فیلڈ مارشل نے فیصلہ کیا بھارت کے 26 مقامات پر انکو جواب دوں گا، ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری : فائل فوٹو
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل نے فیصلہ کیا بھارت کے 26 مقامات پر ان کو جواب دوں گا۔
خیبرپختونخوا کی مختلف جامعات کے طلبہ کی ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے ساتھ نشست ہوئی، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مظفرآباد میں بھارتی شیلنگ سے 7سال کا ارتضیٰ شہید ہوا، جس بریگیڈ ہیڈکوارٹر کی شیلنگ سے ارتضیٰ شہید ہوا ہم نے اسے تباہ کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ انہوں نے سوچا تھا ہم حملہ کریں گے اور پاکستان جواب نہیں دے گا، آپ نے دیکھا کہ آپ سب کس طرح اپنے ملک کے پیچھےکھڑے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پورا پاکستان کھڑا ہوا، اللّٰہ کے کرم سے یہ آہنی دیوار کھڑی ہوئی، وہ تمام حکمت عملی جو ہندوستان اور مودی نے کی، اس کو ایک ایک کر کے غلط ثابت کیا، یہ قوم اور فوج ہمیشہ سے متحد تھی اور متحدہ رہے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 6 اور 7مئی کو جن ہوائی اڈوں سے بھارتی طیارے اڑے ان کو تباہ کیا، کیا آپ کی فوج نے کسی ایک سویلین انفرا اسٹرکچر یا کسی ایک سول آبادی کو نشانہ بنایا؟نہیں، ہم امن پسند ہیں اور امن کو ترجیح دیتے ہیں، ہمارا پہلا انتخاب امن ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 4 دن تک میزائل اور فضائی حملوں کے بعد پاکستان اور بھارت کے سینئر افسران ہاٹ لائن پر بات کرتے رہتے ہیں اس لیے امید ہے سرحد پر امن برقرار رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر تم نے دوبارہ یہ حماقت کی تو ہمارا جواب اس سے بھی شدید ہوگا، اس خطے اور پاکستان میں جتنی دہشتگردی ہوتی ہے اس کے پیچھے بھارت کا چہرہ ہے۔ جو مساجد کو شہید کرتے ہیں، لوگوں کو ذبح کرتے ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ ان کا خیبرپختونخوا، پختونوں کی روایات سے کوئی تعلق نہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ دہشتگرد ہندوستان کے پیروکار ہیں، خارجی نور ولی کہتا ہے کہ شریعت میں اجازت ہے کہ آپ کافر سے مدد لے سکتے ہیں۔ اسلام میں کفر اور حق آپس میں اکٹھےنہیں ہوسکتے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ تم اس ہندوستان سے مدد مانگتے ہو جہاں کشمیر کی بچیوں کی عزت کو وہ پامال کرتے ہیں، افغانستان ہمارا برادر پڑوسی اسلامی ملک ہے، مسئلہ انکی اشرافیہ ہے، جن کو ہندوستانی پیسا دیتے ہیں اور خریدتےہیں۔ جن کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اپنےافغان بھائیوں سے کہتے ہیں کہ دہشتگردوں کو اپنے ملک میں جگہ نہ دو، خیبرپختونخوا کے غیور اور بہادر عوام اور قبائل سے کہتا ہوں، آج دوبارہ وقت آگیا ہے، کشمیر بنے گا پاکستان ۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارتی جارحیت کو فوری اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، کور کمانڈرز کانفرنس کا پیغام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی زیرِ صدارت جی ایچ کیو پنڈی میں منعقدہ 272 ویں کور کمانڈرز کانفرنس نے واضح کیا ہے کہ بھارت کی کسی بھی قسم کی جارحیت کا فوراً اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا اور کسی بھی نئے نارمل کا مقابلہ ایک نئے، تیز اور مؤثر جوابیہ نارمل سے کیا جائے گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کانفرنس کے شرکا نے ان دہشتگرد حملوں کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی جو بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشتگردوں کی جانب سے کیے گئے تھے۔
فورم نے غیرملکی عنایتِ سرپرستی میں دہشتگردی اور جرم کے گٹھ جوڑ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سلسلہ ریاست اور عوام کے مفادات کو نقصان پہنچا رہا ہے اور اسے مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ آرمی چیف نے پاک فوج کے جوانوں کے جذبے، عزم اور حوصلے کو سراہا اور سیلابی صورتحال کے دوران امدادی و بحالی سرگرمیوں میں پاک فوج کے کردار پر خراجِ تحسین پیش کیا۔
کور کمانڈرز کانفرنس کے فورم نے دہشتگردی کے خلاف آپریشنز، اُبھرتے خطرات اور آپریشنل تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے اعادہ کیا کہ بھارتی سیاسی و عسکری قیادت کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات خطے میں کشیدگی بڑھانے کا سبب بن سکتے ہیں۔
کانفرنس نے تاکید کی کہ دشمن کی جغرافیائی برتری کے کسی بھی تصور کو ناکام بنایا جائے گا اور بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشتگرد گروہوں کے نیٹ ورکس کو مکمل طور پر ختم کیا جائے گا۔ اعلامیے میں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے نیٹ ورکس کے خلاف جامع انسدادِ دہشتگردی کارروائیاں جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔
فورم نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین حالیہ تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، بیرونی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاعی تعاون کو فروغ دینے اور خطے میں امن و استحکام کے مشترکہ وژن کی عکاسی کرتا ہے۔
کانفرنس نے اقوامِ عالم کے سامنے پاکستان کے اصولی مؤقف کو دہرایا اور کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کے حق میں غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کو متعلقہ اقوامِ متحدہ قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کیا جائے۔
اسی طرح فورم نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور وہاں انسان دوست امداد کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستی فارمولا کے تحت، 1967 سے قبل کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کے قیام میں مضمر ہے جبکہ القدس کو دارالحکومت تسلیم کیا جانا چاہیے۔
آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ہدایت کی کہ تمام کمانڈرز آپریشنل تیاری، نظم و ضبط، جسمانی فٹنس، جدیدیت اور ذمہ داری کے معیار برقرار رکھیں۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک فوج ہر قسم کے خطرات خصوصاً روایتی، غیر روایتی، ہائبرڈ اور غیر متوازن نوعیت کے خطرات کا مؤثر مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
کانفرنس کے شرکا نے ان حوالوں سے ملکی دفاع، داخلی سلامتی اور علاقائی استحکام کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین، عوام اور علاقائی امن و سلامتی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھاتا رہے گا۔