فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ خاں نے فیصل آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ زرعی ماہرین فی ایکڑ زرعی پیداوار کو دوگنا کرنے کے لیے ایک روڈ میپ، ٹیکنالوجیز اور حکمت عملی وضع کریں۔ ملک کی فی ایکڑ پیداوار دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔ ملک کو زرخیز زمین اور ذہنوں سے نوازا گیا ہے۔ ہمیں غذائی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے پیداوار بڑھانے کے لیے وسائل کا دانشمندانہ استعمال کرنا ہوگا۔ انہوں نے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے مسلح افواج کی خدمات اور قربانیوں کو سراہا۔ مسلح افواج ہمارے ملک کا فخر ہیں جو پوری کوششوں اور قربانیوں سے ملک کی حفاظت کر رہی ہیں اور اسے دنیا کی بہترین افواج جانا جاتا ہے۔ انہوں نے دنیا بھر میں پاکستان کا کیس مؤثر طریقے سے پیش کرنے پر میڈیا اور حکومت کی بھی تعریف کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کی ٹیکس پالیسوں کو جارحانہ اور غیرموثرہیں‘ موجودہ حکمت عملی ٹیکس دہندگان اور انتظامیہ پر غیر ضروری بوجھ ڈال سکتی ہے. ایشیائی ترقیاتی بینک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 جولائی ۔2025 )ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کی ٹیکس پالیسوں کو جارحانہ اور غیرموثرقراردیتے ہوئے کہا ہے کہ موثرحکمت عملی نہ اپنانے کی وجہ سے پاکستان آمدنی بڑھانے میں ناکام رہا ہے‘اے ڈی بی نے اپنی پالیسی گائیڈ میں کہا کہ پاکستان کا تجربہ یہ ثابت کرتا ہے کہ پہلے سے موجود ٹیکس دہندگان سے تعمیل کو یقینی بنائے بغیر ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کی کوششیں نہ صرف کم آمدنی کا باعث بنتی ہیں بلکہ انتظامی اخراجات میں بھی اضافہ کرتی ہیں.

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ پالیسی سازوں کو چاہیئے کہ وہ ٹیکس نیٹ کے پھیلاﺅ اور تعمیل میں بہتری کے درمیان سرمایہ کاری پر منافع کا باقاعدہ موازنہ کرنے کے لیے منظم شواہد جمع کریں رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو صرف ا±س وقت بڑھایا جائے جب غیر آمدنی بخش فوائد جیسے کہ معیشت کو رسمی بنانا یا بہتر اقتصادی ڈیٹا کا حصول ٹیکس دہندگان کے لیے تعمیل کے اخراجات اور حکومت پر پڑنے والے انتظامی بوجھ سے زیادہ ہوں.

ایشیائی ترقیاتی بینک نے خبردار کیا کہ پاکستان میں صرف ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا موثر نتائج نہیں دے گا جب تک اس کے ساتھ تعمیل اور نفاذ پر موثر حکمت عملی نہ اپنائی جائے رپورٹ کے مطابق طویل المدتی مالیاتی پائیداری کے لیے متوازن حکمت عملی ناگزیر ہے پاکستان کی مثال دیگر اے ڈی بی رکن ممالک کے لیے بھی سبق آموز ہے جو اپنے غیر رسمی شعبوں کو رسمی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹیکس فائلنگ میں جارحانہ اضافے کی کوششیں لازمی طور پر نہ تو زیادہ آمدنی کا باعث بنتی ہیں اور نہ ہی وسیع تر معاشی فوائد فراہم کرتی ہیں اسی طرح کے نتائج روانڈا، جنوبی افریقہ، یوگنڈا اور دیگر ترقی پذیر معیشتوں میں بھی دیکھے گئے جہاں ٹیکس بیس بڑھانے کے باوجود آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا.

پاکستان میں 2007 سے 2019 کے دوران ٹیکس فائلرز کی تعداد تین گنا سے زائد بڑھ گئی، خاص طور پر 2014 کے بعد جب نفاذ کے سخت اقدامات متعارف کروائے گئے، تاہم اس کے باوجود انکم ٹیکس کا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں حصہ بدستور 3 سے 4 فیصد کے درمیان جمود کا شکار رہا اے ڈی بی نے کہا کہ یہ عدم مطابقت مہنگے تعمیل اقدامات کی موثریت پر سنجیدہ سوالات کھڑے کرتی ہے رپورٹ کے مطابق کئی نئے فائلرز نے نہایت کم یا بالکل بھی قابلِ ٹیکس آمدنی ظاہر نہیں کی جب کہ ودہولڈنگ ٹیکسز اور لین دین پر عائد پابندیوں نے آمدنی بڑھانے کے بجائے انتظامی پیچیدگیوں میں اضافہ کیا.

اے ڈی بی نے واضح کیا کہ محض ٹیکس رول میں نئے نام شامل کر لینا موثر آمدنی کی ضمانت نہیں دیتا رپورٹ میں کہا گیا کہ جب تک حکومتی پالیسیوں کا مقصد وسیع تر سماجی فوائد جیسے شفافیت، اقتصادی شمولیت یا مالیاتی دستاویزات کی بہتری نہ ہو ان حکمت عملیوں کا دفاع مشکل ہوتا ہے اگر نہ تو آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہو اور نہ ہی غیر آمدنی فوائد قابلِ پیمائش ہوں، تو موجودہ پالیسی کو موثر قرار دینا ممکن نہیں.

رپورٹ کے مطابق 2014 سے 2021 کے دوران پاکستان نے رسمی معیشت کا حجم تین گنا بڑھا دیا، لیکن 2021 تک ٹیکس آمدنی تقریباً اتنی ہی رہی جتنی 2007 میں تھی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف معیشت کو رسمی بنانا آمدنی میں اضافے کی ضمانت نہیں اے ڈی بی نے نتیجہ اخذ کیا کہ اگر پاکستان نے اپنی ٹیکس پالیسی پر ازسرِ نو غور نہ کیا تو موجودہ حکمت عملی ٹیکس دہندگان اور انتظامیہ پر غیر ضروری بوجھ ڈال سکتی ہے جب کہ مالیاتی استحکام کے اہداف بھی حاصل نہیں کیے جا سکیں گے. 

متعلقہ مضامین

  • ایرانی فوج سے منسلک عمارت میں زوردار دھماکہ،ایک اور نامور ایرانی جنرل مبینہ طور پر جاں بحق
  • بارش کے ممکنہ نقصان سے بچائو کیلیے مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے
  • دبئی: پاکستان، بنگلادیش کا تارکین وطن کی فلاح کیلئے مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق
  • ’’پاکستان کے عوام کا تحفظ اور سلامتی مسلح افواج کی اولین ترجیح‘‘ آرمی چیف کی زیرِصدارت کور کمانڈرز کانفرنس
  • بھارت کے ہمسایہ ممالک سے پانی اور سرحدی تنازعات، ایک غیر مستحکم حکمت عملی
  • پاکستان ٹیکس اصلاحات پر مؤثر حکمت عملی اپنائے‘ ایشیائی ترقیاتی بینک کا انتباہ
  • احتجاج کیلئے نکلنے والوں کو دھر لیا جائے گا، پی ٹی آئی کو رانا ثناء کی وارننگ
  • گورنر نے عدم اعتماد کی بات کر کے گنڈاپور کی مدد کر دی: رانا ثناء اللّٰہ
  • پاکستان کی ٹیکس پالیسوں کو جارحانہ اور غیرموثرہیں‘ موجودہ حکمت عملی ٹیکس دہندگان اور انتظامیہ پر غیر ضروری بوجھ ڈال سکتی ہے. ایشیائی ترقیاتی بینک
  • عمران خان کے بیٹے پاکستان آ کر متشدد تحریک کی قیادت کریں گے تو گرفتار ہوں گے: رانا ثناء اللہ