گھوٹکی: ڈاکوؤں کے ہاتھوں شہری اغواء، سکھر میں مغوی نے پہچان کر ڈاکو پکڑوا دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
فائل فوٹو
گھوٹکی کے علاقے کھمبڑا سے ڈاکوؤں نے شہری کو اغواء کر لیا، ڈاکو مغوی کے گھر سے طلائی زیورات بھی لے کر فرار ہو گئے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کا کہنا ہے کہ 10 تھانوں کی نفری کا کچےمیں ٹارگیٹڈ آپریشن جاری ہے، لٹھانی، ماچھی میرانی گینگ کے ٹھکانوں کا محاصرہ کر لیا گیا۔
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ پولیس کی ڈاکوؤں کے ساتھ شدید فائرنگ جاری ہے، ڈاکوؤں کے 10 ٹھکانوں کو آگ لگا دی گئی ہے۔
دوسری جانب کچے کا مبینہ ڈاکو خریداری کے لیے سکھر آنے پر پکڑا گیا۔
پولیس کے مطابق 3 سال قبل اغوا ہونے والے ایک شہری نے ڈاکو کو پہچان کر پکڑ لیا اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر پولیس کے سپرد کر دیا۔
کچے کا مبینہ ڈاکو خریداری کے لیے سکھر آنے پر پکڑا گیا.
پولیس کے مطابق کچے کا ڈاکو خاتون اور ایک ساتھی کے ساتھ سِم خریدنے سکھر کی موبائل مارکیٹ پہنچا تھا۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے شہری نے بتایا کہ 3 سال پہلے خاتون کی آواز میں بات کر کے اسے جال میں پھنسایا گیا تھا، کئی ہفتے قید میں تشدد کیا اور 20 لاکھ روپے تاوان کے عوض چھوڑا تھا۔
سکھر پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
افغان بستی میں چور گینگ رنگے ہاتھوں گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) شہر قائد میں افغان بستی میں شہریوں نے چوری کی واردات کے دوران چور گینگ کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ ملزمان رات کی تاریکی میں خالی گھروں سے پیتل، تانبا، سریا، قیمتی کیبلز اور دیگر سامان سوزوکی میں بھر کر لے جا رہے تھے۔علاقہ مکینوں کے مطابق، انہوں نے ملزمان کو خود گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیا ، تاہم پولیس نے ملزمان کو لاک اپ کرنے کے بعد رہا کر دیا، جس پر شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔رہائشیوں کا کہنا ہے کہ دن کے وقت افغان بستی میں تجاوزات کے خلاف کارروائیاں ہوتی ہیں، جب کہ رات کے اندھیرے میں پولیس کی مبینہ سرپرستی میں چوریاں کی جاتی ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار ملزمان کا تعلق افغان کیمپ پولیس چوکی کے انچارج گل ولی کی مبینہ “اسپیشل پارٹی” سے ہے، جو رات کے وقت مختلف خالی گھروں سے قیمتی سامان اکھٹا کر کے پولیس چوکی منتقل کرتی ہے، بعد ازاں چوری کا مال فروخت کر کے لاکھوں روپے کمائے جاتے ہیں۔