تھرپارکر: 7 دنوں کے دوران گرمی سے 100 سے زائد مور ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
تھرپارکر میں موروں کی ہلاکت کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 7 روز میں 100 سے زائد مور ہلاک ہوگئے۔
علاقہ مکین کے مطابق ضلع بھر کے دیہی علاقوں میں درجہ حرارت 40 سے تجاوز کر گیا۔
ڈپٹی کنزرویٹر میر اعجاز تالپور کے مطابق تحصیل مٹھی کے دیہاتوں سے موروں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
اعجاز تالپور کا کہنا تھا کہ آج صبح مٹھی کے ایک گاؤں بھیماسر میں ٹیم کو روانہ کیا گیا جو موروں کا علاج کرے گی۔
سندھ کے ضلع تھرپارکر میں آسمانی بجلی گرنے سے 5 سال میں 100 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر پولٹری ڈیپارٹمنٹ کے مطابق کلائمٹ چینج اور پانی کی کمی سے مور بیمار ہوجاتے ہیں اور پھر مر جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گرمی موروں کے دماغ پر اثرانداز ہوتی ہے جن کا علاج کیا جاسکتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کھارادر کی عمارت میں لفٹ گرگئی، 10 افراد زخمی
کھارادر میں رہائشی عمارت کی لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او کھارادر پون کمار نے بتایا کہ کھارادر تھانہ کی حدود اچھی قبر بمبئی بازار کے قریب 7 منزلہ رہائشی عمارت سٹی مال کی لفٹ اوپری منزل سے گراونڈ فلور کی طرف آرہی تھی کہ ممکنہ فنی خرابی کے سبب لفٹ کا بیلٹ ٹوٹ گیا اور وہ گر گئی۔
لفٹ گرنے سے اس میں سوار 10 افراد زخمی ہوگئے۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسیکو ادارے موقع پر پہنچ گئے۔ زخمیوں کو لفٹ سے نکال کر ریسیکو ایمبولینسوں سے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو معمولی زخم آئے ہیں۔ سب زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ یہ تمام زخمی افراد بلڈنگ کے ہی رہائشی ہیں۔ اس عمارت کے گراونڈ فلور پر دکانیں اور اوپری منزلیں رہائشی یونٹس ہیں۔
ایدھی حکام کے مطابق لفٹ گرنے سے زخمی ہونے والوں کی شناخت 30 سالہ جنید ولد نور محمد۔35 سالہ الطاف ولد عبدالقاد، 30 سالہ محمد سہیل ولد اقبال، 28 سالہ ندیم ولد اجمل، 17 سالہ مبشر ولد اقبال ۔18 سالہ عفان ولد زاہد، 40 سالہ نفیس ولد رفیق، 40 سالہ سراج الدین ولد فضل الدین، 35 سالہ واحد گل ولد گل محمد اور 38 سالہ ریحان ولد اخلاق احمد کے ناموں سے ہوئی۔