہشتگردی ہوتی ہے اس کے پیچھے بھارت کاچہرہ ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا جو مساجد کو شہید کرتے ہیں، لوگوں کو ذبح کرتے ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، ان کا خیبر پختونخوا اور پختونوں کی روایات سےکوئی تعلق نہیں، یہ دہشتگرد ہندوستان کے پیروکار ہیں، خارجی نور ولی کہتا ہے کہ شریعت میں اجازت ہےکہ آپ کافر سے مددلے سکتے ہیں، اسلام میں کفر اور حق آپس میں اکٹھے نہیں ہو سکتے، یہ اس ہندوستان سے مدد مانگتے ہیں جہاں کشمیر کی بچیوں کی عزت کو پامال کیا جاتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا افغانستان ہمارا برادر پڑوسی اسلامی ملک ہے، مسئلہ ان کی اشرافیہ ہے، جن کو ہندوستانی پیسہ دیکر خریدتا ہے اور پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے، اپنے افغان بھائیوں سے کہتے ہیں کہ دہشتگردوں کو اپنے ملک میں جگہ نہ دو، تم بھارت کے آلہ کار نہ بنو، خیبر پختونخوا کے غیور، بہادر عوام اور قبائل سے کہتا ہوں، آج دوبارہ وقت آگیا ہے، کشمیر بنے گا پاکستان۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا
پڑھیں:
ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نےکہا ہےکہ پیغام پاکستان” ملک کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کا نام ہے اور اس نے پورے ملک میں یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ریاست پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کا جہاد ممکن نہیں۔
قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اجلاس کے دوران کمیٹی کے تمام ارکان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پیغام پاکستان میں علما کرام کے متفقہ فتوے موجود ہیں جنہوں نے ریاست کے خلاف مسلح کارروائی کو غیر شرعی قرار دیا۔ عطاء اللہ تارڑ نے زور دیا کہ پیغام پاکستان نہ صرف دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیہ ہے بلکہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا بھی علمبردار ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان 27 ویں رمضان المبارک کی بابرکت شب کو وجود میں آیا، اور آج کے دور میں دو قومی نظریے کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں غیر مسلم کمیونٹی کا کردار تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
عطاء اللہ تارڑ نے عزم ظاہر کیا کہ قومی پیغام امن کمیٹی کے پیغام کو ملک کے ہر کونے تک پہنچایا جائے گا تاکہ امن، برداشت اور ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب، رنگ یا نسل نہیں ہوتا اور ان کے سہولت کار بھی دہشت گردی کے مجرم ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اور ریاست ملک کے دفاع اور سالمیت کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔