Daily Ausaf:
2025-05-27@21:17:32 GMT

مودی سرکار کی دروغ گوئی اور ایٹمی جنگ کا جنون

اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے جھوٹے دعوئوں اور الزامات کے جواب میں پاکستان نے مبنی بر حقیقت موقف اپنایا ہے۔
بھارت کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے کہ پاکستان کی مبینہ دہشت گردی کے خلاف بھارت کا ردعمل ضروری تھا ۔ دہشت گردی کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا اٹو ٹ انگ قرار دینے کے معاملے پر بھی مودی سرکار کا موقف شر انگیز ہے۔
بھارت یہ پرچار کر رہا ہے کہ پاکستان غیر قانونی طور پر کشمیر کے کچھ حصے پر قابض ہے۔ بھارت اپنی اندرونی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے پاکستان پر الزامات لگا رہا ہے۔ عالمی برادری، اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی مبصرین بخوبی جان چکے ہیں کہ بھارت دہشت گردی کے بیانیے کو کشمیریوں کی آواز دبانے اور مظالم چھپانے کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، خاص طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا یہ نام نہاد’’ردعمل‘‘ دراصل بلا اشتعال فائرنگ، جھوٹے آپریشنز اور میڈیا میں ایسے جنگی تماشوں پر مبنی ہے، جو صرف اندرونی سیاسی مفادات کے لیے کیے جاتے ہیں۔ بھارت آج تک کوئی قابلِ قبول ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ پاکستان نے بارہا آزادانہ تحقیقات اور بین الاقوامی نگرانی کی پیشکش کی ‘ جسے بھارت نے ہمیشہ مسترد کیا۔پاکستان ہمیشہ سنجیدہ اور جامع مذاکرات کا حامی رہا ہے، جن میں دہشت گردی سمیت تمام اہم مسائل شامل ہوں۔ مگر بھارت’’دہشت گردی‘‘ کو بہانہ بنا کر اصل مسئلہ یعنی کشمیریوں کے حق رائے دہی سے توجہ ہٹاتا ہے۔
اگر بھارت سنجیدہ ہے، تو اسے بلوچستان میں تخریب کاری کی سرپرستی بند کرنی چاہیے، جس کے شواہد عالمی سطح پر بھی سامنے آ چکے ہیں۔ یہ دعوی نہ صرف تاریخ بلکہ بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں سے متصادم ہے۔ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے، جس کے بارے میں اقوامِ متحدہ کی قراردادیں( 47، 51، 80، 91 ) صاف طور پر آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کی بات کرتی ہیں۔ بھارت کا کشمیر کو اپنا ’’اٹوٹ انگ‘‘ کہنا عالمی عہد و پیمان کی خلاف ورزی ہے۔
اصل میں جموں کشمیر پر بھارت غیر قانونی طور پر قابض ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں جہاں دس لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں، متعدد سیاسی رہنما بغیر مقدموں کے قید ہیں، اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ اس کے برعکس آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں عوام پاکستان کے ساتھ خوش ہیں، امن و امان کی صورتحال بہتر ہے کیونکہ ریاست اور عوام میں اعتماد موجود ہے۔
دوسری جانب الیکشن میں ووٹ بٹورنے کے لیے مودی سرکار جنوبی ایشیا کو ایٹمی جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی کے نیوکلیئر جنگ کے بارے غیر ذمہ دارانہ بیانات اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ ذاتی سیاسی مفادات اور انتخابی کامیابی کے لیے پورے خطے کے امن کو دائو پر لگانے پر تلے ہوئے ہیں۔
بھارت میں مودی کے دورِ حکومت میں ایٹمی جنگ کے نعرے پہلے سے کہیں زیادہ شدت سے سننے کو مل رہے ہیں، جو ایک خطرناک رجحان ہے۔
کھلی ایٹمی دھمکیاں محض انتخابی جوش نہیں، بلکہ عالمی برادری کے لیے ایک واضح انتباہ ہیں کہ جنوبی ایشیا کسی بھی وقت ایٹمی تصادم کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔مودی کے ان بیانات پہ توجہ دی جانی چاہئے ۔
گجرات کے ایک انتخابی جلسے میں مودی نے فخر سے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت کے پاس ’’ایٹم بموں کی ماں‘‘ ہے۔ درحقیقت موصوف پاکستان کو شدید ایٹمی ردعمل کی دھمکی دے رہے تھے۔ راجستھان کے انتخابی جلسے میں مودی نے طنزیہ انداز میں کہا تھا ’’کیا ہم نے ایٹمی ہتھیار دیوالی پر پٹاخے چھوڑنے کے لیے رکھے ہیں‘‘؟ یہ واضح اشارہ تھا کہ وہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کو حقیقی امکان کے طور پر دیکھتے ہیں۔ مودی کی’’فیصلہ کن ایٹمی ردعمل‘‘ کی دھمکی بھارتی سیاست کو سفارتکاری سے ہٹا کر خطرناک عسکری جنون میں دھکیل رہی ہے۔ بھارت کی طویل عرصے سے قائم’’نو فرسٹ یوز‘‘ پالیسی اب محض ایک کھوکھلا دعویٰ بن چکی ہے۔
اس کے برعکس پاکستان نے ہمیشہ ذمہ داری، توازن اور صبر کا مظاہرہ کیا۔ دو ارب انسانوں کا خطہ مودی کی سیاسی ضد اور جنون کی بھینٹ چڑھ سکتا ہے۔ مودی سرکار کا جنگی ہیجان اجتماعی بربادی کی بنیاد بن سکتا ہے۔ عالمی برادری اگر آج خاموش رہی تو کل ایٹمی بادلوں کے نیچے انسانیت کا جنازہ اٹھے گا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مودی سرکار بھارت کا رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

مودی سرکار کی اقتدار پرستی بے نقاب، ووٹ کیلیے جھوٹ کی سیاست

اسلام آباد:

بی جے پی صدر کے انتخاب میں تاخیر مودی سرکار کی سیاسی ناکامی اور اندرونی خلفشار کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

دی ایشین ایج میں شائع مضمون کے مطابق ’’پہلگام حملے کو جواز بنا کر مودی سرکار نے بی جے پی صدر کے انتخاب کو مؤخر کر دیا۔‘‘

بی جے پی کو امید تھی کہ پہلگام حملہ اور آپریشن سندور آر ایس ایس کو رام کر لیں گے، مودی سرکار دہشتگردی کا الزام پاکستان پر تھوپنے پر تلی ہوئی تھی۔ بدترین ناکامی کے بعد مودی عالمی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہے۔

دی ایشین ایج کے مطابق ووٹ بینک کے نام پر بی جے پی کی ’’ترنگا یاترا‘‘ ریلیاں سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ مودی سرکار آپریشن سندور کی تفصیلات چھپا کر محض ووٹ بٹورنے کے لیے سرگرم ہے۔

کانگریس رہنما کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کو خصوصی اجلاس بلا کر آپریشن سندور اور پہلگام حملے کی تفصیلات سامنے لانا چاہیے، بی جے پی محض آپریشن سندور کو بہار انتخابات میں سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

سیاسی ماہرین کے مطابق پہلگام حملے کا وقت اور آپریشن سندور کا اعلان سب کچھ ووٹ بینک کے لیے پلان کیا گیا، آپریشن سندور کا نام استعمال کر کے مودی سرکار نے ملک کی سیکیورٹی کو ووٹرز کی نفسیات سے جوڑ دیا۔

متعلقہ مضامین

  • راہول گاندھی کا مودی سرکار پر بڑا وار: ’’پاکستان کے خلاف کسی ملک نے ساتھ کیوں نہیں دیا؟‘‘
  • مودی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں چھپانے کیلئے بیانات دے رہا ہے: وزارت خارجہ
  • بھارتی تجزیہ کار اور صحافی بھی مودی سرکار کی انتہا پسند اور ناکام پالیسیوں پر کھل کر تنقید کرنے لگے
  • چین کی بھارت کو بڑی دھمکی، مودی سرکار پریشان
  • مودی کا بھارت تعصب اور ظلم کا گڑھ بن گیا، بھارتی تجزیہ کاروں کی انتہا پسند پالیسیوں پر سخت تنقید
  • مودی سرکار کی اقتدار پرستی بے نقاب، ووٹ کیلیے جھوٹ کی سیاست
  • مسلمانوں کے گھروں کی مسماری کیخلاف بھارتی ہندو مودی سرکار پر پھٹ پڑے
  • مودی سرکار کی اقتدار پرستی بے نقاب
  • پاک افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اس کے جنگی جنون کو خاک میں ملا دیا، صدر آزاد کشمیر